طمانیت خوراک اسکیم پر عدم عمل آوری - کشمیر میں خواتین کا احتجاج - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-12-15

طمانیت خوراک اسکیم پر عدم عمل آوری - کشمیر میں خواتین کا احتجاج

سری نگر
یو این آئی
سیکوریٹی فورسز نے پیر کی صبح سری نگر کے سیول لائنز میں مصروف ترین امیرا کدل اور بڈ شاہ پل پر اپنے علاقوں میں راشن کی عدم دستیابی اور نیشنل فوڈ سیکوریٹی ایکٹ( این ایف ایس اے) نافذ نہ کرنے کے ریاستی حکومت کے فیصلے کے خلاف احتجاج کررہے شہریوں کو منتشر کرنے کے لئے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال کیا۔ احتجاج کی وجہ سے ان مصروف ترین پلوں پر گاڑیوں کی آمد ور فت کئی گھنٹے تک بند رہی ۔ پیر کی صبح مائسمہ اور اس سے ملحقہ علاقوں سے تعلق رکھنے سینکڑوں افراد جن میں زیادہ تعداد خواتین کی تھی ، سڑکوں پر نکل آئے اور مصروف تین بد شاہ پل کو گاڑیوں کی آمد ورفت کے لئے مکمل طور پر بند کردیا ۔ اسی طرح ککر بازار اور اس سے ملحقہ علاقوں سے بھی تعلق رکھنے والے شہریوں نے امیر ا کدل برج کو بلاک کردیا۔ احتجاجیوں نے اس موقع پر ریاستی حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ موجودہ حکومت شہریوں کو راشن کی فراہمی ، بجلی کی سپلائی اور دیگر ضروریات زندگی فراہم کرنے کے معاملے میں مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئی ہے ۔ دونوں پلو ں کے بند ہوجانے کی وجہ سے سری نگر کے سیول لائنز میں بد ترین ٹریفک جام لگ گیا اور سینکڑوں گاڑیوں کی لائن لگ گئی ۔ احتجاجیوں نے الزام عائد کیا کہ ان کے علاقوں میں قائم محکمہ امور صارفین و عومای تقسیم کاری کے راشن ڈیپو خالی پڑے ہیں ۔ احتجاجیوں نے نیشنل فوڈ سیکوریٹی ایکٹ کو نافذ کرنے کے ریاستی حکومت کے فیصلے کی سخت مخالفت کرتے ہوئے الزام عائد کیاکہ اس کو( این ایف ایس اے) مرکزی سرکاری کی ہدایت پر وادی کشمیر کے لوگوں پر تھوپا گیا ہے۔ احتجاجیوں نے بتایا کہ ہمیں اب آدھار کارڈ جمع اور تحصیلدار سے انکم سر ٹیفکیٹ حاصل کر کے جمع کرنے کے لئے کہاجارہا ہے جو لوگوں کو راشن سے محروم کرنے کی ایک منصوبہ بند سازش ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ آبادی کے ایک بڑے حصے کو ابھی آدھار کارڈ حاصل کرنا باقی ہے اور ایسی صورت میں ہم کہاں سے آدھار کارڈ حاصل کرکے جمع کریں گے ۔ تاہم جب احتجاجیوں نے منتشر ہونے سے انکار کیا تو سیکوریٹی فورسز نے لاٹھی چارج اور تمام طرفوں سے آنسو گیس کی شلنگ کردی جس کی وجہ سے سیول لائنز میں افرا تفری کا ماحول پیدا ہوا۔ سیکوریٹی فورسز کی طرف سے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کے استعمال کے بعد مائسمہ اور اس سے ملحقہ علاقوں میں فورسز پر سنگ باری کے واقعات پیش آئے ۔ اگرچہ لاٹھی چارج اور آنسو گیس کے استعمال کے بعد دونوں پلوں پر گاڑیوں کی آمد و رفت بحال کی گئی۔ تاہم شہرکی سڑکوں پر بد ترین ٹریفک جام کی صورتحال ئی گھنٹوں تک بنی رہی۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ مفتی محمد سعید نے2دسمبر کو ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ ریاست میں اگلے سال فروری سے نیشنل فوڈ سیکوریٹی ایکٹ نافذ کیاجائے گا جس سے ریاست کے1.19کروڑ لوگ مستفید ہوں گے جب کہ ریاست کی سابق حکومت نے کہتے ہوئے اس کو ریاست میں نافذ کرنے سے انکار کیا تھا کہ اس سے لوگوں کی ایک بڑی تعداد راشن سے محروم ہوجائے گی۔

Protest Against CAPD Department In Srinagar

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں