شدت پسندی صرف اسلام کا مسئلہ نہیں دیگر مذاہب بھی متاثر - پوپ فرانسس کے تاثرات - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-12-02

شدت پسندی صرف اسلام کا مسئلہ نہیں دیگر مذاہب بھی متاثر - پوپ فرانسس کے تاثرات

خصوصی طیارے سے
یو این آئی
عیسائیوں کے سب سے بڑے پیشوا پوپ فرانسس نے کہا ہے کہ شدت پسندی صرف اسلام کا ہی مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ تمام مذاہب کا مسئلہ ہے جس سے عیسائی مذہب بھی محفوظ نہیں ہے اور یہ بت پرستی کے مترادف ہے ۔ پوپ نے کہا کہ صرف اسلام ہی ایسا مذہب نہیں ہے جو پر تشدد شدت پسندی ی وجہ سے متاثر ہورہا ہے بلکہ دیگر مذاہب میں پائے جانی والی شدت پسندی بھی خطرناک ہے ۔ ہم کیتھو لک عیسائیوں میں بھی انتہا پسند پائے جاتے ہیں ، جو یہ سمجھتے ہیں کہ انہیں حقیقت مطلقہ کا علم ہے ۔ وسطی افریقی جمہوریہ سے واپسی پر طیارہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ارجنٹائن سے تعلق رکھنے والے پوپ نے کہا کہ شدت پسندی ہمیشہ ہی ایک ٹریجڈی رہی ہے ۔ اس کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہوتا ۔ شدت پسند خدا سے دور ہوتے ہیں اور یہ بت پرستی کے مترادف ہے ۔ شدت پسندی تمام مذاہب کا مسئلہ ہے ، جس سے رومن کیتھولک چرچ بھی ماورا نہیں ہے ۔ دراصل شدت پسندی کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔ پوپ نے کینیا میں مختلف مذاہب کے نمائندوں سے ملاقات کے دوران کہا تھا کہ خدا کے نام پر تشدد سے بچنے کے لئے مذاہب کے مابین مکالمت انتہائی ضروری ہے ۔ مسلمان آئمہ نے بھی برداشت پر زور دیا ہے ۔ اپنے دورہ افریقہ کی آخری منزل وسطی افریقہ جمہوریہ میں پوپ نے ایک اجتماع سے خطاب میں مسلمانوں اور عیسائیوں کو بھائی بھائی قرار دیتے ہوئے زور دیا تھا کہ مذہبی منافرت اور نفرت کا خاتمہ کردینا چاہئے۔1.2بلین کیتھولک عیسائیوں کے پیشوا نے کل دارالحکومت بانگوئی کے نواح میں واقع ایک مسجد کا دورہ بھی کیا تھا، جہاں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ یہ مسجد اسی علاقے میں واقع ہے ، جو مسلمانوں اور عیسائیوں کے مابین جاری کشیدگی کا گڑھ تصور کیاجاتا ہے۔ پوپ نے کہا کہ سب کو مل جل کر نفرت کا خاتمہ کردینا چاہئے ، بدلے اور تشدد اور خصوصاایسا تشدد جو مذہب کے نام پر کیاجائے ۔ اس سے انکار کردینا چاہئے۔ یہ وہ تشدد ہے جس کے خدا بھی خلاف ہے۔ پوپ نے اپنے دورہ افریقہ کے دوران کینیا اور یوگانڈا کا دورہ بھی کیا ۔ مبصرین کے بقول افریقہ کے تین ممالک کے5روزہ دورہ کے دوران پوپ فرانس نے وہ سب کچھ کیا ، جو وہ شدت پسندی اور نفرت کے خاتمے کے لئے کرسکتے تھے ۔ مبصرین کے مطابق پوپ کے اس دورے سے کسی کو عملی طور پر تو کوئی فائدہ نہیں ہوا لیکن ایک مذہبی اور اخلاقی رہنما کے طور پر انہوں نے لوگوں کے جذبات کو مثبت انداز میں گرما ضرور دیا ہے ۔

Pope says fundamentalism is 'disease of all religions'

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں