بےشمار مسائل کے سبب پارلیمنٹ کا بجٹ سیشن طوفانی ہونے کا امکان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-02-22

بےشمار مسائل کے سبب پارلیمنٹ کا بجٹ سیشن طوفانی ہونے کا امکان

نئی دہلی
پی ٹی آئی، یو این آئی
پارلیمنٹ کے منگل سے شروع ہونے والے بجٹ سشن کا طوفانی ہونے کا خدشہ ہے ۔ اس اجلاس کے دوران دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے مسئلہ اور یونیورسٹی آف حیدرآباد میں طلبہ لیڈر روہت ویمولا کی خود کشی کے معاملے کے علاوہ پٹھان کوٹ میں دہشت گرد حملہ اور جاٹوں کی تحریک جیسے مسائل چھائے رہین گے۔ اپوزیشن اور حکمراں جماعتوں میں امن کی برقراری کی کوششوں کو ان مسائل پر دھکہ لگے گا۔ حکومت23فروری سے شروع ہونے والے بجٹ اجلاس میں کافی عرصے سے زیر التوار اشیا اور خدمات ٹیکس( جی ایس ٹی) بل سمیت کئی بلوں کو منظور کرانے اور زیادہ سے زیادہ قانون سازی کا کام کاج نپٹانا چاہتی ہے لیکن مختلف مسائل پر اپوزیشن اور حکمراں بی جے پی کے جارحانہ رخ کو دیکھتے ہوئے حکومت کے لئے یہ آسان نہیں لگتا ۔ صورت حال کو دیکھتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ منگل کو دونوں ایوانوں کی سیاسی جماعتوں کے قائدین کا اجلاس طلب کیا تھا اور ان سے پارلیمنٹ کو خو ش اسلوبی سے چلانے کی اپیل کی تھی ۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ حکومت تمام مسائل پر ضابطہ کے مطابق بحث کرانے کے لئے تیار ہے ۔ اہم اپوزیشن پارٹی کانگریس سمیت تمام سیاسی جماعتوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پارلیمنٹ میں خوش اسلوبی سے کام کاج ہونا چاہئے ۔ لیکن ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ یہ حکومت کے رویہ پر منحصر ہے ۔ حالیہ برسوں میں یہ پہلا موقع ہے کہ جب وزیر اعظم نے خود پہل کرتے ہوئے اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس طلب کیا تھا ۔ عام طور پر حکومت کی جانب سے پارلیمانی امور کے وزیرہی کسی بھی پارلیمانی اجلاس سے پہلے تمام جماعتوں کے ساتھ اجلاس کا اہتمام کرتے ہیں ۔ صدر نشین راجیہ سبھا حامد انصاری نے بھی ایوان کا کام کاج کو بغیر کسی رکاوٹ کے چلانے کے مقصد سے ہفتہ کو کل جماعتی اجلاس طلب کیا تھا ۔ جب کہ لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن نے اجلاس شروع ہونے سے ایک دن پہلے22تاریخ کو تمام جماعتوں کے قائدین کا اجلاس طلب کیا ہے ۔ کانگریس، بائیں بازو کی جماعتیں، جنتادل یو، راشٹریہ جنتادل اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی جے این یو تنازعہ اور روہت ویمولا کی خود کشی کے معاملہ پر پہلے ہی حکومت کو گھیرنے میں مصروف ہیں ۔ ان جماعتوں کے قائدین نے وزیر اعظم اور صدر نشین راجیہ سبھا کے طرف سے طلب کردہ اجلاسوں میں بھی ان مسائل کو اٹھایا ہے ۔ انہوں نے یہ اعلان بھی کیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں ان مسائل کو زور و شور سے اٹھائیں گے ۔ ان جماعتوں کا الزام ہے کہ مودی حکومت کی پشت پناہی میں بی جے پی اور آر ایس ایس یونیورسٹیوں میں اپنے نظریات مسلط کرنے کی کوشش کررہی ہے ۔

Budget session of Parliament all set for stormy start

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں