مودی حکومت پاکستان پر قدیم پالیسی پر قائم رہے - آر ایس ایس کی وزیر اعظم کو نصیحت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-01-18

مودی حکومت پاکستان پر قدیم پالیسی پر قائم رہے - آر ایس ایس کی وزیر اعظم کو نصیحت

نئی دہلی
یو این آئی
سکریٹری خارجہ سطح کے مذاکرات کو پٹری پر لانے کی ہندوستان اور پاکستان کی کوششوں کے درمیان آر ایس ایس نے مودی حکومت کو پاکستان کے تئیں پہلے دہشت گردی پر بات کی اپنی پالیسی پر قائم رہنے کی نصیحت کی ہے ۔ آر ایس ایس کے ترجمان آرگنائزر کے تازہ شمارے میں شائع اداریہ میں کہا گیا ہے کہ پٹھان کوٹ حملے کے بارے میں ہندوستان کی طرف سے فراہم کرائی گئی معلومات کی بنیاد پر پاکستان کو دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرنی چاہئے ۔ اداریہ میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ یہ درست ہے کہ پاکستان میں کچھ دہشت گرد عناصر اپنے طور پر دہشت گردانہ سر گرمیوں کو انجام دینے میں لگے رہتے ہیں لیکن اس بات سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا کہ یہ عناصر ہندوستان کے تئیں پاکستان کی پالیسیوں کی وجہ سے ہی پیدا ہوئے ہیں ۔ اداریہ میں کہا گیا ہے کہ اگر پاکستان2007میں لال مسجد کیس میں چین کے کہنے پر کارورائی کرسکتا ہے یا امریکہ کو ایبٹ آباد میں اسامہ کے قتل کے لئے کارروائی کرنے کی اجازت دیتا ہے تو اسے ہندستان کے ساتھ مذاکرات کو آگے بڑھانے کے لئے بھی کچھ کارروائی کرنی چاہئے۔ پاکستان کو دہشت گردی کے محاذ پر کوئی کارروائی کرنی ہوگی تبھی اس کی اس بات پر غور کیا جاسکتا ہے کہ وہ بھی دہشت گدی کا دکھ جھیل رہا ہے ۔ اداریہ میں کہا گیا ہے کہ یہ عناصر کسی ملک کی سر حد میں رہتے ہوئے وہاں بالواسطہ یا براہ راست حمایت کی بنیاد پر اپنی سر گرمیاں چلاتے ہیں تو یہ وہاں کی حکومت پر منحصر ہے کہ وہ ان عناصر کو شکست دینا چاہتی ہے یا نہیں ۔ پاکستان کی کارروائی میں یہ بات جھیلنی چاہئے کہ دہشت گردی اس کے لئے بھی اتنا ہی بڑا خطرہ ہے ۔ اس کے بغیر کوئی مجموعی بات چیت نہیں ہوسکتی ہے ۔ آر ایس ایس نے ملک مین موجودہ حکومت کو یہ بھی یاد دلایا ہے کہ پچھلی حکومتوں کے وقت سے ہی یہ پالیسی رہی ہے کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا اس بات پر منحصر ہے کہ وہ دہشت گردی کے محاذ پر کیا کارروائی کرتا ہے ۔ اداریہ میں کہا گیا ہے کہ حکومت میں کوئی بھی پارٹی رہی ہو لیکن ہندوستان کا مسلسل یہی رخ رہا ہے کہ دہشت گردی اور بات چیت ساتھ ساتھ نہیں چل سکتی ۔ ایک قوم پرست حکومت سے لوگوں کو سلامتی کے محاذ پر جو توقع ہے اسے بھی سمجھا جانا چاہئے ۔ یہ اداریہ ایسے وقت پر لکھا گیا ہے کہ جب ہندوستان اور پاکستان پٹھان کوٹ دہشت گردانہ حملوں کی وجہ سے پٹری سے اتری خارجہ سطح کی بات چیت کی تاریخ دوبارہ طے کرنے کے لئے متفق ہین۔ اس حملے کے بعد ہندوستان نے پاکستان سے کہا تھا کہ یہ مذاکرات تبھی ممکن ہوں گے جب پاکستان ہندوستان کی طرف سے اس حملے کے بارے میں اس کے دستیاب کرائے گئے ثبوتوں پر دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرے گا۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں