پاکستان کے ساتھ بات چیت کا کوئی متبادل نہیں - محبوبہ مفتی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-12-13

پاکستان کے ساتھ بات چیت کا کوئی متبادل نہیں - محبوبہ مفتی

نئی دہلی
پی ٹی آئی
جموں و کشمیر میں بی جے پی کی اتحادی شراکت دار پی ڈی پی نے آج کہا کہ ایک ایسے وقت جب کہ دنیا کو آئی ایس آئی ایس اور القاعدہ جیسے دہشت گرد گوپس سے خطرہ کا سامنا ہے ، ہندوستان ، پاکستان کے ساتھ بات چیت کرنے کے اپنے فرض سے فرار اختیار نہیں کرسکتا ۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ اگر ہم دہشت گردی کو اپنی سرحدوں سے دور رکھنا چاہتے ہیں کہ تو ہندوستان کو پاکستان، افغانستان ، حتیکہ بنگلہ دیش جیسے ممال کے ساتھ ہاتھ ملانا ہوگا ۔ وہ اس سوال کا جواب دے رہی تھیں کہ آیا پی ڈی پی قیادت کو اس وقت پشیمانی کا سامنا کرنا پڑا تھا جب سری نگر میں7نومبر کو نکالی گئی ریالی کے دوران وزیراعظم نریندر مودی نے یہ کہا تھا کہ انہیں کشمیر پر کسی کے مشورہ کی ضرورت نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ بات چیت کا کوئی متبادل نہیں ۔ آپ ان مذاکرات سے بچ سکتے ہیں یا تاخیر کرسکتے ہیں لیکن آخر کار آپ کو وہی کرنا ہوگا جو سشما جی نے کیا ہے کیونکہ ہمیں آئی ایس آئی ایس اور القاعدہ کی لعنت سے لڑنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مودی جی کو ضرورت ہے یا نہیں لیکن ہمیں پاکستان سے بات چیت کرنے کی ضرورت کیونکہ پاکستان کے ساتھ خراب تعلقات سے میری ریاست راست طور پر متاثر ہوتی ہے۔ علیحدہ اطلاع کے مطابق ان قیاس آرائیوں کا خاتمہ کرتے ہوئے کہ وہ چیف منسٹر جموں و کشمیر کے عہدہ کی متمنی ہیں، پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے آج یہ واضح کردیا کہ وہ یہ عہدہ قبول کرنے تیار نہیں ہیں ۔ اس سوال پر کہ آیا وہ عنقریب عسکریت پسندی سے متاثر ریاست کی باگ ڈور سنبھالنے والی ہیں، انہوں نے کہا نہیں ۔ میں ایسا نہیں کرنا چاہتی ۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے اپنے والد کو بھی یہ بات بتادی ہے ۔ ایک اور اطلاع کے مطابق عدم رواداری پر جاری بحث کے دوران جموں و کشمیر میں بی جے پی کی اتحادی شراکت دار پی ڈی پی نے آج کہا ہے کہ دانشوروں کی جانب سے ایوارڈس کی واپسی مصنوعی نہیں تھی، بلکہ جمہوریت کی خوبصورتی تھی۔ انہوں نے تقریب آج تک ایجنڈا میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ہندوستانی جمہوریت پر فخر ہونا چاہئے کہ ہم اس طرح بھی اپنا احتجاج درج کراسکتے ہیں ۔ پی ڈی پی لیڈر نے کہا کہ ہندوستان ایک منفرد ملک ہے اور وحدت میں کثرت اس کی بنیادی طاقت ہے ۔ چند حاشیہ کے عناصر جو خود ساختہ ہندو ازم کو قوم پرستی سے ملاتے ہیں ۔ وہی مسئلہ ہیں ۔ بعض گوشوں کی جانب سے عائد کردہ ان الزامات سے متعلق سوال پر کہ ایوارڈ کی واپسی برجستہ نہیں بلکہ مصنوعی تھی،انہوںنے کہا کہ میں ایسا نہیں سمجھتی۔ ایوارڈ یافتگان ذہین ہیں ، اور انہیں کوئی بھی غلط انداز میں متاثر نہیں کرسکتا ۔ یہ ہر ایک کے لئے ایک پیام ہے کہ عدم رواداری ملک کے لئے فائدہ مند ثابت نہیں ہوگی اور وہ بھی ایک ایسے وقت جب ہم ترقی کے راستے پر آگے بڑھنا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے گوشت کھانے یا نہ کھانے پر جاری بحث کو عاجز کردینے والی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ سب ایک ایسے وقت ہورہا ہے جب دال کی قیمتیں بھی کافی بڑھ گئی ہیں ۔ یہ ساری بحث عاجز کردینے والی ہے ۔ تمام مذاہب نے ہندوستان کی ترقی میں اپنا حصہ ادا کیا ہے ، جہاں ہندو ازم نے ہمیں رواداری کا سبق دیا ہے، وہیں اسلام نے مساوات اور عیسائیت نے ہمدردی سکھائی ہے۔ انہوں نے آئی ایس آئی ایس کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ممنوعہ دہشت گرد گروپ کشمیر کے لئے خطرہ نہیں ہے ۔ وادی میں آئی ایس آئی ایس یا پاکستانی پرچم لہرانا محض شہرت حاصل کرنے کا شعبدہ ہے ، جس کا مقصد میڈیا کی توجہ حاصل کرنا ہے ۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ آئی ایس آئی ایس اسلام کی نمائندہ نہیں ۔ وہ لوگ مسلمانوں کو ہلاک کررہے ہیں اور یہ تعلیم دے رہے ہیں کہ ظلم کیاجانا چاہئے ۔ کشمیر میں ایک مختلف اسلام ہے جو ہمیں پڑوسیوں کے ساتھ پر امن رہنا سکھاتا ہے ۔ انہوں نے میڈیا سے کہا کہ وہ ایسے عناصر کی تشہیر نہ کرے ۔

There is no alternative to talks with Pakistan: Mehbooba Mufti

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں