بی جے پی اور آر ایس ایس پر مخصوص نظریات کو فروغ دینے کجریوال کا الزام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-01-22

بی جے پی اور آر ایس ایس پر مخصوص نظریات کو فروغ دینے کجریوال کا الزام

حیدرآباد
منصف نیوز بیورو
چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال نے وزیر راعظم نریندر مودی سے مرکزی وزراء سمرتی ایرانی اور بنڈارو دتاتریہ کو فوری کابینہ سے برطرف کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ آج دہلی سے حیدرآبا دپہنچ کر اروند کجریوال نے حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی پہنچ کر احتجاجی طلبا سے ملاقات کی اور ان سے اظہار یگانگت کیا ۔ انہوں نے طلباء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ روہت ویمولا کی خود کشی کا معاملہ واضح طور پر بتاتا ہے کہ حکمراں جماعت اور آر ایس ایس ملک بھر میں اپنی طرز سوچ کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ امبیڈ کر اسٹوڈنٹس اسوی ایشن اور اے بی وی پی کے درمیان نظریاتی اختلافات ہیں مگر اس مخالفت نے کبھی مار پیٹ کا رخ اختیار نہیں کیا ۔ سشیل کمار کی جانب سے داخل کردہ مبینہ مار پیٹ کی شکایت کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے اروند کجریوال نے کہا کہ دواخانہ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں واضح ہے کہ سشیل کمار کو مار پیٹ نہیں کی گئی ۔ یونویرسٹی کے رجسٹرار نے ہائی کورٹ میں داخل کردہ حلف نامہ میں اقرار کیا تھا کہ سشیل کمار نے واقعہ کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا ہے اور اگر دلت طلباء کے خلاف کارروائی کی گئی تو اس کو ظلم و زیادتی سے تعبیر کیاجائے گا۔ چیف منسٹر دہلی نے کہا کہ یہ سارا واقعہ اس وقت نیا موڑ اختیار کیا جب مرکزی وزیر دتاتریہ نے وزیر فروغ انسانی وسائل کو مکتوب تحریر کیا اور خاص طور پر طلباء کے خلاف تین الفاظ مخالف ملک ہونے ،فسطائی اور تخریب کاری میں ملوث ہونے کا الزام لگایا ۔ انہوں نے دریافت کیا کہ آیا امبیڈ کر کے نظریات پر عمل کرنے کو مخالف ملک، فسطائی اور تخریب کار قراردیاجائے گا۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ وزارت فروغ انسانی وسائل کی جانب سے بنڈارو دتاتریہ کے مکتوب کو قبول کرنا ہی مخالف ملک عمل ہے ۔ ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ وزارت ، یونیورسٹی کو واقعہ اور واقعہ کی تحقیقات کے متعلق جواب طلب کرتی مگر وزارت نے اس واقعہ پر کی گئی کارروائی کے متعلق تفصیلات طلب کی ہیں ۔ وائس چانسلر پر دباؤ ڈالا گیا کہ وہ طلباء کے خلاف کاروائی کریں ۔ پانچ دلت طلباء کو یونیورسٹی سے معطل کردیا گیا جب کہ گزشتہ18دن سے یہ طلباء احتجاج کررہے ہیں ۔ وائس چانسلر نے طلباء سے ملاقات کرنا ضروری نہیں سمجھتا ۔ چیف منسٹر دہلی نے کہا کہ مرکزی وزیر سمرتی ایرانی غلط بیانی کرتے ہوئے عوام کو گمراہ کرنا چاہتی ہیں ۔ گزشتہ یوم شرمناک بیان دیتے ہوئے روہت کی ذات کو لے کر تنازعہ کھڑا کرنے کی کوشش کی ۔ ان کی حرکت سارے دلتوں کی توہین ہے ۔ انہوں نے کہا کہ روہت اگرچہ کہ دلت تھے تاہم اپنی قابلیت( میرٹ) کی بنیاد پر داخلہ حاصل کیا تھا ۔ وہ کافی ذہین تھے ۔حکومت کو چاہئے تھا کہ وہ انہیں تہنیت پیش کرتی تاہم ایسے حالات بنائے گئے کہ ایک ذہن طالب علم جو ملک کا اثاثہ تھا ، نے خود کشی کرلی۔ روہت کی خود کشی کو سارے ملک کے لئے باعث شرم قرار دیتے ہوئے کجریوال نے کہا کہ ایک طرف ملک ترقی کررہا ہے تو دوسری طرف چند عناصر ذات پات میں الجھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس مسئلہ میں الجھنا نہیں چاہتے ہمارا مقصد انصاف حاصل کرنا ہے۔ ہم نہیں چاہتے کہ ملک میں مخصوص ایک ہی نظریہ کو فروغ حاصل ہو ۔ بی جے پی پر شدیدتنقید کرتے ہوئے چیف منسٹر دہلی نے کہا کہ ان کے پاس کوئی نظریہ نہیں ہے وہ کسی کے نہیں ہوسکتے ۔ ان کا واحد مقصد اقتدار سے چمٹے رہنا ہے ۔ انہوں نے حکومت سے خواہش کی کہ وہ مرکزی وزراء کو فوری برطرف کریں ۔ مرکزی وزیر سمرتی ایرانی کو سارے ملک سے معافی مانگنے کا مشورہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزارت فروغ انسانی وسائل سے حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی کو کئے گئے فون کا لس کی جامع تحقیقات کی جانی چاہئے ۔ نیز روہت ویمولا کی خود کشی کے بعد درج ایف آئی آر میں سمرتی ایرانی کا نام بھی شامل کیاجانا چاہئے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ ایف آئی آر ناقابل ضمانت ہے اس لئے تمام افراد کو گرفتار کیاجانا چاہئے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی کو طلباء سے ٹکرانے سے گریز کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے اروند کجریوال نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ جس نے بھی طلباء سے ٹکر لی وہ تباہ ہوگیا انہوں نے طلباء کو عدم رواداری اور غنڈہ گردی کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اس جدو جہد میں وہ ان کے ساتھ ہیں اور حصول کامیابی تک ساتھ رہیں گے ۔ قبل ازیں جنرل سکریٹری سی پی آئی سور اورم سدھا کر ریڈی نے احتجاجی طلبا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے دستور کے تحت سب کو اظہار خیال کی آزادی حاصل ہے ۔ اگر کوئی سپریم کورٹ کے فیصلہ پر احتجاج کرتا ہے تو اسے اس کا حق ہے ۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ مقدس گائے نہیں ہے، ایسا کہنے والوں کو غور کرنا چاہئے کہ بابری مسجد انہدام کے متعلق سپریمورٹ کورٹ کا فیصلہ کیا ہے اور اس پر انکار ویہ کیاجارہا ہے ۔ مرکزی وزیر سمرتی ایرانی کے بیان کہ اس سارے معاملہ میں ان کا عمل دخل نہیں ہے ، کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے سدھار ریڈی نے کہا کہ کورٹ نے تحقیقات کی ہدایت دی تھی روہت کو معطل کرنے کا حکم نہیں دیا تھا ۔ روہت کی خود کشی کو سسٹم کے ہاتھوں قتل قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ روہت ایک نظریہ اور تحریک کا نام ہے اور یہ جاری رہنا چاہئے ۔ آج مسلسل چھٹویں دن بھی یونیورسٹی میں طلباء نے احتجاج جاری رکھا ۔ آج بھی کئی پارٹیوں کے قائدین جن میں قائد لوک ستہ جئے پرکاش نارائن ، سماجی جہد کار پروفیسر ہر گوپال اور وراورا راؤ شامل ہیں نے حیدرآباد سنٹر ل یونیورسٹی پہنچ کر احتجابی طلباء سے اظہار یگانگت کیا ۔ دوسری طرف انتظامی کمیٹی میں شامل دس پروفیسرس نے کمیٹی سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے احتجاجی طلباء کی مکمل تائید کرنے کا اعلان کیا ۔ اسی دوران یونیورسٹی جے اے سی کی جانب سے25جنوری کو چلوایچ سی یو منعقد کرنے کا اعلان کیا گیا۔

Kejriwal accuses bjp rss on hcu dalit student suicide

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں