عظیم تر حیدرآباد بلدیاتی الیکشن میں تقریباً 45 فیصد رائے دہی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-02-03

عظیم تر حیدرآباد بلدیاتی الیکشن میں تقریباً 45 فیصد رائے دہی

حیدرآباد
منصف نیوز بیورو
عظیم تر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے انتخابات میں پولنگ کا فیصد شام پانچ بجے تک45فیصد رہا ۔ پولنگ کے فیصد میں اضافہ کے لئے ریاستی الیکشن کمیشن اور جی ایچ ایم سی کی جانب سے تمام کوششوں بشمول ریذنڈنٹ ویلفیر اسوسی ایشنوں طلباء اور نوجوانوں کے ساتھ رائے دہندوں کے لئے بیداری شعور پروگرامس منعقد کئے جانے کے باوجود پولنگ کا فیصد توقع کے مطابق نہیں رہا۔ کیونکہ تقریبا تمام وارڈس میں رائے دہندوں کی جانب سے یہ شکایت کی گئی کہ بڑی تعداد میں ووٹرس کے نام فہرست رائے دہندگان سے غائب ہیں ۔ کئی لوگوں کو ووٹر سلیپس نہیں ملی اور فہرست میں غلطیاں ہیں ۔ جی ایچ ایم سی نے ادعا کیا ہے کہ اس نے 83فیصد ووٹر سلپس تقسیم کئے ہیں ۔ یہ توقع تھی کہ رائے دہی کا مجموعی فیصد65اور70فیصد کے درمیان رہے گا ۔150وارڈس کے7802پولنگ بوتھس پر رائے دہی کا آغاز سات بجے صبح سے ہوا اور پانچ بجے شام اختتام کو پہنچا ۔ مقابلہ کرنے والے1333امید واروں کی قسمت کا فیصلہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں میں مہر بند ہوگیا ۔ ووٹوں کی گنتی24کاؤنٹنگ سنٹر میں5فروری کو ہوگی۔قبل ازیں موصولہ اطلاع کے بموجب عظیم تر حیدرآباد حدود میں150وارڈس کے لئے آج صبح سات بجے سے رائے دہی کا آغاز ہوا ۔ بلدی انتخابات میں جملہ1333امید وار اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ جی ایچ ایم سی انتخابات کے لئے جملہ7802مراکز رائے دہی قائم کئے گئے تھے ۔ جہاں72لاکھ سے زائد افراد حق رائے دہی سے استفادہ کرنے والے تھے ۔ اسٹیٹ الیکشن کمیشن کی جانب سے نقائص سے پاک انتخابات کے انعقاد کے لئے وسیع تر انتظامات کئے گئے کسی بھی ناگہانی واقعہ کے تدارک کے لئے پولیس کی جانب سے زبردست بندوبست کیا گیاتھا ۔ سوا اکا دکا واقعہ کے کہیں سے بھی تشدد اور ٹکراؤ کی اطلاع نہیں ہے ۔ آج صبح سے ہی رائے دہی کا فیصد انتہائی کم درج کیا گیا ۔ صبح 9بجے تک شہر میں بحیثیت مجموعی6۔74فیصد رائے دہی درج کی گئی ۔ صبح دس بجے تک رائے دہی کے عمل میں کچھ تیزی آئی اور11۔25فیصد درج ہوئی ۔ جیسے جیسے دن گزرتا گیا رائے دہی کے تناسب میں آہستہ آہستہ اضافہ ہوتا گیا۔ صبح گیارہ بجے تک رائے دہی کا تناسب16۔65فیصد، بارہ بجے تک21۔65فیصد دوپہر ایک بجے 25۔85فیصد ، دو بجے32۔81فیصد، تین بجے تک35۔73فیصد اور چار بجے تک42۔65فیصد رہا۔ میلاردیوپلی ڈیویژن کے لکشمی گوڑہ اور کونڈہ پورڈیویژن کے33,35,38مراکز رائے دہی میں ای وی ایمس کی تبدیلی کی وجہ سے پندرہ منٹ تاخیر سے رائے دہی کا آغاز ہوا ۔ دوسری طرف سیتا پورم روشن الدولہ کالونی کے مکینوں نے مسائل حل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے رائے دہی میں حصہ لینے سے انکار کردیا ۔ اس اطلاع پر ضلع کلکٹر نے ذمہ داران کالونی کو پیغام بھجوایا کہ وہ ان کے مسائل پر آئندہ پیر کے دن بات چیت کریں گے ۔ کلکٹر کے تیقن کے بعد روشن الدولہ کالونی کے مکینوں نے رائے دہی میں حصہ لیا ۔ پرانے شہر کے علاقوں میں جہاں رائے دہی کا تناسب60تا65فیصد رہا کرتا تھا میں بھی بہت کم رائے دہی درج کی گئی۔ بارکس، چندرائن گٹہ ، پرانا پل، شاہ علی بنڈہ، مغل پور ، پتھر گٹی، اعظم پورہ ، اکبر باغ، ریاست نگر ، تالاب چنچلم میں جہاں رائے دہندوں کی بڑی قطاریں دیکھی جاتی تھیں میں ماحول بالکل برعکس دیکھا گیا ۔ دوپہر ایک بجے تک سوائے اورڈ نمبر138حیدر نگر جہاں رائے دہی46فیصد درج کی گئی تھی دیگر تمام ڈیویژنس میں 31تا32فیصد رائے دہی درج کی گئی ۔ دوسری طرف چار مینار پولیس اسٹیشن حدود میں مہیشوری ودیالم کے قریب رکن اسمبلی چار مینار اور پرانا پل ڈیویژن کے کانگریس امید وار محمد غوث کے درمیان لفظی جھڑپ ہوگئی جس کے باعث چند لمحات کے لئے حالات کشیدہ ہوگئے ۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے رکن اسمبلی چار مینار ، اور کانگریس امید وار محمد غو ث کو گرفتار کیا ۔ ریاستی گورنر ای ایس ایل نرسمہن اور ان کی اہلیہ وملا نرسمہن نے خیریت آباد ڈیویژن کے17ویں مرکز رائے دہی پہنچ کر حق رائے دہی سے استفادہ کیا۔ اعظم پورہ ڈیویژن میں ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی نے ووٹ ڈالا، ماریڈ پلی میں ریاستی وزیر کمرشیل ٹیکس ٹی سرینواس یادو، چکڑ پلی میں بی جے پی فلور لیڈر ڈاکٹر کے لکشمن رام نگر میں مرکزی وزیر بنڈارو دتا تریہ نے افراد خاندان کے ساتھ جو بلی ہلز کے اوبل ریڈی ہائی اسکول میں تلگو فلم اسٹار جونیر این ڈی آر، ان کی اہلیہ پرنیتا اور والدہ شالنی نے اپنے اپنے حق رائے دہی سے استفادہ کیا ۔ جی ایچ ایم سی انتخابات میں حق رائے دہی سے استفادہ کرنے والی معروف شخصیتوں میں ریاستی وزراء کے ٹی راما راؤ ، این نرسمہا ریڈی ، ڈی جی پی انوراک شرما ، کمشنر پولیس حیدرآباد ایم مہیندر ریڈی ، جی ایچ ایم سی کمشنر جناردھن ریڈی، تلگو دیشم جنرل سکریٹری این لوکیش ، این برہمن ، این پرندیشوری، رکن اسمبلی آندھرا پردیش این بالا کرشنا ، تلگو فلم اسٹار اے ناگرجنا، اے املہ، الوارجن ، بی جے پی صدر جی کشن ریڈی، رکن پارلیمنٹ چیوڑلہ کے وشویشور ریڈی، تلگو فلم اسٹار کرشنا، وجئے نرملہ، راجندر پرساد ، منچو منوج، منچو لکشمی و دیگر قابل ذکر ہیں ۔ گولی پورہ میں واقع مترا کلب میں دوپہر ایک بجے تک بوتھ نمبر16میں صرف20ووٹ ڈالے گئے جب کہ اس بوتھ کے تحت862نام درج ہیں ۔ شہر کے بیشتر ڈیویژنس میں کئی افراد کو اس وقت مایوس لوٹنا پڑا جب ان افراد کے نام فہرست رائے دہندگان سے غائب پائے گئے۔

Without NOTA, Only 45% Voters Turn Up in GHMC Election

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں