کارسیوکوں پر فائرنگ والے ملائم کے بیان پر بی جے پی اور کانگریس کی تنقید - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-01-26

کارسیوکوں پر فائرنگ والے ملائم کے بیان پر بی جے پی اور کانگریس کی تنقید

لکھنو
پی ٹی آئی
سماج وادی پارٹی کے اس تبصرہ پر ایک تنازعہ پیدا ہوگیا ہے کہ1990میں کارسیوکوں پر فائرنگ کا حکم دینے پر انہیں تکلیف کا احساس ہوا تھا ۔ بی جے پی اور کانگریس نے اس بیان کا استعمال ان پر تنقید کے لئے کیا۔ بھگوا پارٹی نے مطالبہ کیا کہ اگر ان کے احساسات سنجیدہ ہیں تو انہیں معافی مانگنی چاہئے ۔ بی جے پی کے ترجمان وجئے پاٹھک نے کہا کہ سماج وادی پارٹی کے سربراہ ملائم سنگھ یادو نے محض یہ کہا ہے کہ انہیں فائرنگ پر تکلیف کا احساس ہوا تھا جس میں ایودھیا میں کارسیوک ہلاک ہوئے تھے ۔ کیا وہ ان کے خاندانوں سے اظہار تعزیت کریں گے۔ کیا وہ اس کے لئے معافی مانگیں گے ۔ اتر پردیش کے اس وقت کے چیف منسٹر ملائم سنگھ یادو نے کل کہا تھا کہ انہیں1990ء میں ایودھیا میں کارسیوکوں پر فائرنگ کا حکم دینے پر تکلیف کا احساس ہوا تھا لیکن مذہبی مقام کوبچانے کے لئے وہ ضروری تھا ۔ پاٹھک نے کہا کہ ملائم سنگھ حکومت نے جن کار سیوکتوں پر فائرنگ کا حکم دیا تھا وہ نہتے تھے ۔ ایسے معاملہ میں ان پر فائرنگ کا حکم دینا نفرت انگیز جرم ہے ۔ دہلی میں بی جے پی کے قومی سکریٹری سریکانت شرما نے کہا کہ ملائم سنگھ یادو ایک ایسے وقت اپنی غلطی کے لئے پچھتا رہے ہیں جب ریاست کی سماج وادی پارٹی حکومت کرپشن میں ملوث ہے اور اپنی آخری سانسیں گن رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مغل بادشاہ بابر کے جنرل میر باقی نے ہندو مندروں بشمول ایودھیا کی رام مندر کو توڑا تھا ۔ سیاسی جماعتیں کئی دہوں سے اس مسئلہ پر ووٹ بینک کی سیاست کررہی ہیں۔ اگر ملائم سنگھ یادو سنجیدہ ہیں تو انہیں کھل کر مندر کی تائید میں آنا چاہئے ۔ کانگریس کے کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے صدر نشین ستیہ دیوترپاٹھی نے اگلے سال مقرر اسمبلی انتخابات سے قبل پرانے مسئلہ کو اٹھانے پر ملائم سنگھ یادو پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ ملائم سنگھ یادو مسلسل ایودھیا میں کارسیوکوں پر فائرنگ کی بات کررہے ہیں تاکہ ان کے مسلم ووٹ بینک کو مضبوط کیاجاسکے اور بی جے پی کو ہندو ووٹوں کو اس کے حق میں متحد کرنے کا موقع دے سکے ۔ اس وقت فائرنگ میں16کار سیوک ہلاک ہوگئے تھے۔

BJP, Congress slam Mulayam for 'feeling sad' for Ayodhya firing

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں