بحریہ کے فضائی اسٹیشن اور ونائک مندر پر حملہ کی تجویز - ہیڈلی کے نئے انکشافات - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-02-13

بحریہ کے فضائی اسٹیشن اور ونائک مندر پر حملہ کی تجویز - ہیڈلی کے نئے انکشافات

ممبئی
پی ٹی آئی
پاکستانی نژاد امریکی دہشت گرد ڈیوڈ ہیڈلی کو لمین ہیڈلی نے آج ممبئی کی ایک عدالت سے کہا کہ آئی ایس آئی اور لشکر طیبہ26/11حملوں کے دوران ممبئی ایر پورٹ اور بحریہ کے فضائی اسٹیشن کو نشانہ بنانا چاہتے تھے اور اس نے بھا بھا ایٹمی تحقیقاتی مرکز ( بی اے آر سی) کی ویڈیو گرافی کی تھی ۔ اس سے کہا گیا تھا کہ پاکستانی جاسوس ایجنسی کے لئے کام کرنے وہاں کسی کو بھرتی کیاجائے ۔ امریکہ سے ویڈیو رابطہ کے ذریعہ اقبالی بیان میں اس نے عدالت سے کہا کہ اس نے شیو سینا کے ایک رکن کے ساتھ قریبی تعلقات بنانے میں دلچسپی لی تھی کیونکہ اس کا خیال تھا کہ لشکر مستقبل میں سینا بھون پر حملہ کرنے یا شیو سینا کے سربراہ بال ٹھاکرے کو ہلاک کرنے میں دلچسپی دکھائے گی۔ ہیڈلی کے مطابق اس نے بعض علاقوں کی تصویر کشی کی جسے میجر اقبال نے پسند نہیں کیا، اس کا احساس ہے کہ ممبئی ایر پورٹ کا انتخاب نہ کرنے پر میجر اقبال ناراض تھے ۔ ایک اور بڑے انکشاف میں ہیڈلی نے کہا کہ اس نے جولائی2008ء میں ممبئی میں ٹرامبے کے مقام پر بی اے آر سی کی ویڈیو گرافی کی تھی اور لشکر نے اس سے خواہش کی تھی کہ آئی ایس آئی ایس کے لئے کام کرنے ایٹمی مرکز کے کسی ملازم کی تلاش کی جائے ۔ اس نے کہا میں نے اس مرکز کا دورہ کیا، اس کی ویڈیو گرافی کی۔ میجر اقبال نے مجھ سے کسی ایسے ملازم سے ربط پیدا کرنے کے لئے کہا جو مستقبل میں اہم معلومات فراہم کرسکے اور آئی ایس آئی کے لئے کام کرسکے ۔ ہیڈلی نے کہا کہ اس نے یہ ویڈیو سجاد میراور میجر اقبال کے حوالہ کردی تھی ۔ اس نے پاکستان میں ذکی الرحمن لکھوی ، سجاد میر، ابو قحافہ ، عبدالرحمن پاشاہ اور میجر اقبال سے کئی ملاقاتیں کی تھی۔ ممبئی کو جولائی2008ء میں اس کے آخری دورہ کے موقع پر اس نے جنوبی ممبئی کے چباڈ ہاؤزکی ویڈیو گرافی کی ۔ ہیڈلی کے مطابق اسے معلوم نہیں تھا کہ وہاں کون مقیم ہے ، سجاد میر اور پاشاہ نے اس مقام کا سروے کرنے کے لئے کہا تھا اور کہا تھا کہ یہ ایک بین الاقوامی اہمیت کا حامل مقام ہے کیوں کہ یہاں یہودی اور اسرائیلی افراد رہتے ہیں۔ ہیڈلی کاکہنا ہے کہ اسنے بحریہ کے فضائی اسٹیشن اور سدی ونائک مندرپر حملوں کے بارے میں لشکر کی حوصلہ شکنی کی تھی کیونکہ اس صورت میں تمام دس حملہ آوروں کو صرف ایک نشانہ پر توجہ دینا پڑتا ۔ اس نے اس مندر کی بھی ویڈیو گرافی کی تھی۔ جہاں سے اس نے سرخ اور پیلے دھاگے خریدے تھے جن کا نام اسے یاد نہیں ، اس کا خیال ہے کہ دس نوجوانوں نے اسے اپنی کلائیوں پر باندھا تھا تاکہ لوگ انہیں ہندوستانی سمجھیں۔ہیڈلی کا کہنا ہے کہ دھاگے خریدنے کے لئے اس سے کسی نے نہیں کہا، لیکن مندر کے باہر ایک شخص کو انہیں فروخٹ کرتے دیکھ کر اسے خیال آیا ۔ پاکستان پہنچ کر اس نے کلائی پر باندھنے کے یہ دھاگے سجاد میر کو دیے اور ہندوؤں کے طریقہ کار کے بارے میں بتایا اور کہا کہ اگر حملہ آور یہ باندھ لیں تو وہ ہندو نظر آئیں گے ۔ اس کا کہنا ہے کہ تاج ہوٹل میں واقع نالندی بک شاپ سے اس نے پانچ کتابیں خریدیں جن میں سے ایک ہندوستانی فوج ویژن2020ء تھی ۔ لشکر کے وعدہ معاف گواہ بننے والے دہشت گرد کا کہنا ہے کہ وہ ہندوستانی فوج کی مستقبل میں تیاریوں کے بارے میں جاننا چاہتا تھا ۔ جج جے اے سنپ نے اس سے پوچھا کہ دیگر چار کتابیں اس نے کیوں خریدیں؟ تو ہیڈلی نے کہا کہ وہ خوبصورت تھیں اور ان میں پرکشش تصاویر تھیں ۔

I discouraged Lashkar-e-Taiba from attacking Siddhivinayak temple, Headley tells court

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں