راجیہ سبھا میں ارون جیٹلی کے استعفیٰ پر کانگریس کا دباؤ جاری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-12-23

راجیہ سبھا میں ارون جیٹلی کے استعفیٰ پر کانگریس کا دباؤ جاری

نئی دہلی
پی ٹی آئی
ڈی ڈی سی اے میں مبینہ بد عنوانیوں پر کانگریس نے آج راجیہ سبھا میں دوسرے دن بھی وزیر فینانس ارون جیٹلی کے استعفیٰ پر دباؤ ڈالناجاری رکھا ۔ اس ہنگامہ میں ایوان کی کاروائی کو دوپہر سے قبل دو مرتبہ ملتوی کردینا پڑا ۔ کانگریسی ارکان نعرے بلند کرتے ہوئے ایوان کے بغلی راستہ پر پہنچے اور پھر ایوان کے وسط میں پہنچ گئے ۔ اس طرح ایوان کی کارروائی میں خلل پیدا کیا۔ ٹیبلس پر کاغذات رکھے جانے کے فوری بعد ڈپٹی چیر مین پی جے کورین نے کمار ی شیلیجا( کانگریسی) کو حکمراں بی جے پی کے ایک رکن پارلیمنٹ کی جانب سے ڈی ڈی سی اے کی کارکردگی پر جیٹلی کے خلاف سنگین الزامات عائد کرنے کا مسئلہ اٹھانے سے روک دیا ۔ جیٹلی نے دہلی کرکٹ باڈی کی2013ء تک قیادت کی تھی ۔ احتجاجی ارکان نے جیٹلی استعفیٰ دو کے نعرے لگائے ۔ ان کی اس چیخ و پکار پر کورین کو ایوا ن کو پہلے 11:30بجے تک ملتوی کردینے پر مجبور ہونا پڑا ۔ کماری شلیجا نے کہا ایک سنگین مسئلہ سامنے آیا ہے کہ وزیر فینانس کے خلاف حکمراں پارٹی کے ایک رکن نے سنگین الزامات عائد کئے ہیں ۔ انہوں نے بی جے پی قانون ساز کیرتی آزاد کا حوالہ دئیے بغیر یہ بات کہی ۔ کورین نے کارروائی کو معطل کرتے ہوئے مسئلہ پر مباحث کے لئے ان کی تحریک نامنظور کردی ۔ انہوں نے کہاکہ ایوان کے ایک رکن کے خلاف الزامات اٹھانے کے طریقہ کار کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ میں آپ سے یہ نہیں کہہ رہا ہوں کہ مسئلہ نہ اٹھائیں ۔ میرے کہنے کا مطلب یہ ہے کہ ایک طریقہ کار مقرر ہے ، اگر کسی رکن کے خلاف کوئی الزام ہو تو آپ کو چاہئے کہ آپ صدر نشین کو تحریری طور پر مطلع کریں ۔ آپ کو چاہئے کہ رکن کو بھی تحریری طور پر مطلع کریں ۔ اس کے بغیر، آپ الزام کا مسئلہ نہیں اٹھا سکتے ۔ انہوں نے کماری شلیجا سے دریافت کیا کہ آیا انہوں نے صدر نشین اور جیٹلی کو تحریری طور پر نوٹس دی ہے ۔ ایک بڑھتی نوعیت کے الزام کے لئے پیشگی نوٹس دینی چاہئے ۔ صرف اسی صورت میں اس طرح کے الزام کے مسئلہ کو اٹھایا جاسکتا ہے۔ جب کورین نے وقفہ صفر کے شروع کرنے کا اعلان کیا تب کانگریسی ارکان نعرے بلند کرتے ہوئے ایوان کے بغلی راستہ میں ٹھہر گئے ۔ کورین نے کہا کہ آپ لوگ وقفہ صفر میں کیوں خلل پیدا کررہے ہیں ، وقفہ صفر میں اہم مسائل اٹھائے جاتے ہیں، اس طرح کی حرکتوں میں کیا معقولیت ہے، یہ میں سمجھنے سے قاصر ہوں ۔ اس کے بعد انہوں نے ایوان کو11:30بجے تک ملتوی کردیا۔ ساڑھے گیارہ بجے اجلاس دوبارہ شروع ہونے کے فوری بعد کانگریسی ارکان نے بغلی راستہ سے ہی وزیر فینانس سے استعفیٰ کی مانگ کے نعرے بلند کرنے شروع کردئے۔ جب کورین نے ایک رکن کو وقفہ صفر پر مسئلہ پیش کرنے کہا تب احتجاجی ارکان ایوان کے بیچوں بیچ پہنچ گئے ۔ نعرہ بازی کے دوران مملکتی وزیر پارلیمانی امو ر مختار عباس نقوی نے مشورہ دیا، چونکہ کانگریس وقفہ صفر اور وقفہ سوالات کی کارروائی چلنے نہیں دینا چاہتی ہے اس لئے ایوان کو انصاف اطفال بل2015ء پر فوری مباحث شروع کردینے چاہئیں ، جو وینائل بل پر اب مباحث شروع کئے جائیں۔ یہ ایک بے حد اہم بل ہے۔ پورا ملک فکر مند ہے ، لیکن کانگریسی ارکان ایوان کے وسط میں ڈٹے نعرے لگاتے رہے ۔ کورین چاہتے تھے کہ بل کی کارروائی شروع کرے کے لئے ایوان کا خیال معلوم کیاجائے، جو فہرست میں زیر غور ہے اور اسے آج کے ایجنڈہ میں پاس کیاجائے ۔ لیکن احتجاج جاری رہا ۔ اسے انہوں نے ناقابل قبول اور غیر جمہوری قرار دیا اور دوپہر تک ایوان کو ملتوی کرنے کا اعلان کیا ۔ دوپہر میں ایوان شروع ہوتے ہی کانگریسی ارکان ایوان کے بغلی راستہ میں آئے اور جیٹلی کے خلاف نعرے لگانے شروع کیے ۔ صدر نشین حامد انصاری نے تاہم وقفہ سوالات کو جاری رہنے دیا۔ گڑ بڑ کے درمیان دو سوالات اٹھائے گئے ۔ کانگریسی ارکان کے اسپیکر کے شہ نشین تک پہنچ گئے، چنانچہ اس ہنگامہ میں ایوان کو12:35بجے تک ملتوی کردیا گیا ۔ اجلاس دوبارہ شروع ہونے پر مماثل مناظر دیکھے گئے ۔ احتجاجی ارکان نے وقفہ سوالات کو چلنے نہیں دیا ۔ ایوان کو پر سکون رکھنے کی جب ان کی اپیل رائیگاں گئی تب انہوں نے چند منٹوں میں ہی ایوان کو دوبارہ ایک بجے تک ملتوی کردیا۔ ایک بجے ایوان دوبارہ شروع ہونے پر مرکزی وزیر پرکاش جاؤدیکر نے دو سوالات جو مانسون سیشن کے دوران ایوان میں پیش کئے گئے تھے ایک بیان کے ذریعہ جوابات کی اصلاح پیش کی ۔ اس بیان کے ختم ہونے کے فوری بعد اسپیکر نے ایوان کو لنچ کے لئے دو بجے تک ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔

Rajya Sabha demands for Finance Minister Arun Jaitley's resignation

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں