قوم دشمن عناصر کی تائید پر سونیا راہول قوم سے معافی مانگیں - صدر بی جے پی امیت شاہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-02-16

قوم دشمن عناصر کی تائید پر سونیا راہول قوم سے معافی مانگیں - صدر بی جے پی امیت شاہ

نئی دہلی
پی ٹی آئی
جے این یو مسئلہ کے سلسلہ میں صدر بی جے پی امیت شاہ نے آج کانگریس نائب صدر راہول گاندھی پر شدید تنقید کی ۔ صدر بی جے پی نے کہا کہ راہول گاندھی نے یہ ثابت کیا ہے کہ ان کی سوچ میں قومی مفاد اور اس کے تئیں احساس کا فقدان ہے ۔ انہوںنے استفسار کیا کہ اگر کانگریس کے نائب صڈر علیحدگی پسند قوتوں سے ہاتھ ملا لیا اور ہندوستان کی ایک اور تقسیم چاہیں تو کیا ہوگا ۔ جے این یو کے تنازعہ میں پہلی بار اظہار خیال کرتے ہوئے صدر بی جے پی نے صدر کانگریس سونیا گاندھی اور راہول سے کہا کہ وہ جے این یو معاملہ میں اپنے موقف پر ملک سے معافی طلب کریں ۔ انہوں نے کہا کہ بائیں بازو کے نظریات کے نام پر قوم مخالف سر گرمیوں کی تائید کرنا ناقابل قبول ہے ۔ بی جے پی صدر کے سخت موقف سے اشارہ ملتا ہے کہ پارٹی اصل اپوزیشن کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں سے محاذ آرائی کے لئے تیار ہے اور قوم پرستی پر اعتقاد کا اعادہ کرتے ہوئے اپوزیشنکو نیچا دکھانا چاہتی ہے ۔ یو این آئی کے بموجب امیت شاہ نے ایک بلاگ میں لکھا کہ مرکز میں وزیر اعظم نریندر مودی حکومت کی کامیابی سے مایوس اور نا امید کاناگریس گہرے تناؤ کا شکار ہے۔ کانگریس اور اس کے لیڈر یہ سمجھ نہیں پارہے ہیں کہ اس تناؤ کی حالت میں وہ ملک کے سامنے کس طرح ایک ذمہ دار سیاسی جماعت کا کردار ادا کریں ۔ جی این یو طلبہ یونین کے صدر کنہیا کمار کی گرفتاری پر راہول گاندھی نے ہفتہ کو جے این یو جاکر پولیس کارروائی کے خلاف احتجاج کرنے والے طلبہ اور ٹیچرس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ طالب علموں کی آواز دبانے والے سب سے بڑے غدار ہیں ۔ امیت شاہ نے کہا کہ راہول گاندھی مایوسی میں ملک مخالف اور ملک کے مفاد کا فرق تک نہیں سمجھ پارہے ہیں ۔ جے این یو میں جو کچھ بھی ہوا ہے اسے کہیں سے بھی ملک کے مفاد کے دائرے میں رکھ کر نہیں دیکھا جاسکتا ہے ۔ ملک کی ایک مایہ نا ز یونیورسٹی میں ملک مخالف نعرے لگے اور دہشت گردوں کی کھلی حمایت کی گئی اسے کوئی بھی شہری قبول نہیں کرسکتا۔ لیکن کانگریس نائب صدر اور ان کی پارٹی کے دیگر قائدین جے این یو جاکر جو بیانات دئے ہیں انہوں نے ایک بار پھر ثابت کردیا ہے کہ ان کی سوچ میں قومی مفاد اور اس کے تئین احساس کا فقدان ہے ۔ بی جے پی صدر نے کہا کہ بائیں بازو کے نظریات سے متاثر کچھ طالب علموں نے پاکستان کے حق میں اور ہندوستان کے خلاف نعرے لگائے ۔ ان طلباء کو صحیح ٹھہرا کر راہول گاندھی کس جمہوری نظام کی وکالت کررہے ہیں ۔ جے این یو میں پولیس کارروائی کو مناسب قرار دیتے ہوئے امیت شاہ نے کہا کہ میں راہول گاندھی سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا مرکزی حکومت کا ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھے رہنا قومی مفاد میں ہوتا ۔ کیا آپ ایسے ملک مخالف مظاہروں کی حمایت میں دھرنا دے کر غدار طاقتوں کو فروغ نہیں دے رہے ہیں۔ امیت شاہ نے کہا کہ جے این یو میں راہول گاندھی نے موجودہ ہندوستان کا موازنہ ہٹلر کے جرمنی سے کرڈالا ۔ انہوں نے کہا کہ آزاد ہندوستان میں ہٹلر کے جرمنی سے سب سے زیادہ قریب ہونے کا الزام صرف اندرا گاندھی لگ لگتا ہے جنہوں1975کی ایمر جنسی نافذ کی تھی ۔ اندرا گاندھی کے دور میں اظہار خیال کی آزادی تو دور، ایمر جنسی میں مخالفین کو بے رحمی کے ساتھ جیل میں ٹھونس دیا گیا تھا۔ بایاں محاذ کے رہنما جن کی راہول گاندھی آج حمایت کررہے ہیں وہ بھی اس بربریت کا شکار ہوئے تھے ۔ ہٹلر واد صرف کانگریس کے ڈی این اے میں ہے، بی جے پی کو قوم پرستی اور جمہوریت کے اقدار کی تعلیم کانگریس پارٹی سے لینے کی ضرورت نہیں ہے ۔ انہوںنے کہا کہ بی جے پی کا سیاسی قدر ملک مالا مال ثقافت سے متاثر ہے اور ہندوستان کا آئین ہمارے لئے حکومت کی ڈائرکٹری ہے ۔ بی جے پی صدر نے کہا کہ بی جے پی کے مرکز کے اقتدار میں آنے اور وزیر اعظم نریندر مودی کی کوششوں سے کشمیر میں بھی ملک مخالف جذبات کو کنٹرول کرنے میں کامیابی مل رہی ہے لیکن اہم اپوزیشن پارٹی ہونے کے باوجود کانگریس اس کام میں حکومت کا تعاون کرنے کے بجائے جے این یو میں پیش آئے شرمناک واقعہ کو ہوا دے رہی ہے۔ ترقی پسندی کے نام پر بائیں بازو کے نظریات اور ملک مخالف نعروں کو حمایت کسی بھی طور پر تسلیم نہیں کی جاسکتی ۔
دہلی سے یو این آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب کانگریس نے راہول گاندھی پر صدر بی جے پی امیت شاہ کی تنقید پر سخت اعتراض کرتے ہوئے آج کہا کہ یہ المیہ ہے کہ جنہوں نے بابائے قوم کا قتل کیا انہیں کے حامی آج کانگریس کو حب الوطنی کا درس دے رہے ہیں ۔ کانگریس میڈیا سیل کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے یہاں پارٹی کی معمول کی بریفنگ میں کہا کہ یہ حیرت کی بات ہے کہ جس شخص کو عدالت نے ریاست بدر کیا تھا وہ کانگریس جیسے وطن پرست جماعت کو حب الوطنی کی نصیحت دے رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کو گاندھی کے قاتلوں کے جانشینوں اور ناتھو رام گوڈسے سے کے حامیوں سے حب الوطنی کا سبق لینے کی ضرورت نہیں ہے ۔ کانگریس ترجمان نے یہ تبصرہ جے این یو سے متعلق امیت شاہ کے ایک بلاگ پر جاری بیان پر کیا ہے جس میں انہوں نے راہول گاندھی پر تنقید کی تھی ۔ سرجے والا نے واضح کیا کہ کانگریس نے ملک دشمن نعرے لگانے والوں کی مخالف کی اور پارٹی اس طرح کا نعرہ لگانے والوں کی سخت مذمت کرتی ہے ۔ پارٹی ہمیشہ اس طرح کے واقعات کے خلاف رہی ہے لیکن جے این یو میں کانگریس کی مخالفت صرف اس ذہنیت کے خلاف ہے جو اس طرح کے واقعات کے سہارے یونیورسٹی کے طلبہ کو کچلنا چاہتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جے این یو میں جن لوگوں نے ملک دشمن نعرے لگائے ان کی تعدا د بہت کم ہے اور ان مٹھی بھر افراد کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہئے لیکن اس کا رروائی کے بہانے آر ایس ایس کے نظریات کی مخالفت کرنے والے طلباء کی آواز کو نہین کچلنا چاہئے ۔ ترجمان نے کہا کہ کانگریس نے ہمیشہ حب الوطنی کا ثبوت دیا ہے ۔ آزادیکی جنگ کے دوران اور اس کے بعد کانگریس نے حب الوطنی کے لئیء قربانیاں دیں ۔ سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی اور سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی سے لے کر سرداربے انت سنگھ اور ودھا چرن شکلا جیسے کانگریسی لیڈروں نے ملک کو اپنے خون سے سینچا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حیرت کی بات ہے کہ تہاڑ جیل میں قید رہے اور جو گاندھی کے قاتلوں کے جانشین ہیں اور گوڈسے کے حامی ہیں وہی لوگ کانگریسی لیڈروں کو وطن پرستی کا سبق پڑھانا چاہتے ہیں ۔

Amit Shah accuses Rahul Gandhi of supporting 'anti-nationals'

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں