صدر جمہوریہ نے گجرات انسداد دہشت گردی بل واپس کر دیا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-01-29

صدر جمہوریہ نے گجرات انسداد دہشت گردی بل واپس کر دیا

نئی دہلی
پی ٹی آئی
صدرجمہوریہ ہند پرنب مکرجی نے گجرات اسمبل میں منظوری متنازعہ انسداد دہشت گردی بل کو واپس کردیا ہے اور حکومت سے اس تعلق سے مزید معلومات طلب کی ہیں۔ سابقہ یوپی اے حکومت کی جانب سے اس بل کو دو مرتبہ مسترد کیاگیا تھا ۔ گجرات کنٹرول آف ٹیررازم اینڈ آرگنائزڈ کرائم( جی سی ٹی او سی) بل2015کو صدر جمہوریہ نے مرکزی وزارت داخلہ کو واپس کردیا اور اس بل کی بعض شقوں کے تعلق سے مزید معلومات طلب کیں ۔ یہ بل سب سے پہلے2003ء میں پیش کیا گیا تھا جب نریندر مودی گجرات کے چیف منسٹر تھے ۔ وزارت داخلہ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ وزارت حکومت گجرات سے تفصیلات حاصل کرنے کے بعد صدر جمہوریہ کو اضافی معلومات فراہم کرے گی ۔ وزارت داخلہ نے صدر جمہوریہ کو مطلع کیا ہے کہ وہ بل سے دستبردارہورہی ہے اور اس پر دوبارہ کام کرتے ہوئے ان کی منظوری کے لئے پیش کیا جائے گا۔ یہ بل ستمبر2015ء میں منظوری کے لئے صدر جمہوریہ سے رجوع کیا گیا تھا ۔ اس بل کے مطابق ملازم کے موبائل فونس پر نظر رکھتے ہوئے اس سے حاصل کردہ شواہد کو ثبوت کے طور پر پیش اور قبول کیاجاسکتا ہے یا تحقیقات آفیسر کے سامنے دئیے گئے اقبالی بیان کو بھی ثبوت کی حیثیت حاصل ہوگی ۔ گزشتہ سال جولائی میں مرکز کی مودی حکومت نے اس بل کو ریاستی حکومت کے پاس بھیج دیا تھا اور اس سے کہا تھا کہ وہ وزارت انفارمیشن ٹکنالوجی کی جانب سے اٹھائے گئے بعض سوالات پر وضاحت کرے۔ آئی ٹی کی وزارت نے بل کی اس شق پر اعتراض کیا تھا جس کے تحت ٹیلی فون پر بات چیت کے ریکارڈ کو عدالت میں ثبوت کے طور پر پیش اور قبول کیاجاسکتا ہے ۔ گجرات حکومت نے وزارت آئی ٹی کی جانب سے اٹھائے گئے اعتراض کو مسترد کردیا تھا ۔ حکومت گجرات نے اپنے جواب میں اس فہرست میں صراحت کردہ موضوعات کا حوالہ دیا جس کے تحت مرکز اور ریاست کی یہ مشترکہ ذمہ داری ہوتی ہے کہ فوجداری قانون اور ضابطہ فوجداری کی تدوین کرے ۔ مرکزی حکومت نے دوسری مرکزی وزارتوں سے مشاورت کے بعد چارج شیٹ داخل کرنے کے نوے دن سے بڑھا کر180دن کرنے کی شق کو بھی منظوری دے دی تھی۔ حکومت گجرات نے مارچ2015ء میں یہ سخت بل منظور کیا تھا جس میں متنازعہ شقوں کو برقرار رکھا گیا تھا جن کی وجہ سے صدر جمہوریہ نے دو مرتبہ ایسے بل کو مسترد کیا تھا۔ اس بل کو سب سے پہلے2004ء میں اس وقت کے صدر جمہوریہ اے پی جے عبدالکلام نے مسترد کیا تھا اور مطالبہ کیا تھاکہ فون ریکارڈ کرنے سے متعلق شق کو ہٹایاجائے ۔ اس کے بعد اس بل کو اس وقت مسترد کیا گیا تھا جب پرتیبھا پاٹل صدر جمہوریہ تھیں۔ دونوں موقعوں پر اس وقت کی یوپی اے حکومت نے صدر جمہوریہ سے سفارش کی تھی کہ بل کو مسترد کردیاجائے کیونکہ اس کی کئی شقیں مرکزی قانون کے مطابق نہیں ہیں ۔ اپوزیشن کانگریس نے متنازعہ انسداد دہشت گردی بل واپس کرنے کے صدر جمہوریہ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے اور الزام لگایا ہے کہ مجوزہ قانون حکمراں بی جے پی ووٹ بینک کے سیاست کے آلہ کے طور پر کررہی ہے ۔ اے آئی سی سی کے ترجمان شکتی سنگھ گوہل نے کہا کہ اس تعلق سے کانگریس کا موقف درست ثابت ہوا ہے جو2003میں سب سے پہلے اس بل کی پیشکشی کے بعد سے اس کی مخالفت کررہی ہے ۔

Pranab Mukherjee has queries, Gujarat anti-terror Bill sent back

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں