ٹی آر ایس کا انتخابی منشور جاری - حیدرآباد کی ترقی کو یقینی بنانے کا عزم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-01-24

ٹی آر ایس کا انتخابی منشور جاری - حیدرآباد کی ترقی کو یقینی بنانے کا عزم

حیدرآباد
یو این آئی
جی ایچ ایم سی کے انتخابات میں جو آئندہ ماہ کی2تاریخ کو مقرر ہیں ، کامیابی کے لئے بڑی سیاسی جماعتیں تیاریوں میں جہاں مصروف ہیں وہیں حکمراں جماعت ٹی آر ایس نے آج اپنا انتخابی منشور جاری کردیا ہے جس میں شہر کی ہمہ جہت ترقی کو یقینی بنانے کے لئے سخت محنت کرنے کا وعدہ کیا گیا۔ ٹی آر ایس کے وزراء کے تارک راما راؤ اور اے اندرا کرن ریڈی کے علاوہ پارٹی کے سینئر قائدین ڈاکٹر کے کیشو راؤ ، ڈی سرینواس اور بی سمن بھی انتخابی منشور کی اجرائی کے موقع پر موجود تھے ۔ یہ انتخابی منشور آج یہاں ایک نیوز کانفرنس میں جاری کیا گیا جس میں یہ وعدہ کیا گیا کہ تمام کی شراکت داری سے ہی شہر کی تیز رفتار ترقی ممکن ہے ۔ شہر حیدرآباد کی تیز رفتارترقی کے لئے ہر ایک کو حصہ لینا چاہئے ۔ ان قائدین نے کہا کہ صرف قابل عمل وعدوں کو ہی منشور میں شامل کیا گیا ہے جس میں شہر کی ترقی کے ساتھ ساتھ عوام کے تمام طبقات کی سماجی و معاشی ترقی کو یقینی بنانے کا وعدہ کیا گیا ہے ۔ ڈاکٹر کیشو راؤ نے کہا کہ جی ایچ ایم سی کے انتخابات میں پارٹی نے عوام کے تمام طبقات کو نمائندگی دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ 30جنوری کو شہر میں ایک انتخابی ریالی سے خطاب کریں گے ۔ عظیم تر بلدیہ حیدرآباد کے انتخابات شیڈول کے مطابق2فروری کو منعقد ہوں گے جس میں1,333امید وار قسمت آزمائی کررہے ہیں ۔ اب انتخابی میدان میں بیالٹ کی لڑائی دلچسپ ہوتی دکھائی دے رہی ہے ۔ جی ایچ ایم سی کے2009کے انتخابات میں ٹی آر ایس نے حصہ نہیں لیا تھا اس وقت ریاست اے پی تقسیم نہیں ہوئی تھی لیکن اب کے بار ٹی آر ایس نے جی ایچ ایم سی کے تمام150وارڈس سے امید واروں کو کھڑا کیا ہے۔ بڑی اپوزیشن جماعت کانگریس149وارڈ سے مقابلہ کررہی ہے ۔ بی جے پی تلگو دیشم اتحاد150وارڈس سے مقابلہ کرہا ہے ۔ نشستوں کی تقسیم کے معاہدہ کو قطعیت دینے کے بعد تلگو دیشم90اور بی جے پی نے60حلقوں سے امید واروں کو ٹکٹ دیا ہے ۔ گزشتہ انتخابات میں43کارپویٹرس رکھنے والی مسلم جماعت مجلس اب کی بار60وارڈس سے مقابلہ کررہی ہے ۔ آئندہ ماہ منعقد شدنی جی ایچ ایم سی کے انتخابات میں یہ مسلم جماعت ایک بار پھر بادشاہ گر کا رول ادا کرے گی۔ ان جماعتوں کے علاوہ بی ایس پی، دونوں کمیونسٹ جماعتیں اور لوک ستہ نے بھی اپنے امید وارں کو انتخابی میدان میں اتارا ہے جب کہ وائی آر ایس کانگریس پارتی نے ان انتخابات سے دور رہنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ دریں اثناء تلگو دیشم پارٹی کے جنرل سکریٹری این لوکیش نے جو پارٹی سپریموچیف منسٹر آندھرا پردیش این چندرا بابو نائیڈو کے فرزند ہیں ، کہا کہ انتخابات کے بعد ان کی پارٹی کو بادشاہ گر کا موقف حاصل ہوگا ۔ تلنگانہ ورکنگ جرنلسٹس کے زیر اہتمام منعقدہ میٹ دی پریس میں حصہ لیتے ہوئے صدر ریاستی بی جے پی تلنگانہ جی کشن ریڈی نے کہا کہ سنٹرل یونیورسٹی کے دلت اسکالر کی خود کشی معاملہ کا پارٹی کی کامیابی کے امکانات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا ۔ انہوں نے کہا کہ شہر کے دس بلدی حلقوں میں تلگو دیشم اور بی جے پی کے مابین مقابلہ دوستانہ رہے گا۔

TRS GHMC Election Manifesto released
TRS promises `heaven' for Hyderabad

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں