پاکستانی انٹلی جنس بیورو کو پٹھان کوٹ حملہ کی تحقیقات کا حکم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-01-09

پاکستانی انٹلی جنس بیورو کو پٹھان کوٹ حملہ کی تحقیقات کا حکم

اسلام آباد
آئی اے این ایس
وزیر اعظم نواز شریف نے انٹلی جنس بیورو سے کہا ہے کہ وہ پٹھان کوٹ دہشت گرد حملہ کے مبینہ پاکستانی روابط کے سلسلہ میں ہندوستان کے فراہم کردہ ثبوت کی تحقیقات کرے ۔ شریف نے یہ ہدایت جمعرات کو اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کے بعد دی ۔ اخباردی نیشن نے یہ اطلاع دی ہے ۔ اجلاس میں شرکت رکنے والوں میں وزیر فینانس اسحق ڈار ، وزیر داخلہ چودھری نثا ر علی خان ، مشیر خارجہ سرتاج عزیز ، معاون خصوصی امور خارجہ طارق فاطمی، مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ ، معتمد خارجہ اعزاز احمد چودھری اور انٹلی جنس بیورو سربراہ آفتاب سلطان شامل ہیں ۔ اطلاع میں کہا گیا ہے کہ عہدیداروں نے بتایا کہ وزیر اعظم اور ان کے مددگار ہندوستان کے فراہم کردہ ثبوت کی تحقیقات پر آمادہ ہوگئے۔ ہندوستان کا فراہم کردہ ثبوت، آئی بی سربراہ آفتاب سلطان کے حوالہ کردیا گیا ۔ اجلاس سے خطاب میں نواز شریف نے کہا کہ پاکستان ، مخالف دہشت گردی اقدامات کے حصہ کے طور پر ہندوستان کے ساتھ تعاون بڑھانے تیار ہے ۔ شریف نے مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ کو بھی ہدایت دی کہ وہ اپنے ہندوستانی ہم منصب اجیت دوول کے ساتھ ربط برقرار رکھیں تاکہ بات چیت کے جس عمل کا احیاء ہوا ہے ، وہ پٹری سے نہ اترے۔ ایک اور عہدیدار نے تاہم کہا کہ ہندوستان کی فراہم کردہ جانکاری ، ناکافی ہے کیونکہ وہ صرف ٹیلی فون نمبروں تک محدود ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مزید جانکاری مانگ سکتا ہے ۔ ہم ٹھوس جانکاری چاہین گے تاکہ کارروائی کے لئے مناسب کیس بنے، ورنہ عدالتیں مداخلت کریں گی اور مشتبہ افراد بچ جائیں گے۔ اس دوران پاکستان نے گہرا شبہ ظاہر کیا ہے کہ آیا پٹھان کوٹ کے حملہ آور اسی کے علاقہ سے آئے ہیںیا نہیں اور وہ ہندوستان سے توقع کررہا ہے کہ وہ معاملہ میں ڈی این اے ثبوت اس کے ساتھ شراکت کرے ۔ پاکستان سے حاصل کردہ اطلاع کے بموجب آئی اے ایف ایر بیس پر گزشتہ ہفتہ کیا گیا حملہ عدالت میں قابل قبول نہیں ہے۔ وہ ہندوستان سے توقع کرتے ہیں کہ وہ ڈی این اے کے نمونے ان چھ دہشت گردوں کی نعشوں سے حاصل کر کے پیش کرے جو سرحد پار سے آئے تھے ۔ ایک اور عہدیدار نے کہا کہ ہندوستان کی جانب سے پیش کردہ اطلاعات کافی نہیں اور یہ صرف ٹیلی فون نمبروں تک محدود ہیں اور ممکن ہے کہ پاکستان مزید اطلاعات طلب کرے گا۔ ہم چاہتے ہیں کہ اس ضمن میں مستند اطلاعات دی جائے تاکہ ہم مقدمہ تیار کرسکیں بصور ت دیگر عدالتیں مداخلت کرتے ہوئے مشتبہ افراد کو ضمانت جاری کردے گی ۔ انہوں نے کہا ۔ پاکستانی انتظامیہ کا ماننا ہے کہ ہندوستان خارجہ سکریٹریز سطحی بات چیت کے لئے سنجیدہ نہیں ہے جو 15نوری کو متوقع ہے ۔ ہندوستان نے اپنے ایک سخت پیام میں اسلام آباد سے کہا کہ بات چیت اس وقت ہوگی جب حملہ کے ماسٹر مائنڈ کے خلاف کارروائی کی جائے گی ۔ یہ اس وقت ہوا جب کہ پاکستان کے وزیرا عظم نواز شریف نے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کرتے ہوئے ہندوستان کی جانب سے دئے گئے ثبوتوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا ۔ اس اجلاس میں پٹھان کوٹ حملہ پر بات چیت کی گئی اور پاکستان نے اپنا مذمتی بیان دیتے ہوئے پاکستان کی جانب علاقہ میں دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے ہندوستان کے ساتھ تعاون کے وعدے پر قائم ہے۔ اس بیان میں کہا گیا کہ پاکستان سختی سے دہشت گردی کو ختم کرنے کے اپنے وعدے پر قائم ہے ۔ شریف نے اپنے قومی سلامتی مشیر ناصر خان جنجوا کو ہدایت دی کہ وہ ہندوستانی ہم منصب اجیت دوول سے رابطہ قائم رکھیں تاکہ اس مسئلہ پر بات چیت جاری رہے ۔ قبل ازیں رپورٹوں میں کہا گیا کہ ہندوستان چاہتا تھا کہ دونوں ملکوں کے صیانتی مشیر کی ملاقات خارجہ سطحی بات چیت سے پہلے کی جائے۔

Pathankot attack: Pak PM Nawaz Sharif directs IB chief to work

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں