پالیمنٹ کا بجٹ اجلاس 23 فروری سے متوقع - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-01-31

پالیمنٹ کا بجٹ اجلاس 23 فروری سے متوقع

نئی دہلی
پی ٹی آئی
پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس23فروری سے شروع ہونے کا امکان ہے کیونکہ وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کی قیادت میں پارلیمانی امور سے متعلق کابینی کمیٹی ایک اجلاس یہاں4فروری کو منعقد ہوگا جس میں بجٹ اجلاس کے شیڈول کو قطعیت دی جائے گی ۔ اجلاس میں جہاں ریلوے بجٹ اور عام بجٹ کی منظوری پر اصل توجہ رہے گی ، تاہم حکومت کئی ایک کلیدی اصلاحات کے لئے اقدامات کو منظوری حاصل کرنے کے علاوہ جی ایس ٹی اور رئیل اسٹیٹ بل منظور کرانے کی کوشش کرے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ اجلاس23فروری سے شروع ہونے کا امکان ہے ۔ عموما بجٹ اجلاس فروری کے تیسرے ہفتہ سے شروع ہوتا ہے اور مئی اوائل تک چلتا رہتا ہے ۔ اس دوران وقفہ بھی دیاجاتا ہے تاکہ بجٹ پر متعلقہ کمیٹیاں غوروخوض کرتے ہوئے اپنی سفارشات پیش کریں ۔ عام بجٹ توقع ہے کہ لوک سبھا میں 29فروری کو پیش کیاجائے گا۔ یہ مہینہ کا آخری دن ہے اور ایسے موقعوں پر29فروری مہینہ کا آخری دن ہوتا ہے ، روایتی طور پر بجٹ پیش کیاجاتا ہے ۔ اسی دوران مغربی بنگال، ٹاملناڈو ، کیرالا، آسام اور پڈوچیری کے اسمبلی انتخابات کی میعاد مئی اور جون کے وسط میں ختم ہونے والی ہے اور اس دوران قائدین کی مصروفیات بڑھنے کے پیش نظر بجٹ اجلاس کو جلداز جلد منعقد کرنے کے بارے میں فیصلہ کیاجارہا ہے ۔ پارلیمنٹ کے سابقہ اجلاسوں میں کوئی خاص کام کاج نہیں ہوسکا ، اس پس منظر میں وزیر فینانس ارون جیٹلی نے آج امید ظاہر کی کہ کانگریس وجوہات کو دیکھے گی اور جی ایس ٹی بل پاس کرانے میں مددکرے گی جو راجیہ سبھا میں منظوری کا منتظر ہے ۔ جیٹلی نے کہا کہ اگر جی ایس ٹی یوپی اے کے اصلاحات کے لئے کلیدی اہمیت رکھتا تھا اور میں اس بل کو تحریر کرنے کا سہرا بھی ان کے سر باندھتاہوں، اب میں چاہتا ہوں کہ وہ اس کی منظوری میں بھی مدد کریں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر لکھنے والا ہی خود اپنی تحریر سے پھر جائے تو ہم کیا کرسکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کانگریس قائدین سے اس بارے میں بات کی ہے اور انہیں وضاحت پیش کردی ہے کہ اس لئے امید کررہے ہیں کہ بجٹ اجلاس میں اس بل کو منظوری مل جائے گی ۔ ارون جیٹلی یہاں ایک عوامی تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔ پارلیمانی امور کے وزیر ایم وینکیا نائیڈو نے اس مبینہ کے اوائل میں کانگریس صدر سونیا گاندھی سے ملاقات کی تھی اور جی ایس ٹی و رئیل اسٹیٹ بل کی جلد از جلد منظوری میں تعاون کی خواہش کی تھی ۔ وینکیا نائیڈو نے آج کہا کہ اپوزیشن کو ایوان کی کارروائی میں خلل ڈالنے سے گریز کرنا چاہئے ۔ ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ہے ، حکومت ہر مسئلہ پر بات چیت کے لئے تیار ہے ۔ انہوں نے یہ بات اشارۃً کہی کہ اپوزیشن ارونا چل پردیش میں صدر راج کے نفاذ اور حیدرآباد میں ایک دلت طالب علم کی خودو کشی کے مسئلہ پر ایوان کی کاروائی میں خلل ڈال سکتی ہے ۔ سرمائی اجلاس23دسمبر کو ختم ہوا تھا جس میں جی ایس ٹی بل کے ساتھ ساتھ کئی ایک اہم بلوں کو منظوری نہیں مل سکی تھی جس کی وجہ سے حکومت کا کام کاج متاثر ہوا ہے۔ راجیہ سبھا میں مودی حکومت کو خاطر خواہ تائید حاصل نہیں ہے ، یہاں تعداد کے لحاظ سے اپوزیشن کانگریس کافی مضبوط ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ وزیر فینانس ارون جیٹلی نے ایک موقع پر سوال اٹھایا تھا کہ کس طرح ایک غیر منتخب ایوان رائے عامہ رکھنے والے منتخب ایوان کی بات کو مسترد کرسکتا ہے ۔ سرمائی اجلاس میں راجیہ سبھا میں 9بل منظور کئے گئے تاہم47گھنٹے شوروغل اور ہنگاموں کی نذر ہوگئے ۔ ہر دن کانگریس کے قائدین کوئی نہ کوئی مسئلہ پیش کرتے ہوئے ہنگامہ آرائی کرتے تھے۔ لوک سبھا میں اس کے برخلاف13بل منظور کئے گئے ۔

Budget 2016: Parliament session likely from February 23

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں