چلو حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی ریلی - ملک بھر سے سینکڑوں طلبہ شریک - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-01-26

چلو حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی ریلی - ملک بھر سے سینکڑوں طلبہ شریک

حیدرآباد
منصف نیوز بیورو، پی ٹی آئی ، یو این آئی
حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی کے دلت پی ایچ ڈی ریسرچ اسکالر روہت ویمولا کی خود کشی کے بعد یونیورسٹی میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ طلباء کی جانب سے روہت کی خود کشی کے لئے ذمہ دار افراد کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے گزشتہ ایک ہفتہ سے احتجاج جاری ہے ۔ آج حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے چلو حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی ریالی منعقد کی گئی ۔ اس احتجاج میں ملک کے طول و عرض سے ہزاروں طلباء نے حصہ لیا ۔ پولیس کی جانب سے وسیع تر بندوبست کیا گیا۔ حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی میں سینکڑوں پولیس جوانوں کو تعینات کرتے ہوئے یونیورسٹی کو پولیس چھاونی میں تبدیل کردیاگیا ۔ باہر کے کسی بھی طالب علم کو یونیورسٹی میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ صرف یونیورسٹی کے شناختی کارڈس کے حامل طلباء کو ہی کیمپس میں داخل ہونے دیا گیا۔ پولیس کی سختی کی وجہ سے یونیورسٹی کے باہر زبردست کشیدگی دیکھی گئی ۔ طلبائ، مرکزی وزرائء سمرتی ایرانی ، دتاتریہ ، وائس چانسلر حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی پی اپا راؤ کی برطرفی اور روہت ویمولا کے ساتھ انصاف کرنے کا مطالبہ کرتے رہے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ یو نیورسٹی سے معطلی کے خلاف گزشتہ 24دنوں سے احتجاج جاری ہے ۔ گزشتہ روز طلباء کے احتجاج کو دیکھتے ہوئے وائس چانسلر اپا راؤ نے رخصت پر جانے کا فیصلہ کیا اور وپن سریواستو کو کار گزار وائس چانسلر کے فرائض تفویض کئے گئے تھے۔ احتجاج کررہے طالب علم شیشیا نے کہا کہ نظم و نسق ہمارے مطالبات کو نظر انداز کررہا ہے ۔ وائس چانسلر طویل رخصت پر وانہ ہوگئے ۔ ایک ایسے شخص کو جو مخالف دلت ہے ، کار گزار وائس چانسلر بنادیا گیا ۔ ہم صرف روہت کی خود کشی کے لئے ذمہ دار عہدیداروں کی معطلی اور ان کو کیفر کردار تک پہنچانے، روہت کے افراد خاندان کو ملازمت فراہم کرنے اور مالی مدد فراہم ہوتے ہوئے دیکھنا ہے ۔ تاہم مرکزی حکومت اور بی جے پی انصاف کرنے تیار نہیں ہے۔ شیشیا نے کہا کہ بی جے پی دلتوں کی آواز دبانے ، اقلیتوں اور دیگر کمزور طبقات کو قابو میں رکھنے کے لئے مجرمانہ پس منظر کے حامل افرادکو وائس چانسلر کے عہدوں پر فائز کررہی ہے۔ہمارا مطالبہ ہے کہ انسانی اقدار کے حامل افراد کو وائس چانسلر بنایاجائے ایک اور طالب علم وجئے نے کہا کہ یونیورسٹی روہت کے افراد خاندان کو8لاکھ روپے مالی مدد دیتے ہوئے طلبا کی تحریک کو ختم کرنا چاہتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری معطلی کی برخواستگی مسئلہ کا حل نہیں ہے ۔ ہماری معطلی کا مقدمہ عدالت میں زیر دوران ہے اور قوی امکا ہے کہ ہم کامیاب رہیں گے ۔ ہم کو معطلی کے فیصلہ سے دست برداری سے لینا دینا نہیں ہے ۔ ہماری جدو جہد روہت کے ساتھ انصاف ہوتا ہوا دیکھنا ہے اور کامیابی کے حصول تک تحریک جاری رہے گی۔ جے اے سی نے27جنوری کو ملک کی تمام یونیورسٹیوں کے بند کا اعلان کیا ہے ۔

Hyderabad central university to organise chalo HCU movement

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں