نابالغ مجرمین کی سزا پر مبنی بل پارلیمنٹ میں منظور - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-12-23

نابالغ مجرمین کی سزا پر مبنی بل پارلیمنٹ میں منظور

نئی دہلی
پی ٹی آئی
عصمت ریزی جیسے نفرت انگیز جرائم کے لئے اب16سال اور اس سے زیادہ عمر کے ملزمین پر بالغوں کی طرح مقدمہ چلے گا کیوں کہ پارلیمنٹ مین آج اس سلسلہ میں ایک بل منظور کرلی اگیا ۔ ایسا کوئی قانون نہ ہونے کی وجہ سے2012ء کے وحشتناک عصمت ریزی و قتل واقعہ کے نابالغ مجرم کی رہائی کے چند دن بعد یہ بل منظور کیا گیا۔ ایک ایسے وقت جب دسمبر2012ء واقعہ کی متاثرہ لڑکی نربھئے کے ماں باپ راجیہ سبھا کی گیلری میں موجود تھے ایوان میں جوینائل جسٹس بل کو کانگریس کی تائید سے ندائی ووٹ کے ذریعہ منظور کرلیا گیا جس کے تحت اقل ترین عمر کو18سال سے گھٹا کر16سال کردی اگیا ۔ بائیں بازو جماعتوں کے واک آوٹ کے بعد یہ بل منظور کی اگیا۔ بائیں بازو اور دوسری جماعتوں بشمول این سی پی اور ڈی ایم کے نے اس اقدام پر محتاط خیالات کا اظہار کیا جسے پہلے ہی لوک سبھا میں منظور کیاجاچکا تھا ۔ بائیں بازو جماعتیں چاہتی تھیں کہ اس بل کو سلیکٹ کمیٹی سے رجوع کیاجائے تاکہ جذباتی دباؤ میں اس قانون میں کوئی ترمیم جلد بازی میں نہ کی جائے۔ اس نئے قانون کا اطلاع ا س نابالغ مجرم پر نہیں ہوگا جسے16دسمبر2012ء کے کیس میں قصور وار پایا گیا تھا کیوںکہ فوجداری قانون کا اطلاق استقدامی اثر کے ساتھ نہیں ہوتا۔ قبل ازیں بہبودی خواتین و اطفال کی وزیر منیکا گاندھی نے اس بل پر بحث کا جواب دیتے ہوئے اس کے اثرات کے تعلق سے ارکان کی تشویش دور کرنے کی کوشش کی اور کہا کہ یہ بل بچوں کے خلاف نہیں ہے ۔ اس دوران لوک سبھا میں بونس بل منظور کرلیا گیا ۔ جس سے فیکٹری ورکرس کے لئے بونس کی حد7ہزار مقرر کی گئی ہے ۔ اس اقدا م پر اپریل2014ء سے استقدامی اثر کے ساتھ عمل ہوگا ۔ جوینائل جسٹس بل تو راجیہ سبھا میں منظور ہوگیا لیکن کئی بلز اب بھی زیر التوا ہیں ۔ حکومت امید کررہی تھی کہ ان بلز کو منظور کیاجائے گا لیکن کانگریس ارکان کے احتجاج کی وجہ سے ایسا نہیں ہوسکا جو وزیر فینانس ارون جیٹلی کے خلاف الزامات پر ہنگامہ کررہے تھے ۔

Rajya Sabha passes Juvenile Justice Bill

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں