پٹھان کوٹ حملہ کے بعد ہند و پاک تعلقات میں کشیدگی برقرار - جان کربی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-02-11

پٹھان کوٹ حملہ کے بعد ہند و پاک تعلقات میں کشیدگی برقرار - جان کربی

واشنگٹن
پی ٹی آئی
پٹھان کوٹ دہشت گرد حملہ کے بعد ہند۔ پاک تعلقات میں کشیدگی ہنوز برقرار ہے ۔ رواں سال کے دوران پاکستان کے ساتھ ہندوستانی تعلقات اسلام آباد کے رویہ پر منحصر ہوں گے ۔ امریکی انٹلی جنس سربراہ نے یہ احساس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلہ میں پٹھان کوٹ حملہ کے ذمہ دارون کے خلاف اسلام آباد کی کاروائی ضروری ہوگی ۔ نیشنل انٹلی جنس کے ڈائرکٹر جیمس کلیئپر نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات، دسمبر میں باہمی بات چیت کے باوجود کشیدہ ہیں ۔ پٹھان کوٹ ایر فورس اڈہ پر جنوری کے اوائل میں دہشت گرد حملہ کے بعد2016میں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تعلقات کی نوعیت کا انحصار اسلام آباد پر ہوگا اور اگر اسلام آباد میں حملہ میں ملوث افراز کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا تو بلا شبہ دونوں کے درمیان تعلقات میں بہتری کے امکانات روشن ہوں گے ۔ وزارت خارجہ ترجمان جان کربی نے بتایا کہ وہ کلیئپر کے احساسات سے مکمل طو ر پر اتفاق کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستانیوں نے سر عام یہ اعلان کیا ہے کہ دہشت گرد گروپس کے درمیان کوئی تفریق و امتیاز کا رویہ اختیار نہیں کیاجائے گا اور ہم اس بات سے آگاہ ہیں کہ ہمیں بھی ایسے خطرات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔ ہم اس بات کے خواہاں ہیں کہ دونوں فریقین بات چیت کا سلسلہ جاری رکھیں جو کشیدگی کا ماحول جاری رہنے کے باوجود شروع ہوئی تھی ۔ اس میں شک و شبہ کی کوئی گنجائش نہیں کہ دہشت گردی دونوں ممالک کے لئے مشترکہ چیلنج ہے۔ 2جنوری کو پٹھان کوٹ میں ہندوستانی فضائیہ کے اڈہ پر حملہ میں سات سیکوریٹی ارکان عملہ ہلاک ہوگے تھے ۔ علاوہ ازیں کئی دیگر زخمی بھی ہوئے تھے ۔ جان کربی نے مزید کہا کہ ایسے خطرات سے دچار تمام افراد اور ممالک کے لئے کارروائیاں ضروری ہیں تاکہ ان کی سرحدیں اور ان کے عوام مکمل طور پر محفوظ رہیں ۔ علاوہ ازیں ایسی کارروائیوں سے دہشت گردی بین قومی خطرات کا بھی خاتمہ ہوگا ۔ حالیہ چند روز کے دوران پاکستانیوں نے بعض اضافی اقدامات کئے ہیں اور سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا ان میں مزید اضافہ کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔دہشت گردی کے خلاف مقابلہ میں ہر ملک اپنی کوششوں میں اضافہ کرسکتا ہے کیوں کہ یہ خطرہ حقیقی ہے اور دنیا کے کئی علاقوں تک پھیل چکا ہے ۔ کربی نے کہا کہ اس پس منظر میں ہندوستان اور پاکستان کی مشترکہ کارروائیاں ضروری ہیں ۔ انہوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہند۔ پاک تعلقات کے اثرات افغانستان پر بھی مرتب ہوتے ہیں ۔ دونوں ہی ممالک علاقائی استحکام اور سیکوریٹی پر زور دیتے ہیں اور دونوں ہی اس بات سے بخوبی آگاہ ہیں کہ افغانستان ہنوز ایک خطرناک مقام ہے جہاں عدم استحکام عام ہے ۔ ہم اس بات سے بھی آگاہ ہیں کہ ہندوستان اور پاکستان کی سیکوریٹی پر بھی ان کے تعلقات اثر انداز ہوتے ہوں ۔ ہندوستا ن نے حال ہی میں تربیتی صلاحیتوں میں فروغ سے متعلق افغانستان میں اہم رول ادا کیا ہے ۔ اس کے علاوہ اس نے اس میں شرکت کی خواہش بھی ظاہر کی ہے ۔ سرحد پار کے خطرات کے حوالے سے پاکستان نے بھی اپنا رول بخوبی ادا کیا ہے ۔

Indo-Pak relations remain tense after Pathankot attack: US intelligence chief

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں