شامی اپوزیشن سیاسی حل اتحاد و سالمیت اور سیکولر ریاست پر متفق - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-12-11

شامی اپوزیشن سیاسی حل اتحاد و سالمیت اور سیکولر ریاست پر متفق

ریاض
اردو نیوز (سعودی عرب)
شامی اپوزیشن گروپوں نے جمعرات کو دو روزہ اجلاس کے اختتام پر اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ شامی بحران کا سیاسی حل نکالاجائے گا۔ ملک کے اتحاد و سلامتی پر کسی طرح کا کوئی سودا نہیں کیاجائے گا اور ریاست سیکولر نظام کی علمبردار ہوگی۔ ملک کے تمام انتظامی یونٹ وفاق کے تحت ہونگے ۔ انتظامی امور میں لا مرکزیت کا نظام اپنایاجائے گا۔ شامی اپوزیشن رہنماؤں نے اس موقع پر جو اعلامیہ جاری کیا اس کا متن یہ ہے ۔ سعودی عرب کی دعوت پر البنیاد اجلاس منعقد کیا۔ اس میں مسلح گروپوں اور ملک کے اندر وباہر اپوزیشن جماعتوں کے نمائندے شریک ہوئے ۔ ان کا تعلق شامی معاشرے کے تمام طبقات عربوں، کردوں، ترکمانیوں ، عاشوریوں ، سوریانیوں ، شرکسوں اور ارمن وغیرہ سب سے تھا۔ اجلاس کا مقصد جنیوا ون اور دیگر متعلقہ بین الاقوامی قرار دادوں کی بنیاد پر شامی مسئلے کے سیاسی حل کی بابت مشترکہ موقف پر اتحاد و اتفاق پیدا کرنا تھا۔ شرکاء اجلاس میں ایجنڈے پر موجود تمام امور و مسائل پر مباحثہ کیا ۔ گفت و شنیدمیں ایک دوسرے کے احترام کا ماحول قائم رہا۔ ملک کو در پیش کلیدی مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ متعلقہ دستاویزات دیکھی گئیں ۔ شرکاء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ ملکی اتحا دکا ہر حال میں خیال کریں گے ۔ شامی ریاست سیکولر رہے گی ۔ شرکاء نے جمہوری طریقہ کار کی پابندی کا بھی عزم ظاہر کیا ۔ انہوں نے کہا کہ شامی عوام کے تمام طبقوں مردو خواتین کو کسی امتیاز کے بغیر جمہوری عمل میں شریک کیا جائے گا۔ مذہبی یا فرقہ وارانہ بنیاد پر کسی کو الگ تھلگ نہیں کیا جائے گا۔ انسانی حقوق ، قومیت کے اصل ، شفافیت، مواخذے ، احتساب ، قانون کی بالا دستی پر عمل پیرا رہیں گے ۔ ہر طرح کی اور ہر ایک کی دہشت گردی کی مخالفت کریں گے ۔ ریاستی دہشت گردی اور اس کی فرقہ وارانہ ملیشیاؤں کی مزاحمت کریں گے ۔ ہتھیار صرف منتخب ریاستی اداروں کے اختیار میں ہوں گے۔ شرکاء نے شام میں تمام غیر ملکی جنگجوؤں کی موجودگی سے برات کا اعلان کردیا۔ ان غیر ملکی جنگجوؤں کو بھی شام سے نکلنا ہوگا جنہیں شامی عوام کا خون بہانے کی غرض سے شہریت دی گئی ہے ۔ شرکاء نے طے کیا کہ موجودہ نظام حکومت کے نمائندوں سے مذاکرات کے لئے خصوصی ٹیم ہوگی اس کی تشکیل پر اتفاق رائے کرلیا گیا ہے ۔ اس ٹیم میں شامل کوئی بھی رکن عبوری حکومت میں شامل نہیں ہوسکے گا ۔ شرکاء نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ شامی نظام حکومت سے نیک نیتی کے اظہار پر مشتمل ضروری اقدامات کرائے۔ انہوں نے جنیوا ون کی دفعات سے مکمل وابستگی کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ بشار الاسد اور ان کی حکومت کی علامتی شخصیتوں اور کلیدی عہدیداروں کو عبوری اقتدار کا مرحلہ شروع ہوتے ہی اقتدار چھوڑدینا ہوگا ۔ انہوں نے جنگ بندی، ہتھیار جمع کرنے ، انسانی امداد کی تقسیم اور تعمیر نو کے عمل میں یکجہتی کے عمل کی نگرانی کے لئے اقوام متحدہ کی سرپرستی کو قابل قبول بتایا۔ شرکاء نے تمام اپوزیشن جماعتوں کے نمائندہ مذاکراتی اعلیٰ بورڈ کی تشکیل کی بھی منظوری دیدی ۔ اس کا صدر دفتتر ریاض میں ہوگا۔ وہی مذاکراتی ٹیم کے حوالے سے جواب دہ اور مختار کل ہوگا۔

Gulf rulers back 'political solution' for Syria

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں