ٹاملناڈو میں ریلیف کاموں میں -اماں- کے اسٹیکرس پر تنازعہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-12-07

ٹاملناڈو میں ریلیف کاموں میں -اماں- کے اسٹیکرس پر تنازعہ

چینائی
پی ٹی آئی
ایسے وقت جب کہ یہاں راحت کے کام جاری ہیں، ایک مسئلہ کھڑا ہوگیا ہے ۔ سوشیل میڈیا میں چند گوشوں کی جانب سے الزام عائد کیا جارہا ہے کہ اے آئی ڈی ایم کے کارکن این جی اوز پر زور دے رہے ہیں کہ وہ ریلیف اشیاء پر چیف منسٹر جیہ للیتا کے اسٹیکرس چسپاں کریں ۔ اس ادعا کو حکمراں پارٹی نے غلط بتاتے ہوئے مسترد کردیا ہے ۔ جوں ہی سوشیل میڈیا پر پیغامات پھیلے کہ اے آئی ڈی ایم کے ورکرس این جی اوز اور والینٹیرس سے کہ رہے ہیں کہ وہ ریلیف اشیاء پر اماں کے اسٹیکرس چسپاں کریں تب حکمراںپارٹی نے انکار کرتے ہوئے پیغامات روانہ کئے۔ ان میں بتایا گیا کہ سوشیل میڈیا میں اس طرح کے ادعا جات بالکل غلط ہیں ۔ والینٹیرس سے کہا گیا ہے کہ اگر ا س طرح کی مانگ کی گئی ہو تو وہ پارٹی ہیڈ کوارٹرس یا پولیس میں شکایت درج کروائیں ۔ اے آئی اے ڈی ایم کے سے متعلق ایک سینئر کارکن نے اپنا نام نہ بتانے کی شرط پر پی ٹی آئی سے کہا کہ ہم دوبارہ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ پارٹی کی جانب سے اس طرح کا کوئی پیام، کسی بھی شکل میں کسی کو بھی نہیں دیا گیا ہے ۔ اس طرح ظاہر ہوتاہے کہ یہ افواہ ہے اور یہ شر پسندعناصر کا کام ہے ، جو ہماری عزت مآب چیف منسٹر کی پارٹی کو بدنام کرنا چاہتے ہیں ۔ ان کی شناخت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا ہمیں کوئی ضرورت نہیں ہے کہ ہم ریلیف اشیاء پر چیف منسٹر کے اسٹیکرس چسپاں کرنے پر اصرار کریں ۔ہمارے پارٹی کارکن انہیں مفوضہ ریلیف کاموں کو انجام دینے کی اپنی ڈیوٹی میں مصروف ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ چند افراد کی جانب سے حکمراں پارٹی کے ورکرس ہونے کا غلط ادعا کرتے ہوئے تروولور۔ تروتنی روڈ پر ایک ریلیف ٹرک وک روک دینے کی اطلاع ملی ہے ۔ بتایاجاتا ہے کہ انہوں نے ان سے اماں کے اسٹیکرس چسپاں کرنے اور بیانرس لگانے کے لئے کہا تھا ۔ سوشیل میڈیا میں اس طرح کے ادعا کے بعد صدر ڈی ایم کے کروناندھی نے اے آئی اے ڈی ایم کے کو نشانہ بنایا کہ وہ پبلسٹی کے لئے ریلیف اشیاء پر اماں کے اسٹیکرس چسپاں کرنے میں مصروف ہے، جس کی وجہ سے کئی گھنٹوں تک ریلیف میں تاخیر ہورہی ہے ۔

Chennai rains and relief works: Row over 'Amma stickers' in TN flood relief work

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں