داعش حامیوں کے خلاف مسلسل دوسرے دن کریک ڈاؤن - این آئی اے کی پوچھ تاچھ کا امکان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-01-24

داعش حامیوں کے خلاف مسلسل دوسرے دن کریک ڈاؤن - این آئی اے کی پوچھ تاچھ کا امکان

نئی دہلی
پی ٹی آئی
این آئی اے اور مرکزی سیکوریٹی ایجنسیوں نے14افراد کو گرفتار کرلیا ۔ جو مبینہ طور پر یوم جمہوریہ سے قبل حملوں کی منصوبہ بندی کررہے تھے ۔ آج مسلسل دوسرے دن ممنوعہ تنظیم داعش سے تعلق رکھنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا گیا ۔ وزارت داخلہ کے ترجمان نے بتایا کہ تمام 14افراد کو متعلقہ ریاستوں کی مقامی عدالتوں میں پیش کیا گیا تاکہ انہیں دہلی لانے کے لئے ٹرانزٹ ریمانڈ پر لیا جاسکے ۔ آج جن افرادکو گرفتار کیا گیا، ان میں جنود الخلیفہ ہند کا خود ساختہ نائب امیر رضوان علی بھی شامل ہے ۔ چھ ریاستوں کے کئی شہروں میں دھاوے کئے گئے جو آج صبح تک جاری رہے ،جن میں مہاراشٹرا کے اورنگ آباد میں عمران معظم خان پٹھان کو گرفتار کیا گیا ۔ رضوان اتر پردیش کے خوشی نگر کا رہنے والا ہے ۔ اس دوران بنگلورو میں کرناٹک کے وزیر داخلہ نے بتایا کہ ریاست میں داعش سے مبینہ روابط میں چھ افراد کو گرفتار کیا گیا ۔ اسی دوران ہردوار میں جاری اردھ کمبھ میلہ پر دہشت گرد حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کرنے کے الزام میں دو افراد کو گرفتار کیا گیا اور انہیں عدالت میں بھی پیش کیا گیا ۔ انسداد دہشت گردی کے عہدہ داروں نے بتایا کہ علیم احمد کو لکھنو سے کل رات گرفتار کیا گیا جب کہ ان کے ساتھ رضوان احمد کو ہند۔ نیپال سرحد کے قریب خوشی نگر ضلع کے کاسیا نامی علاقہ سے پکڑا گیا ہے ۔ اتر پردیش پولیس کی اے ٹی ایس نے بتایا کہ علیم نے اخلاق کو50ہزار روپے ہردوار میں دھماکے کرنے کے لئے دئیے لیکن اخلاق ، معراج، اعظم اور اسامہ کو پولیس نے اترا کھنڈ کے رورکی میں گرفتار کرلیا ۔ ذرائع نے توثیق کی ہے کہ علیم کے گھر میں جو لکھنو میں ہے یہ منصوبہ تیار کیا گیا ۔ علیم ایک پیشہ ور فوٹو گرافر ہے اور ریاستی دارالحکومت کی وسنت وہار کالونی میں رہتا ہے ۔ بتایاجاتا ہے کہ حملہ کا منصوبہ 8افراد نے تیار کیا تھا ۔ سیکوریٹی فورسس نے تمام کو گرفتار کرلیا۔ اسی دوران مہاراشٹرا انسداد دہشت گردی اسکواڈ نے داعش سے تعلق کے شبہ میں د و افراد کو گرفتار کیا ہے ان میں سے ایک ممبئی اور دوسرے کو اورنگ آباد سے پکڑا گیا۔

Terror Crackdown: In Countrywide Swoop, NIA Picks Up 14

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں