ہندوستان میں عدم برداشت کا مسئلہ اب بھی برقرار - اشوک واجپئی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-01-18

ہندوستان میں عدم برداشت کا مسئلہ اب بھی برقرار - اشوک واجپئی

نئی دہلی
یو این آئی
ملک میں عدم برداشت بڑھنے کا الزام لگا کر ساہتیہ اکیڈیمی ایوارڈ واپس کرنے والے معروف شاعر اور جانے مانے ثقافتی پیروکار اور ادیب اشوک واجپئی کا کہنا ہے کہ ایوارڈ واپسی کا معاملہ اب بھلے ہی نہ رہا ہو مگر معاشرے میں عدم برداشت کا مسئلہ اب بھی برقرار ہے کیونکہ حالات میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے بلکہ آئے ان اشتعال انگیز بیان دیے جارہے ہیں اور ماحول کو زہریلا بنایاجارہا ہے۔ مسٹر واجپئی نے اپنی75ویں سالگرہ کے موقع پر یو این آئی کے ساتھ بات چیت کے دوران یہ خیال ظاہر کیا ۔ کل رات مسٹر واجپئی کی سالگرہ پر ان کا پندرہ ویں شاعری کا مجموعہ نکشترہین سمے میں اور ان کی تنقیدی کتاب تین دروازے کا اجرا بھی کیا گیا ۔ للت کلا اکیڈیمی کے چیر مین اور مہاتما گاندھی بین الاقوامی یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر مسٹر واجپئی نے کہا کہ یہ سچ ہے کہ ایوارڈ کی واپسی کے واقعات اب بند ہوگئے ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ملک میں عدم برداشت کا مسئلہ ختم ہوگیا ہے ۔ یہ اب بھی جاری ہے ، روز اس طرح کے واقعات ہورہے ہیں اور ان کی خبریں اخبارات مین آرہی ہیں ۔ کبھی کوئی کسی وجہ سے گرفتار کیاجارہا ہے تو کہیں بیف کا مسئلہ اٹھایاجارہا ہے ۔ کچھ لوگ اب بھی عامر خان کے پیچھے پڑے ہیں اور اشتعال انگیز بیان دیے جارہے ہیں ۔ مسٹر واجپئی نے کہا میڈیا نے عدم برداشت کے مسئلے کو وسیع تناظر میں پیش نہیں کیا ۔ آپ دیکھئے سائنس کانگریس میں کتنی غیر سائنسی باتیں ہوئی، نوبل انعام یافتہ سائنس داں رام کرشن کو کہنا پڑا کہ یہ سائنس کانگریس ایک سرکس ہے اور وہ اس میں اب کبھی نہیں آئیں گے ۔ سائنس کانگریس میں گورنر بھی عجیب غریب بیان دے رہے ہیں ، صدر کو کہنا پڑا کہ گورنر آئین کے دائرے میں کام کریں۔ پہلے بھی صدر جمہوریہ عدم برداشت کے معاملے پر کئی بار بول چکے ہیں۔ ادبی اور ثقافتی ادارون پر کس طرح کے لوگ بٹھائے جارہے ہیں مسٹر واجپئی نے کہا، نیشنل بک ٹرسٹ کا ادارہ آپ کے سامنے ہیں۔ ہندوستانی تاریخ تحقیقی کونسل میں کس طرح کے لوگوں کو صدر بنایا گیا تاہم عہدے کے بلا معاوضہ کی وجہ انہوں نے اسے چھوڑ دیا ۔ نہرو میموری میوزیم کا حال آپ دیکھ رہے ہیں ۔ یونیورسٹی میں رام مندر پر سیمنار ہورہے ہیں ۔ طالب علموں کے درمیان فرقہ وارانہ بنیاد پر پولرائزیشن کی کوششیں کی جارہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے اقلیتی درجے کو واپس لینے کی کوششیں ہورہی ہیں۔ کل ملا کر ملک میں ماحول کو کتنا زہریلا بنایاجارہا ہے اس لئے عدم برداشت کا مسئلہ اب بھی برقرار ہے ۔ ایوارڈ کی واپسی ان واقعات کے خلاف ایک طرح کا اظہار تھا ۔ مصنف، آرٹسٹ وقت وقت پر مختلف ذرائع سے لڑائی لڑتے ہیں ۔ ہماری جنگ لمبی جنگ ہے ۔ ایوارڈ واپس کرنا تو اس جنگ کی علامت اور اس کا ایک حصہ تھا۔

problem of intolerance in India still persist - Ashok Vajpayee

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں