ملک کو نقصان پہنچانے والوں کو بھی درد کا احسا س کرایا جائے - وزیر دفاع - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-01-12

ملک کو نقصان پہنچانے والوں کو بھی درد کا احسا س کرایا جائے - وزیر دفاع

نئی دہلی
پی ٹی آئی
وزیر دفاع منوہر پاریکر نے آج زور دے کر کہا کہ کوئی بھی شخص یا تنظیم جو ہندوستان کے لئے تکلیف کا باعث بنتی ہے اسے اسی کی زبان میں جواب دیاجانا چاہئے ۔ لیکن کیسے، کب اور کہاں، یہ ہماری پسند ہونی چاہئے ۔ انہوں نے یہ تبصرہ پٹھان کوٹ دہشت گرد حملہ کے پس منظر میں کیا ہے۔ فوج کے اعلیٰ عہدیداروں بشمول فوجی سربراہ جنرل دلبیر سنگھ سہاگ کی موجودگی میں وزیر دفاع نے کہا کہ تاریخ ہمیں یہ بتاتی ہے کہ جب تک ان لوگوں کو جو دوسروں کو نقصان پہنچاتے ہیں وہی تکلیف نہ دی جائے وہ تبدیل نہیں ہوں گے ۔ یہ میرا خیا ل ہے، اسے سرکاری سوچ کے طورپر نہیں لیاجانا چاہئے ۔ میں ہمیشہ سے یہ مانتا آیا ہوں کہ اگر کوئی تمہیں نقصان پہنچاتا ہے تو وہ ویسی ہی زبان سمجھتا ہے۔ انہوں نے یہاں فوج کے زیر اہتمام ایک سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کیسے، کب اور کہاں ، یہ تمہارا انتخاب ہونا چاہئے ۔ لیکن اگر کوئی اس ملک کو نقصان پہنچا رہا ہے تو پھر اس شخص یا تنظیم کو۔ ۔۔۔۔۔۔میں دانستہ طور پر یہ الفاظ استعمال کررہا ہوں ، شخص یا تنظیم کو ایسی حرکتوں کی تکلیف پہنچنی چاہئے ۔ اس بیان کی تشریح کرنے کی خواہش پر پاریکر نے بعد ازاں کہا بنیادی اصول یہ ہے کہ جب تک انہیں ویسی ہی تکلیف نہ دی جائے وہ کوئی بھی ہوں اس وقت تک ایسے واقعات میں کمی نہیں آئے گی۔ پٹھان کوٹ حملہ کا حوالہ دیے بغیر وزیر دفاع نے کہا کہ ملک کو اپنے ان سات سپاہیوں پر فخر ہے جنہوں نے اپنی جانیں نچھار کی ہیں لیکن اسے اس نقصان سے تکلیف بھی پہنچی ہے ۔ میں کہہ چکا ہوں ۔۔۔۔اب وقت آچکا ہے کہ ہم اپنے فوجیوں کو بتادیں کہ یہ ناگزیر ہے کہ ہم اپنے فوجی کھوئیں گے اور اس واقعہ میں ہم نے حقیقی مقابلہ میں ایک شخص کو کھودیا ہے۔ ہمیں انہیں یہ بتانا ہوگا کہ انہیں اپنی جان دینے کے بجائے اپنے دشمن یا ملک کے دشمن کی جان لینی ہوگی ۔ یہ ایک اہم پہلو ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قربانی کا احترام کیاجاتا ہے ۔ لیکن ملک کو اس بات کی ضرورت ہے کہ دشمن کو بے اثر یا بے ضرر بنایاجائے ۔ اس سوال پر کہ آیا اس کا یہ مطلب ہے کہ سابق یوپی اے حکومت کی پالیسی میں تبدیلی لائی جارہی ہے ؟ پاریکر نے جوابی سوال کیا کہ اگر کوئی آتا ہے اور آپ کو ضرب لگاتا ہے تو کیا آپ خاموشی اختیار کریں گے؟ کیا یہی پالیسی تھی ؟ میں آپ سے یہ کہہ رہا ہوں کہ تاریخ ہمیں بتاتی ہے کہ آپ کو جو نقصان پہنچاتا ہے اسے یہ احساس نہ ہو کہ اس نے کیا تکلیف دی ہے تو پھر وہ تبدیل نہیں ہوتا۔

Pathankot attack: Parrikar wants pain for those who harm India

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں