تلنگانہ کے مختلف پراجکٹوں کے لئے تقریباً دو لاکھ کروڑ جاری کرنے کا مطالبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-02-13

تلنگانہ کے مختلف پراجکٹوں کے لئے تقریباً دو لاکھ کروڑ جاری کرنے کا مطالبہ

حیدرآباد
منصف نیوز بیورو
چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے آج وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کر کے تلنگانہ کے مختلف پراجیکٹوں کے لئے تقریبا دو لاکھ کروڑ روپے کی مالی امداد کی درخواست کی ۔ چیف منسٹر نے حیدرآباد کی ترقی کے لئے 30ہزار 500کروڑ روپے جاری کرنے کی خواہش ظاہر کی تاکہ حیدرآباد کو بین الاقوامی سطح کا شہر بنایاجاسکے ۔ انہوں نے اہولوالیہ کمیٹی نے اس سلسلہ میں پہلے ہی سفارش کرچکی ہے ۔ حیدرآباد کے پانچ ڈرینج اور ٹرانسپورٹ نظام کو جدید بنانا ضروری ہے ۔ اس کے لئے مزید20ہزار کروڑ روپے جاری کئے جائیں۔ تلنگانہ میں دوسرے پانچ شہروں کی ترقی کے لئے بھی انہوں نے مالی امداد کی درخواست کی ۔ بعد میں اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ وزیر اعظم نے تمام مطالبات کو منظور کرلیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہمارچ کے پہلے ہفتہ میں نریندر مودی راما گنڈم میں این ٹی پی سی کے پاور پراجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھیں گے ۔ اس موقع پر موجود مرکزی وزیر برقی ٹو گوئیل نے بتایا کہ800میگا واٹس کے دو پراجیکٹ فوری شروع کئے جارہے ہیں۔ جس کے ٹنڈر طلب کرکے کام بھی حوالے کردیا گیا ہے ۔2020تک یہ کام مکمل کرلیاجائے گا۔ پرانا بیتا چیوڑلہ پراجیکٹ جسے نام بدل کر کالیشورم لفٹ اریگشن پراجیکٹ رکھا گیا ہے جسے قومی پراجیکٹ کا درجہ دینے چیف منسٹر نے درخواست کی ۔ اس پراجیکٹ پر 71,436کروڑ روپے کی لاگت آئے گی۔ سابق چیف منسٹر وائی ایس راج شیکھر ریڈی نے پرانا بیتا چیوڑلہ پراجیکٹ کی تجویز رکھی تھی لیکن تلنگانہ حکومت کے قائم ہونے کے بعد چندر شیکھر راؤ نے اسے تبدیل کردیا اور اسے کالیشورم لفٹ ایرگیشن پراجیکٹ کا نام دیتے ہوئے عادل آباد تک محدود کردیا۔ چیف منسٹر نے انفارمیشن ٹکنالوجی کی ترقی کے لئے فنڈس جاری کرنے کی بھی خواہش کی ۔ مشن بھاگی رتا کے لئے10ہزار کروڑ روپے جاری کرنے کا مطالبہ کیا جس کے ذریعہ تلنگانہ میں ہر گھر کو پانی سربراہ کیاجائے گا۔ اس پراجیکٹ کی لاگت40ہزار کروڑ روپے ہے ۔ کے سی آر نے آئندہ مرکزی بجٹ میں میڈیکل سائنسس بھونگیر کے لئے رقم مختص کرنے کی درخواست کی ۔ انہوں نے وزیر اعظم سے یہ بھی درخواست کی کہ تلنگانہ کے لئے112آئی پی ایس عہدیداروں میں اضافہ کر کے141کیاجائے ۔ ہائی کورٹ کی جلد سے جلد تقسیم،حیدرآباد کے قریب ٹاٹ انسٹیٹیوٹ آف فنڈامنٹل ریسرچ پر بھی غور کیا۔ حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی کے قریب دو ہزار پانچ سو کروڑ روپے لاگت سے یہ انسٹی ٹیوٹ کے قیام کی تجویز ہے ۔ جس کے لئے سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے2010ء میں سنگ بنیاد رکھا تھا ۔ مالی مجبوریوں کے باعث کام آگے نہیں بڑھا۔ ورنگل میں200ایکر پر قبائلی یونیورسٹی کے قیام کی جانب وزیر راعظم کی توجہ مبذول کروائی۔

KCR meets Modi, seeks hefty financial assistance for Telangana

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں