حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی میں دلت اسکالر کی خود کشی پر کارروائی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-01-19

حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی میں دلت اسکالر کی خود کشی پر کارروائی

حیدرآباد
منصف نیو زبیورو
حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی( ایچ سی یو) میں کل ایک دلت ریسرچ اسکالر کی خودکشی کے بعد پولیس نے مرکزی وزیر بنڈارو دتا تریہ اور دیگر تین افراد کے خلاف خود کشی کے لئے مجبور کرنے اور ایس سی ایس ٹی اٹراسیٹر یز ایکٹ کے تحت کیس درج کرلیا ہے ۔ یونیورسٹی کے وائس چانسلر اپا راؤ، اور اے بی وی پی کے قائدین سشیل کمار اور وشنو کے خلاف بھی کیس درج کئے گئے ہیں ۔ سائبر آباد پولیس کمشنریٹ کے گچی باؤلی پولیس اسٹیشن میں آئی پی سی کی دفعہ306اور انسدادمظالم ایس سی، ایس ٹی ایکٹ کے تحت کیس درج کرلیا گیا گیا ہے۔ گچی باؤلی پولیس انسپکٹر جے رمیش کمار نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ ایک طالب علم پرشانت کی شکایت پر یہ کیس درج کیا گیاہے ۔ شکایت کنندہ نے دلت ریسرچ اسکالر کی خود کشی کے لئے دتاتریہ کو مورد الزام ٹھہرایا ہے ۔ بتایاجاتا ہے کہ دتاتریہ نے وزیر روغ انسانی وسائل سمرتی ایرانی کو ایک مکتوب ایصال کیا تھا ان کے اس مکتوب کے بعد ہی ان دلت طلبہ کو معطل کردیا گیا۔ بنڈارو دتا تریہ نے جن کے پاس مرکزی مملکتی وزیر لیبر کا قلمدان ہے ، یونیورسٹی کیمپس میں موجود غیر سماجی اور ملک دشمن عناصر کے خلاف سخت کارروائی کرنے کامطالبہ کیا تھا ۔ روہت ویمولا ، شعبہ سماجی تعلیم و سائنس ٹکنالوجی کا ریسرچ اسکالر تھا کل وہ نیور یسرچ اسکالر ہاسٹل کی عمارت میں اپنے کمرہ میں سلینگ فین سے لٹکا ہوا پایا گیا ۔ یہ واقعہ اتوار کی شب پیش ایا۔ روہت ان پانچ دلت طلبہ میں شامل تھا جنہیں نہ صرف معطل کیا گیا بلکہ انہیں ہاسٹل سے بھی خارج کردیا گیا تھا ۔ یہ طلبہ گزشتہ پندرہ دنوں سے کیمپس میں احتجاج کررہے تھے ۔ روہت اور دیگر طلبہ ، سماجی بائیکاٹ کی وجہ سے دلبرداشتہ ہوگئے تھے ۔ پولیس آفیسر نے بتایا کہ سی پی آئی کی دفعہ174کے تحت ایک کیس درج کرلیا گیا ہے ۔ انسپکٹر نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ ملنے کے بعد ہی آئندہ کارروائی کی جائے گی۔
نئی دہلی
یو این آئی
وزارت فروغ انسانی وسائل نے دو رکنی مرکز ٹیم کو حیدرآباد روانہ کیا ہے جو معطل دلت پی ایچ ڈی اسکالر کی خود کشی کی محرکات کا جائزہ لے گی۔ روہت ویمولا نے کل رات ہاسٹل کے کمرہ میں چھت کے فیان سے لٹک کر خود کشی کرلی تھی۔ وزارت کے ذرائع کے بموجب وقت مقرر نہیں کیا گیا ۔ روہت ویمولا ، ان پانچ دلت اسکالرس میں شامل تھا جنہیں حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی کے عہدیداروں نے معطل کردیا تھا ۔ بتایاجاتا ہے کہ ان طلبہ نے گاست میں اے بی وی پی کے کارکنوں پر حملہ کیا تھا ۔ ریاست آندھرا پردیش کے گنٹور کا رہنے والا روہت کے بشمول پانچ دلت اسکالرس کو پندرہ دن قبل معطل کردیا گیا تھا ۔ ان طلبہ کی معطلی کے خلاف امبیڈ اسٹوڈنٹس اسوسی ایشن کیمپس میں احتجاج جاری رکھے ہوئے تھے۔
نئی دہلی
یو این آئی
مختلف طلبہ تنظیموں کے200کے قریب ارکان نے آج نئی دہلی میں دفتر وزارت فروغ انسانی وسائل کے باہر احتجاجی دھرنا منظم کیا ۔ ان احتجاجی طلبہ نے وائس چانسلر حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی کو برخواست کرنے کا مطالبہ کیا۔جن کی وجہ سے ایک دلت اسکالر نے انتہائی اقدام کیا ۔ احتجاجیوں نے وزیر فروغ انسانی وسائل سمرتی ایرانی کے خلاف نعرے لگائے اور اے بی وی پی کے خلاف جو بی جے پی کی طلبہ تنظیم ہے ، کارروائی کا بھی مطالبہ کیا ۔ بتایاجاتا ہے کہ اے بی وی پی کے دباؤ کے باعث دلت طالب علم نے خود کشی کرلی ہے ۔ احتجاجی طلبہ اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈز تھامے ہوئے تھے ۔ جن پر تعلیمی ادارے کو ختم کرنے پر وائس چانسلر کی برطرفی ، اے بی وی پی اور بی جے پی مردہ باد کے نعرے تحریر تھے ۔ طلبہ نے روہت کی خود کشی واقعہ کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا اور الزام عائد کیا کہ یونیورسٹی اتھاریٹی کے رویہ سے روہت کو خود کشی کرنی پڑی اور یہ کارروائی ذات کو نشانہ بناتے ہوئے کی گئی۔ ایک احتجاجی طالب علم جی آزاد نے کہا کہ ملک بھر میں طلبہ کے خلاف اس طرح کے گھناؤنے واقعات پیش آرہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ روہت ایک ذہین طالب علم تھا ۔ اس نے امتیازی سلوک کے خلاف صدائے احتجاج بلند کیا تھا ۔ اس لئے اس کے خلاف کارروائی کی گئی ہے ۔
حیدرآباد
آئی اے این ایس
مرکزی وزیر لیبر بنڈارودتاتریہ نے آج کہا کہ یونیورسٹی آف حیدرآباد کے پانچ دلت طلبہ کی معطلی میں ان کا اور نہ ہی ان کی جماعت بی جے پی کا کوئی رول ہے ۔ ان پانچ معطل طلبہ میں سے ایک روہت نے کل خود کشی کرلی تھی ۔ دتاتریہ نے کیمپس میں موجود قوم دشمن اور غیرسماجی عناصر کے خلاف کارروائی کرنے سے متعلق وزیر فروغ انسانی وسائل سمرتی ایرانی کو تحریر کردہ مکتوب کی مدافعت کی ۔ یہاں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے مرکزی مملکتی وزیر لیبر بنڈارو دتاتریہ نے کہا کہ اے بی وی پی قائدین کی جانب سے مجھے ایک نمائندگی وصول ہوئی تھی جس میں قوم دشمن اور غیر سماجی عناصر کی جانب سے اے بی وی پی کارکنوں کو زدوکوب کرنے کی شکایت کی گئی تھی میں نے اس شکایت کو بغیر کسی ترمیم کے جوں کا توں وزارت فروغ انسانی وسائل کو روانہ کردیا ہے ۔ دتاتریہ نے ان کے خلاف درج کیس کے بارے میں تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ۔

Dalit scholar's suicide: Union minister Bandaru Dattatreya, HCU VC booked

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں