سعودی سفارت خانہ پر حملہ - ایران کا اظہار افسوس اور اقوام متحدہ کو مکتوب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-01-06

سعودی سفارت خانہ پر حملہ - ایران کا اظہار افسوس اور اقوام متحدہ کو مکتوب

تہران
رائٹر
ایران نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو ایک خط لکھتے ہوئے تہران میں سعودی سفارت خانہ پر حملہ کے حوالے سے اظہار افسوس کیا اور مستقبل میں ایسے کسی بھی واقعہ کو روکنے کا وعدہ کیاہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ ایران کو ان حالیہ واقعات پر افسوس ہے کہ اور وہ اس کے ذمہ داروں کو گرفتار کرنے اور ان کے خلاف قانونی کارروائی میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گا ۔ خط میں مزید کہا گیا کہ ایران مستقبل میں کسی ایسے واقعہ کی روک تھام کے لئے تمام ضروری اقدامات اٹھائے گا ۔ سعودی عرب نے اتوار کوباضابطہ طور پر ایران کے ساتھ تمام سفارتی تعلقات ختم کردئیے تھے۔ اس کے بعد بحرین نے بھی ایران سے تعلقات توڑنے کا اعلان کردیا تھا۔ سعودی عرب نے بعد میں اعلان کیاتھا کہ وہ ایران کے ساتھ کاروباری تعلقات بھی توڑ دے گا جس میں فلائٹس اور سعودی شہریوں کے ایران جانے پر پابندی شامل ہے ۔ ریاض کی جانب سے یہ قدم تہران اور مشہد میں سعودی سفارت مشن کی عمارات پر حملوں کے بعد سامنے آیا۔ سعودی حکام نے ایران پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے مظاہرین کو روکنے کے لئے مناسب اقدامات نہیں کئے تھے۔ مگ ایران نے اپنے خط میں کہا تھا کہ تہران نے قونصل خانہ کی سیکوریٹی کے لئے ضروری اقدامات اٹھائے تھے اور موقع پر موجود سیکوریٹی فورسیس کی تعداد میں بھی اضافہ کیا تھا۔ خط میں بتایا گیا کہ سعودی سفارت خانہ کے باہر تقریبا8000پر امن مظاہرین نے اپنا احتجاج ریکارڈ کروارہے تھے کہ رات کو11بجے اچانک کچھ لوگ بے قابو ہوگ ئے ۔ خط میں مزید بتایا گیا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی انتہائی کوشش کے باجود کچھ لوگ سفارتخانہ میں داخل ہونے میں کامیاب ہوگئے اور انہوں نے عمارت کو نقصان پہنچایا ۔ خط میں مزید بتایا گیا کہ اس حملہ میں ملوث چالیس سے زائد افراد کی شناخت کرلی گئی تھی اور اب انہیں عدالتی حکام کے حوالہ کردیا گیا ہے تاکہ ان کے خلاف ضروری کارروائی ہوسکے۔ خط کے مطابق ان مظاہرین کے دیگر ساتھیوں کی تلاش کے لئے تحقیقات جاری ہیں ۔ اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے سفیر کا کہنا ہے کہ ایران سعودی عرب کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرے ۔ اقوام متھدہ میں سعودی سفیر عبداللہ المعلومی نے کہا کہ اگر ایران دوسرے کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرے تو تعلقات بہتر ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ایران کے ساتھ پیدائشی دشمنی نہیں ہے ۔ یہ صرف ایرانی حکومت کے رویے کی وجہ سے ہے جو دوسرے ممالک بطور خاص عرب ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرتے ہیں ۔ اور ہمارے معاملات میں بھی جس کی وجہ سے ہم نے یہ اقدام کیا ۔ اس دوران صدر ایران حسن روحانی نے کہا کہ سعودی عرب تہران کے ساتھ تعلقات منقطع کر کے شیعہ عالم نمر النمر کو سزائے موت دینے کے اپنے جرم کو چھپا نہیں سکتا اور انتباہ دیا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ پر اس کے اثرا ت پڑ سکتے ہیں ۔ دریں اثناء اقوام متحدہ سے رائٹر کی علیحدہ اطلاع کے بموجب اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کی مون نے ایرانی دارالحکومت میں سعودی عرب کے سفارتخانہ پر حملہ کی مذمت کی اور دونوں ملکوں پر زور دیا کہ وہ کشیدگی کو کم کریں ۔ سلامتی کونسل کی جانب سے جاری کردہ بیان میں ایران پر زور دیا گیا کہ وہ سفارت خانوں کی سیکوریٹی کو یقینی بنائے اور سفارتی املاک تحفظ کے لئے اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو پورا کرے۔ سلامتی کونسل کے بیان میں کہا گیا ہے کہ سلامتی کونسل کو سعودی سفارتخانہ پر ہوئے حملہ پر شدید تشویش ہے ۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے جاری بیان میں سعودی شیعہ رہنما آیت اللہ شیخ نمر النمر کی سزائے موت کا ذکر نہیں کیاگیا۔ سلامتی کونسل نے ایران پر زور دیا ہے کہ وہ اپ نے ملک میں موجود غیر ملکی سفارت خانوں کی حفاظت کو یقینی بنائیں ۔ بان کی مون نے دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ سے فون پر بات چیت کی ۔ بان کیمون نے دونوں ممالک پر زور دیا کہ وہ کشیدگی کم کرنے کے لئے اقدامات کریں۔ یاد رہے کہ تہران میں مظاہرین نے سعودی عرب کے سفارتخانہ کا محاصرہ کر کے عمارت کے کچھ حصوں کو آگ لگا دی تھی۔

Iran apologizes to UN regarding attack on Saudi embassy

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں