ہریانہ میں تشدد اور آتشزنی کے مزید واقعات - سات ہلاک - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-02-21

ہریانہ میں تشدد اور آتشزنی کے مزید واقعات - سات ہلاک

چندی گڑھ، نئی دہلی
یو این آئی
ہریانہ کے جاٹ احتجاج سے متاثرہ علاقوں میں آج آتشزنی ، فائرنگ اور تازہ تشد د کے واقعات میں سات افراد ہلاک ہوگئے ۔ ریاست میں جاٹ برادری کو او بی سی زمرہ میں تحفظات کے مطالبہ پر کیاجانے والا احتجاج آج دہلی تک پھیل گیا۔ ڈائرکٹر جنرل پولیس یشپال سنگھ کی جانب سے صورتحال میں بہتری کے دعووں کے دوران تین ٹاؤنس، روہتک ، جھجھر اور بھیوانی میں کل رات سے کرفیو نافذ ہے ۔ روہتک اور بیونی میں دیکھتے ہی گولی مار دینے کے احکام جاری کردیے گئے ہٰں ۔ ایک ہجوم نے جھجر ریلوے اسٹیشن کو آگ لگا دی ، جند میں ریلوے کے ایک دفتر کو نذر آتش کردیا، جب کہ کلا نور میں ایک بس کو آگ لگا دی گئی اور بڑی شاہراہوں پر ٹریفک مسدود کردی گئی ۔ اس احتجاج کی وجہ سے ٹرین خدامات رک گئیں۔ زائد از سات سو ٹرینوں کی آمد و رفت متاثر ہوئیں۔ اطلاعات کے مطابق تشدد یا فائرنگ میں تا حال سات ہلاک ہوئے ہٰں ۔ جب کہ ڈائرکٹر جنرل پولیس یشپال سنگھ نے باضابطہ طور پر صرف ایک موت کی تصدیق کی ہے ۔ فوج کو طلب کرلیا گیا ہے اور ریاست کے کم از کم چھ اضلاع میں دفعہ144نافذ کردی گئی ہے۔ فوج نے آٹھ اضلاع میں فلیگ مارچ کیا اور روہتک میں ہیلی کاپٹر کے ذریعہ پہنچی، جہاں مظاہرین نے راستوں کو مسدود کردیا ہے ۔ مظاہرین نے دہلی، ہسار روڈ اور فاضلکا شاہراہوں کو مسدود کردیا ہے ۔ نامعلوم عناصر نے آج صبح جلع جند میں بڈھا کھیرا ریلوے اسٹیشن کو آگ لگا دی ۔ انہوں نے ریکارڈ رو اور جند۔ پانی پت ریل سیکشن پردیگر اشیاء کو توڑ پھوڑ دیا ۔ آئی اے این ایس کے بموجب ہریانہ میں آج بھی ہنگامہ آرائی کے مناظر دیکھنے میں آئے، جہاں جاٹ برداری کے نوجوان احتجاجیوں نے کئی مقامات پر سرکاری املاک، بسوں اور دیگر گاڑیوں کو آگ لگا دی ۔ ایک ایسے وقت جب کہ روہتک بیوانی اور جھجھر اضلاع کے بد ترین متاثرہ علاقوں میں صورتحال پر قابو پانے فوج کو طلب کیا گیا ۔ جند ، کیتھال اور سونی پت اضجلاع سے مزید تشدد کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ تشدد سے متاثرہ اجلاع میں فوج نے کئی مقامات پر فلیگ مارچ کیا۔ سیکوریٹی فورسس، جاٹ احتجاج سے متاثرہ علاقوں میں کشیدہ صورتحال سے نمٹنے میں مصروف ہیں ۔ بہرحال فوج نے روہتک میں مہارشی دیانند یونیورسٹی کی گیٹ نمبر دو کی طرح مارچ نہیں کیا۔ جہاں تقریبا تین ہزار جاٹ احٹجاجی اس علاقہ کو گھیرے ہوئے ہیں اور تیز دھار ہتھیاروں سے لیس ہیں ۔ حکام کی جانب سے بار بار گھر سے نہ نکلنے کی ہدایت دئیے جانے کے باوجود مظاہرین اس علاقہ کو گھیرے ہوئے ہیں ۔ ضلع سونی پت میں جو چندی گڑھ سے دو سو دس کلو میٹر دور ہے ، گوہانہ بس اسٹینڈ پر مظاہرین نے کئی بسوں کو آگ لگا دی ۔ ہجوم نے نیہم ٹاؤن میں ایک پولیس اسٹیشن کو بھی آگ لگا دی ۔ جھجھر میں ایک دھرما شالہ کو اور جولانہ و کیتھل ٹاؤنس میں کئی بسوں کو جلا دیا گیا ۔ ضلع جند کے سفید ون سب ڈویژن میں پلو کھیرا علاقہ میں ایک پولیس اسٹیشن اورریلوے اسٹیشن کو آگ لگا دی گئی ۔ محکمہ مال کی عمارتوں کو بھی جلا دیا گیا ۔ ہجوم نے پانی پت ، روہتک ہائی وے پڑ ٹول پلازا کو بھی آگ لگا دی ۔ مظاہرین نے ضلع پانی پت میں دہلی، انبالہ ریلوے ٹریک پر پٹریوں کو اکھاڑ دیا ۔ روہتک، بھیوانی ، اور جھجھر ٹاؤن میں آج بھی کرفیو نافذ رہا ۔ روہتک ٹاؤن میں ہجوم نے بیسیوں دکانات کو آگ لگا دی ۔ ہریانہ کے ڈائرکٹر جنرل پولیس وائی پی سنگھل نے کہا کہ مظاہرین کے خلاف تا حال129کیسس درج کئے گئے ہیں ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کل کے مقابلہ میں آج صورتحال بہتر ہوئی ہے ۔ ہریانہ کے معتمد داخلہ پی کے داس نے بتایا کہ روہتک، بھیوانی اور جھجھر اضلاعسے کسی ناخوشگوار واقعہ کی اطلاع نہیں ملی ہے ۔ ڈائرکٹر جنرل پولیس نے بتایا کہ میہم میں ایک پٹرول پمپ اور سدر پولیس اسٹیشن کو آگ لگا دی گئی۔ قومی شاہرہ نمبر ایک مسدود ہے اور ناکہ بندی کو ختم کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

Jat violence spreads in Haryana, 5 more killed

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں