جامعہ ملیہ اسلامیہ کے بانی اجمل خان ہندو مسلم اتحاد کے علمبردار - نجمہ ہبت اللہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-02-13

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے بانی اجمل خان ہندو مسلم اتحاد کے علمبردار - نجمہ ہبت اللہ

نئی دہلی
یو این آئی
مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور نجمہ ہبت اللہ نے کہا کہ ماہر طب حکیم اجمل خان نے جہاں طریقہ طب کو زبردست فروغ دیا وہیں انہوں نے ہندو مسلم اتحاد اور قومی یکجہتی قائم کرنے میں بھی اہم رول ادا کیا ۔ حکیم اجمل خان کے148ویں یوم پیدائش پر یہاں جامعہ ملیہ اسلامیہ میں منعقدہ حکیم اجمل خان کی ہمہ جہت شخصیت اور ان کی لافانی خدمات کے موضوع پر منعقدہ دور وزہ سیمنار کو خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کہا کہ حکیم اجمل خان کو ماہر طب ہونے کے ساتھ ساتھ عصری اور اسلامی علوم پر بصیرت حاصل تھی ۔ ان کی تعلیمات اور ان کے بنائے ہوئے راستے پر چل کر ہم انہیں روزانہ بہترین خراج عقیدت پیش کرسکتے ہیں ۔ محترمہ ہبت اللہ نے دینی اور عصری تعلیم کے ساتھ ساتھ بچوں کو علم طب کی تعلیم دینے کی وکالت کی تاکہ بچے اپنی صحت کا خود خیال رکھ سکیں اور بڑے ہوکر اپنے کنبے کے حفظان صحت کا بھی خیال رکھ سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں قصہ ، حدیث اور قرآن کی تعلیم کے ساتھ طب کی تعلیم بھی دی جاتی تھی ۔ اس دوران مقررین نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے بانی اور پہلے چانسلر حکیم اجمل خان کو طب کے میدان میں ان کی گرانقدر خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے حکومت سے انہیں بھارت رتن ایوارڈ دیئے جانے کا پرزور مطالبہ کیا۔ سیمنار کے دوران یونانی طریقہ طب کو فروغ دینے کے لئے اس کے بجٹ میں خاطر خواہ اضافہ کرنے کامطالبہ کیا گیا۔ پروفیسر الطاف نے اپنے مقالہ میں کہا کہ حکیم اجمل خان ماہر طب اور طبی کتابوں کے مصنف ہونے کے ساتھ ساتھ اسلامی علوم کے بھی ماہر تھے ۔ جامعہ ہمدرد یونیورسٹی کے وائس چانسلر جی ایم قاضی نے کہا کہ یونانی طریقہ علاج حکیم اجمل خان کی وجہ سے ہی آج زندہ ہے اور1927میں ان کے انتقا ل کے بعد حکیم عبدالحمید نے اس وراثت کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا ۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر طلعت احمد نے ریسرچ کے شعبے میں جامعہ کے اشترال سے اس شعبے کو مزید آگے بڑھانے کی تجویز پیش کی۔ سمینار میں طب کے ماہرین، اساتذہ پروفیسر اور جامعہ ملیہ کے طلباء بڑی تعداد میں موجود تھے ۔

there is a need of extending Hakim Ajmal Khan's legacy of unity in diversity, said Dr. Najma Heptulla

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں