سعودی عرب بحرین اور سوڈان کے ایران سے سفارتی تعلقات منقطع - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-01-05

سعودی عرب بحرین اور سوڈان کے ایران سے سفارتی تعلقات منقطع

ریاض، منامہ، تہران
رائٹر
سعودی عرب نے ایران کیساتھ اپنے تمام سفارتی تعلقات منقطع کرتے ہوئے ایران کے سفارتکاروں کو48گھنٹوں کے اندر ریاض چھوڑ دینے کا حکم دیاہے جبکہ سعودی عرب کے سفارتکار نے ایران سے نکل چکے ہیں اور دبئی میں ہیں ۔ سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کل اعلان کیا کہ تمام ایرانی سفارتکار48گھنٹوں میں سعودی عرب سے چلے جائیں۔ انہوں نے یہ الزام بھی لگایا کہ ایران ہتھیار تقسیم کرتا ہے اور اس نے خطے میں دہشت گردوں کے اڈیے بنارکھے ہیں ۔ سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ عرب معاملات میں ایران کی تاریخ مداخلت اور جارحیت سے بھری ہوئی ہے ۔ یہ اقدام ہفتہ کو سعودی حکومت کے کٹر ناقد شیعہ عالم نمر النمر کی سزائے موت پر عمل درآمد کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے تناظر میں کیاگیا۔ ایران نے نمر کی موت پر شدید رد عمل کا اظہار کیا تھا جب کہ تہران میں مظاہرین نے سعودی سفارتخانہ پر دھاوا بول کر وہاں توڑ پھوڑ بھی کی۔ النمرپر2014ء میں بغاوت اور دیگر جرائم میں ملوث ہونے کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی تھی جس پر ہفتہ کو دیگر46مجرموں کے ساتھ کے ساتھ عملدرآمد کیا گیا۔ سعودی عرب کے مشرقی علاقوں میں2011میں شیعہ برادری کے مظاہروں میں شیخ النمر کے کردار کو اہم قرار دیاجاتا رہا ہے۔ سزائے موت پر عملدرآمد کے بعد بین الاقوامی سطح پر سعودی حکومت کو تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جب کہ ایران نے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے متنبہ کیا کہ سعودی شاہی خاندان کے لئے اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے ۔ امریکہ کے محکمہ خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ واشنگٹن خطہ کے تمام رہنماؤں پر زور دیتا رہے گاکہ وہ کشیدگی کو ختم کرنے کے لئے مثبت اقدام کریں ۔ مزید برآں بیان کے مطابق اوباما انتظامیہ کا ماننا ہے کہ سفارتی روابط اور براہ راست بات چیت تنازعات کے حل میں اہم ہے ۔ اس دوران ایران کے دفتر خارجہ نے کہا کہ ریاض، تہران پر سعودی عرب کے سفارتخانہ پر حملہ کو جواز بنا کر کشیدگی پیدا کررہا ہے ۔ ایرانی دفتر خارجہ کے ترجمان حسین جبیری انصاری نے کہا کہ ایران بین الاقوامی معاہدوں خے تحت سفارتی سیکوریٹی فراہم کرنے میں پر عزم ہے۔ لیکن سعودی عرب ، جو کشیدگی کے ماحول میں پنپتا ہے ، اس واقعہ کو جواز بنا کر کشیدگی میں اضافہ کررہا ہے ۔ ایرانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ سفارتخانہ کے حوالے سے جو کچھ بھی ہوا ہے وہ دنیا میں پہلی بار نہیں ہوا ۔ لیکن سفارتی تعلقات ختم کرکے سعودی عرب خطہ میں کشیدگی اور تصادم کی پالیسی جاری رکھے ہوئے ہے۔ ایران کے نائب وزیر خارجہ حسین عامر عبداللہیان نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ میں مملکت کے سفارتی مشنس پر حملوں کے بعد ایران کے ساتھ تعلقات منقطع کرنے کے اپنے فیصلہ کے ذریعہ سعودی عرب شیعہ عالم کو پھانسی دینے کی اپنی بڑی غلطی سے دنیا کی توجہ کو پھیر نہیں سکتا ۔ اس دوران سعودی عرب کی تقلید کرتے ہوئے بحرین نے بھی ایران سے اپنے سفارتی تعلقات توڑ لیے ۔ دوسری طرف اس اقدام کے اثرات ظاہر ہونے شروع ہوگئے ہیں ۔ ایران سے سفارتی تعلقات کے انقطاع کے بعد ایشیا میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے ۔ اندیشے ظاہر کئے جارہے ہیں کہ ایشیائی بازاروں میں اس کشیدگی کی وجہ سے تیل کی سربراہی کو خطرہ پیدا ہوسکتا ہے۔ طویل عرصہ سے تیل کی قیمتوں میں گراوٹ دیکھی گئی لیکن اب یہ قدرے بڑھوتری کی طرف گامزن ہے ۔ سعودی حکومت کی پالیسیوں سے قربت رکھنے والے ایک ذریعہ نے ایران کے تعلق سے سعودی عرب کے موقف کی یہ کہتے ہوئے تاویل کی کہ بس بہت ہوچکا۔ ذریعہ نے شناخت مخفی رکھنے کی خواہش پر بتایا کہ سعودی حکومت نہ صرف ایران سے مایوس تھی بلکہ امریکہ سے بھی اسے مایوسی ہوئی ہے جو اس کے خیال میں علاقہ بھر میں تہران کی مداخلت پر رد عمل دینے میں ناکام رہا ہے ۔ ذریعہ نے کہا کہ ایران مسلسل دہشت گردی کی پشت پناہی جاری رکھے ہوئے ہے اور بیالسٹک مزائلوں کا تجربہ کیا اور اس تعلق سے وہ ہرکام کئے جارہا ہے ۔ ہر دفعہ ایرانی کچھ کرتے ہیں اور امریکہ کی خاموش تائید حاصل رہتی ہے ۔ اس دوران سعودی عرب ، شام اور یمن میں جو کچھ کررہا ہے اس معاملہ میں اسے حقیقت میں امریکہ کی برہمی کی کوئی فکر نہیں ہے ۔
قاہرہ سے رائٹر کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب سوڈان نے تہران میں سعودی عرب کے سفارتخانہ پر حملہ کے لئے ایرانی سفارتکار کے اخراج کا فیصلہ کیا ہے ۔ اس خبر کی تفصیلات کے لئے سوڈانی عہدیدار فوری طور پر دستیاب نہیں ہوسکے ۔ دبئی سے رائٹر کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب متحدہ عرب امارات نے آج ایران کے ساتھ اپنے تعلقات میں کمی لانے اور ملک میں ایرانی سفارتکاروں کی تعدا د کو محدود کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ سرکاری خبر رساں ادارہ وام نے یہ اطلاع دی ۔ خبر رساں ادارہ کے مطابق متحدہ عرب امارات نے اسلامی جمہوریہ ایران میں سفارتی نمائندگی میں کمی لانے اور ایرانی سفرا کی تعدا کو گھٹانے کا فیصلہ کیا ہے ۔

Saudi Arabia's allies Bahrain, Sudan and UAE act against Iran

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں