جاٹ تحفظات پر غور کے لئے کمیٹی تشکیل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-02-22

جاٹ تحفظات پر غور کے لئے کمیٹی تشکیل

نئی دہلی، چندی گڑھ
پی ٹی آئی
احتجاجی جاٹوں کے دباؤ کے آگے جھکتے ہوئے بی جے پی نے آج رات سرکاری ملازمتوں میں جاٹ طبقہ کے لئے تحفظات کے مطالبہ کا جائزہ لینے کے لئے ایک سینئر مرکزی وزیر کی صدارت میں ایک پانچ رکنی کمیٹی بنانے کا اعلان کیا ہے جب کہ تشدد اور آگ زنی کے واقعات میں مزید دو افراد ہلاک ہوگئے جس کے ساتھ ہی آٹھ دن سے جاری ہڑتال کے دوران مرنے والوں کی تعداد بارہ ہوگئی ۔ وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے رات دیر گئے دہلی میں اعلان کیا کہ مرکزی وزیر وینکیا نائیڈو کی قیادت میں ایک کمیٹی بنائی جائے گی جو کہ جاٹوں کے لئے مرکزی حکومت میں تحفظات کے مطالبہ کا جائزہ لے گی۔ انہوں نے صھافیوں کو بتایا کہ جاریہ احٹجاج کے تعلق سے صورتحال صاف کرنا چاہتا ہوں ، ابھی ابھی ہم نے ایک کمیٹی بنائی ہے جس کی صدارت ہمارے سینئر کابینی وزیر وینکیا نائیڈو کریں گے ۔ اس کمیٹی سے کہا گیا ہے کہ وہ جلد سے جلد مسئلہ کا حل تلاش کرنے کے لئے ایک جامع رپورٹ پیش کریں ۔ انہوں نے کہا کہ میں ہریانہ کے عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ امن و سکون برقرا ررکھیں۔ انہوں نے سینئر وزیر سشما سوراج اور منوہر پاریکر کے ساتھ ملاقات کے بعد یہ بات کہی۔ اس میٹنگ میں ریاست کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا ۔ بی جے پی نے رات دیر گئے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی صدر امیت شاہ نے وینکیا نائیڈو کی صدارت میں ایک کمیٹی بنائی ہے ، جس میں بی جے پی کے نائب صدور ستپال ملک اور اویناش رائے کھنہ کے علاوہ مرکزی وزراء مہیش شرما اور سنجیو بلیان شامل ہوں گے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ کمیٹی فوری اثر کے ساتھ کام کرنا شروع کردے گی ۔ ہر یانہ میں احتجاج کرنے والے جاٹوں نے ساری ریاست کی ناکہ بندی کررکھی ہے اور ریاست کو دوسرے مقامات سے ملانیو الی سڑکوں اور ریلوے لائنوں کو بند کردیا گیا ہے ۔ تشدد سے متاثرہ علاقوں مین آج کرفیو کے باوجود مظاہرین ، سڑکون پر آگئے جب کہ روہتک اور جند مٰں مظاہرین نے پولیس کی گاڑیوں، سرکاری ، نجی املاک اور بسوں کو نذر آتش کردیا ۔ عہدیداروں نے بتایا کہ جھجھر میں جاٹ برادری کے مظاہروں کے دوران فائرنگ اور املاک کو آگ لگانے کی کوشش روکنے کے لئے مسلح افواج کی فائرنگ سے پانچ افراد ہلاک ہوگئے ۔ جمعہ کو روہتک میں تشدد کے بعد شہر میں کرفیو نافذ کردیا گیا تھا جب کہ اتوار تک مزید8شہروں میں کرفیوں لگا دیا گیا ۔ سونی پتھ ضلع کے گوہانہ میں کل رات زبردست تشدد ہوا جہاں ہجوم نے کئی دکانون، دو بسوں اور دو موٹر گاڑیون کو آگ لگا دی ۔ بھیوانی میں ایک بینک کے اے ٹی ایم کو نذر آتش کردیا گیا۔ لوہارو میں ایک کوآپریٹیو بینک کے ریکارڈ نذر آتش کردئیے گئے ۔ ہنسی میں بھی کل رات تشدد کو دیکھتے ہوئے عہدیدارون نے رات آٹھ بجے سے صبح چھ بجے تک رات کا کرفیو نافذ کردیا ہے ۔ بھیوانی کے توشم میںٰ ایک بس کو آگ لگائی گئی ۔ پولیس نے تشدد اور آتشزنی کے سلسلہ میں پچاس افرا دکو گرفتار کرلیا ہے اور154ایف آئی آر درج کئے گئے ہیں۔ روہتک میں فوجیوں کو ہیلی کاپٹروں کے ذریعہ اتارا گیا ہے جب کہ متاثرہ علاقوں میں فوج کا فلیگ مارچ جاری ہے ۔ ریاست میں پولیس کے سربراہ وائی پی سنگھل کا کہنا ہے کہ امن و قانون قائم رکھنا پولیس کی پہلی ترجیح ہے ۔ جمعرات کو جاٹ برادری کی جانب سے ملازمت اور تعلیم کے شعبوں میں تحفظات کے مطالبات کے لئے ریالی نکالی تھی جس کے بعد صورت حال پر تشدد ہوگئی تھی ۔ جاٹ برداری سرکاری ملازمتوں میں کوٹے کا مطالبہ کررہی ہے جب کہ دیگر نسلی گروہ کی مخالفت کرتے ہیں ۔ پولیس نے موبائل انٹر نیٹ سروسز بھی معطل کردی ہیں اور چار سے زائد افراد کے اکٹھا ہونے پر پابندی عائد ہے ۔

Haryana Jat Protests: Committee Meets As Fresh Violence

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں