ہندوستان میں اظہار خیال کی آزادی روکنے پر ایمنسٹی کا اظہار تشویش - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-02-25

ہندوستان میں اظہار خیال کی آزادی روکنے پر ایمنسٹی کا اظہار تشویش

لندن
پی ٹی آئی
ایمنسٹی انٹر نیشنل نے اپنی سالانہ رپورٹ میں ہندوستان میں عدم رواداری ، اختلاف رائے رکھنے والوں کی گرفتاری، آزادی رائے پر روک اور فرقہ واریت کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ ایمنسٹی کی امسالہ رپورٹ میں اس اعتبار سے اندرون اور بیرون ہندوستان میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی اور عدم رواداری کی تشویشناک فضا پر بلند ہونے والی صدا کی بازگشت سنائی دے رہی ہے ۔ آج شائع ہوئی اس رپورٹ میں وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں قائم ہند و قوم پرست حکومت کے بارے میں کہا گیا کہ یہ ملک میں ہونے والے فرقہ وارانہ فسادات کے سینکڑوں واقعات کو روکنے میں ناکام رہی ہے ۔ فرقہ واریت کی فضا پر قابو پانے کی بجائے حکمراں پارٹی اور ہندوستان کے اراکین پارلیمنٹ اپنی اشتعال انگیز تقاریر کے ذریعہ ملک کی سب سے بڑی اقلیت مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک کو حق بجانب ثابت کرنے کا کھلا مظاہرہ کررہے ہیں ۔ ایمنسٹی کی رپورٹ میں اس بارے میں بھی خاص طور پر روشنی ڈالی گئی کہ نئی دہلی حکومت مسلسل سیول سوسائٹی گروپوں کو ہراساں کررہی ہے ان گروپوں کا قصور یہ ہے کہ یہ گزشتہ برسوں میں حکومتی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے رہے ہیں ۔ ایمنسٹی کی رپورٹ میں ہندوستان میں ماورائے قانون قتل ، ذات پات اور نسلی امتیاز کے تحت انسانوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک اور آزادی رائے کے خلاف ورزی جیسے انسانی حقوق کی سنگین پامالی پر تفصیل سے بحث کی گئی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ، جنوری کے ماہ میں ہندوستان میں3,200سے زائد افرا د کو ریاستی حکم پر حراست میں لیا گیا جبکہ ان پر نہ کوئی الزام عائد تھا اور نہ ہی ان پر مقدمہ چلایا گیا ۔ ایمنسٹی کی ر پورٹ میں کہا گیا کہ ہندوستان کی ریاستیانتظامیہ نے انسداددہشت گردی کے قوانین کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے انسانی حقوق کے سر گرم عناصر اور حکومت مخالف مظاہرین کو غیر قانونی طور پر گرفتار کیا ہے۔ ایک سال قبل مودی کی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی پر خود اپنی طرف سے ہائپر نیشنل ازم یا انتہائی قوم پرستی کا برانڈ لیبل لگائے جانے کے بعد سے ہندوستانی حکومت پر مختلف سمت سے تنقید کی جاتی رہی ہے اور ایمنسٹی انٹر نیشنل کی2016کی سالانہ رپورٹ تنقید کے اسی سلسلہ کی تازہ ترین کڑی ہے ۔ خود ہندوستان کے اندر سیول سوسائٹی نے دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کہلانے والی مملکت میں امتیازی سلوک، نسل پرستی اور بنیادی انسانی حقوق کی پامالی پر احتجاج کا انوکھا مظاہرہ بھی کیا۔

Amnesty International expressed concern to freedom of expression in India

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں