مودی حکومت اقلیتوں پر حملے روکنے میں ناکام - ہیومن رائٹس واچ اور ایمنسٹی رپورٹ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-01-28

مودی حکومت اقلیتوں پر حملے روکنے میں ناکام - ہیومن رائٹس واچ اور ایمنسٹی رپورٹ

لندن
پی ٹی آئی
انسانی حقوق کی دو مشہور عالمی تنظیموں نے آج کہا ہے کہ ہندوستان کی حکومت مذہبی اقلیتوں پر بڑھتے ہوئے حملوں کو روکنے میں ناکام ہوگئی ہے اور اس پر تنقیدیں کرنیو الی سیول سوسائٹی کی تنظیموں پر تحدیدات عائد کی ہیں ۔ ہیومن رائٹس واچ اور ایمنسٹی انٹر نیشنل نے غیر سرکاری تنظیموں اور کارکنوں کو نشانہ بنانے اور غیر ملکی فنڈنگ روکنے پر بھی حکومت پر تنقید کی ۔ ہیومن رائٹس واچ نے اپنی عالمی رپورٹ2016میں کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی حکومت اظہار خیال کی آزادی اور مذہبی اقلیتوں پر بڑھتے ہوئے حملوں سے نمٹنے میں ناکام ہوگئی ہے۔ تنظیم نے اپنی659صفحات کی رپورٹ میں کہا کہ عہدیداروں نے حکومت اور بڑے ترقیاتی پراجکٹس پر تنقید کرنے والے سیول سوسائٹی کے گروپوں پر تحدیدات بڑھادی ہیں اور ان کی غیر ملکی فنڈنگ روک دی ۔ ہیومن رائٹس واچ کی جنوبی ایشیاڈائرکٹر میناکشی گنگولی نے کہا کہ اس سال مخالفانہ عناصر پر حکومت ہند نے کریک ڈاؤن سے ملک کے اظہار خیال کی طویل اور عظیم روایت متاثر ہوئی ہے ۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ تردید کرنے اور انتقام لینے کے بجائے عہدیداروں کو رواداری اور پر امن مباحث کی حوصلہ افزائی کرنی چاہئے اور تشدد کے لئے اکسانے اور ارتکاب کرنے والو ں کے خلاف کارروائی کرنی چاہئے ۔ بیان میں کہا گیا کہ عہدیداروں نے ناراضگی کے اظہار، غیر مقبول خیالات یا اقلیتوں کی رائے کا اظہار کرنے والوں کے خلاف کاروائی کرنے اور انہیں ہراساں کرنے کے لئے غداری ، مجرمانہ تحقیر اور نفرت پر مبنی تقریر کے قوانین کا استعمال کیا ہے ۔ بیان میں کہا گیا کہ حکومت نے اکثر کتابوں ، فلموں یا فن سے دلآزاری کا دعویٰ کرنے والے گروپوں کا ساتھ دیتے ہوئے ایسی آوازوں کو دبایا ہے اور سنسر شپ کا سہارا لیا ہے یا مصنفین کو ہراساں کیا ہے۔ ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ یہ ایک تشویشناک رجحان ہے کہ حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی کے بعض قائدین کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف جارحانہ بیان بازی سے مذہبی اقلیتوں میں عدم سلامتی کا احساس پیدا ہوا ہے ۔ بیان میں اس سلسلہ میں ہجوم کے ہاتھوں گرائے چرانے یا ہلاک کرنے کے شبہ میں چار مسلمانوں کے قتل کا حوالہ دیا گیا ۔ ہیومن رائٹس واچ نے کہا کہ حکومت نے گرین پیس انڈیا جیسی تنظیموں کی غیر ملکی فنڈنگ روک دی اور کئی دوسری تنظیموں بشمول فورڈ فاؤنڈیشن کو نشانہ بنایا ۔ یہ بھی کہا گیا کہ عہدیدارں نے تیستا سیتلواد اور جاوید آنند جیسے انسانی حقوق کارکنوں کو اس وقت قوم دشمن قرار دیا جب انہوں نے گجرات کے 2002ء کے فرقہ وارانہ فسادات کے متاثرین کے لئے انصاف مانگا ۔ بیان میں کہا گیا کہ ایسی چالوں سے دوسرے گروپوں کے کام پر بھی اثر پڑا ہے ۔ ایمنسٹی انٹر نیشنل نے مودی حکومت پر سیاسی مقاصد کے لئے انسانی حقوق کارکنوں اور احتجاجی گروپوں کو نشانہ بنانے کا الزام لگایا۔ ایمنسٹی نے کہا کہ پیپلز واچ تنظیم کے بینک کھاتوں کو2012ء سے کئی مرتبہ منجمد کردیا گیا اور زور دیا گیا کہ کئی ملازمین کو برطرف کیاجائے اور کئی گروپوں کو ترک کیاجائے ۔ ایمنسٹی کے ایک اعلامیہ میں کہا گیا کہ دہلی میں بر سر اقتدار حکومت نے ایک وقت اس طرح کی ہراسانی کی مدافعت کرتے ہوئے فارن کانٹری بیوشن ریگولیشن ایکٹ کا استعمال کیا۔ ایمنسٹی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں موجودہ حکومت بھی سیاسی اغراض کے لئے اسی قانون کا استعمال کررہی ہے ۔

India Failed To Address Attacks On Minorities: Human Rights Groups

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں