پی ٹی آئی
حیدرآباد یونیورسٹی میں ریسرچ اسکالر سے انصاف میں تاخیر کا الزام لگاتے ہوئے دہلی کی مختلف یونیورسٹیوں کے150احتجاجی طلبا نے جنہیں آج حراست میں لے لیا گیا ، پارلیمنٹ اسٹریٹ پولیس اسٹیشن میں غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ پولیس کے بموجب سیکوریٹی وجوہات کی بنا پر تقریبا 150طلباء کو شاستری بھون کے باہر حراست میں لے لیا گیا اور پارلیمنٹ اسٹریٹ پولیس اسٹیشن منتقل کیا گیا۔ جواہر لال نہرو اسٹوڈنٹس یونین کی نائب صدر شہلا رشید شوری نے کہا کہ جب بھی ہم وزارت کو جانے اور وزیر فروغ انسانی وسائل سمرتی ایرانی کے سامنے ہمارے مطالبات رکھنے کے لئے جانے کی کوشش کررہے ہیں ہمیں روکا جارہا ہے اور پولیس حراست میں لے رہی ہے۔ احتجاج کرنا بنیادی حق ہے ۔ اس دوران جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے ایک دلت طالب علم کی جانب سے وائس چانسلر کو امتیاز کی شکایت کرتے ہوئے خطوط روانہ کئے جانے کے بعد مزید9طلباء نے کہا ہے کہ انہیں بھی ان کی ذات کی بنیاد پر ہراساں کیاگیا۔ اس دوران دلت طالب علم روہت ویمولا کی خود کشی کے بعد سے دباؤ کا سامنا کرنے والی وزارت فروغ انسانی وسائل نے جواہر لال نہرو یونیورسٹی سے کہا ہے کہ وہ ایک دلت طالب علم کی جائز شکایات کا جائزہ لے۔ دلت طالب علم نے وزارت کو خط لکھا تھا کہ اگر ان کی گرانٹ منظور نہیں کی گئی تو وہ خود کشی کرلے گا۔ اس دوران حیدرآباد ، دہلی اور چینائی میں کئی جگہ تازہ احتجاج کئے گئے اور روہت سے انصاف میں تاخیر کا مسئلہ اٹھایا گیا ۔ احتجاجیوں نے مرکزی وزراء سمرتی ایرانی اور بنڈارو دتاتریہ کے استعفوں کے مطالبہ کو دہرایا۔
Rohith Vemula suicide: 150 students go on hunger strike in Delhi to protest 'delay in justice'
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں