قوت برداشت کی انتہا - پاکستان کی درپردہ جنگ پر وزیر دفاع کا احساس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-01-17

قوت برداشت کی انتہا - پاکستان کی درپردہ جنگ پر وزیر دفاع کا احساس

جے پور
پی ٹی آئی، یو این آئی
وزیر دفاع منوہر پاریکر نے پاکستان کے ساتھ درپردہ جنگ کا ذکر کرتے ہوئے آج کہا کہ ہماری قوت برداشت کی انتہا ہوچکی ہے اور اب ہمیں کچھ نہ کچھ ضرور کریں گے لیکن نتیجہ میں ایک سال کا وقت لگے گا ۔ وزیر اعظم کی ہدایت پر بجٹ پر تبادلہ خیال کے لئے راجستھان آئے منوہر پاریکر نے آج یہاں نامہ نگاروں سے پٹھان کوٹ دہشت گردانہ حملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم چوکنا ہیں اور ضرور ایسا کریں گے جس سے اس طرح کا درد اب ہمیں نہیں جھیلنا پڑے ۔ پاکستان کے ذریعہ فوجی ٹھکانوں کی جاسوسی اور حملوں کی کوشش کے بارے میں انہوں نے کہا کہ جلدی ہی فوجی ٹھکانوں کی سیکوریٹی آڈٹ کرائی جائے گی اور خامیوں کو دور کرکے سیکوریٹی کا پختہ نظم و نسق کیاجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے فوجی اڈوں کمانڈر کی سطح پر سیکوریٹی آڈٹ ہوگی اور اس کے بعد فروری میں خصوصی ٹیم سے جانچ کروائی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ پرندوں سے جاسوسی کرانے کی تاریخ کافی پرانی ہے اور اب ڈرون سے یہ بھی کام ہوتا ہے لیکن اس کی روک تھام کے بارے میں فوج پوری طرح چوکنا ہے ۔ پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے ذریعہ فوجیوں کی جاسوسی یا اسمگلنگ میں ملوپ کرنے کی کوشش کے بارے میں انہوں نے کہا کہ فوجی عہدیداروں کو اس کی نگرانی کے لئے کہا گیا ہے ۔ انہوں نے ہندوستانی فضائیہ کے ایک عہدیدار کے جاسوسی کے جال میں پھنس جانے کے تناظر میں کہا کہ اس طرح سے کے واقعات کو روکنے کے لئے احتیاطی تدابیر کو اختیار کئے جائیں گے ۔ اس واقعہ سے نچلی سطح کے عہدیداروں پر بھروسہ کم ہوتا ہے ۔میڈیا سے بات کرتے ہوئے پاریکر نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ اس طرح کی جاسوسی کے واقعات اونچے عہدیداروں میں ہوں گے ۔ چند چیزیں روشنی میں آئی ہیں لیکن بہت کم سطح پر ہوئی ہیںَ اس کے سد باب کے لئے تمام کوششیں کرلی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عہدیداروں کے جاسوسی کے جال میں پھنسے جیسے واقعات کو عمومی طور پر چوکسی اختیار کرتے ہوئے بچا جاسکتا ہے ۔راجستھان کے امبر علاقہ میں سی آئی ایس ایف کے گراؤنڈ پر فوج میں بھرتی کے کیمپ کا افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع منوہر پاریکر نے کہا کہ فوج میں بھرتیوں اور ٹریننگ کے موقع پر ہم اسپر توجہ دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ دفاعی ملازمین کی جانب سے سوشیل میڈیا نیٹ ورکنگ کے استعمال کے لئے واضح ہدایات موجود ہیں ۔حالیہ دنوں میں انڈین ایر فورس کا 30سالہ عہدیدار رنجیت کے کے کو اس کے عہدہ سے برطرف کرتے ہوئے گرفتار کرلیا گیا کیونکہ وہ مبینہ طور پر مشتبہ انٹلی جنس ایجنٹ کو راز کی معلومات فراہم کررہا تھا ۔ دہلی پولیس کی کرائم برانچ بموجب فضائیہ کا یہ عہدیدار، ایک مشتبہ جاسوس ڈامنی میک ناٹ جو اپنے آپ کو صحافی بتاتا تھا، نے اس عہدیدار کو اپنے اعتماد میں لیتے ہوئے جاسوسی کے نیٹ ورک میں پھنسایا تھا ۔ فوج میں بھرتی کے اس کیمپ میں انہوں نے فوج میں شامل ہونے کے خواہشمندوں سے بات چیت بھی کی اور کہا کہ ہم نے فوج میں بھرتی کے لئے آن لائن درخواستوں کی وصولی شروع کی ہے ، انہوں نے کہا کہ ایسا ہوسکتا ہے کہ کئی ایک امید واروں کو منتخب نہ کیاجائے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی نوجوان محب وطن ہوتا ہے اور اس کے ذہن قومیت سے معمور ہوتا ہے ۔ اس لئے وہ فوج میں بھرتی کا خواہاں رہتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فوج میں آن لائن بھرتی کے عمل کی ستائش کی ۔ انہوں نے کہا کہ پہلے یہ سوچا جارہا تھا کہ آن لائن بھرتی کے عمل سے درخواست دہندگان کی کمی رہے گی لیکن اس کے اچھے نتائج آئے ہیں۔ اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے پاریکر نے کہا کہ راجستھان میں ہیلی کاپٹر یا لڑاکا طیارے کے کل پرزے بنانے کا کارخانہ شروع کئے جائیں گے ۔ تاہم انہوں نے کہا کہ کارخانہ لگانے کے لئے فی الحال مقام کا تعین نہیں کیا گیا ہے لیکن یہ بین الاقوامی سرحد سے دور، دہلی، جے پور شاہراہ پر اس کا کارخانہ کا قیام عمل میں آسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ماحولیات کے لحاظ سے بھی غور کیاجائے گا اور جون ، جولائی میں کوئی ٹھوس فیصلہ کیاجائے گا۔ ون رینک ون پنشن کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ رواں ماہ اس بارے میں فیصلہ کیاجائے گا۔

Enough is enough of terrorism against India: Parrikar

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں