عثمانیہ یونیورسٹی میں بیف فیسٹول کا معاملہ - قانون شکنی پر پولیس کا انتباہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-12-07

عثمانیہ یونیورسٹی میں بیف فیسٹول کا معاملہ - قانون شکنی پر پولیس کا انتباہ

حیدرآباد
پی ٹی آئی
پولیس10دسمبر کو عثمانیہ یونیورسٹی کے طلبہ کے بعض گروپس کی جانب سے منعقد کئے جانے والے بیف فیسٹول کو روکنے کے لئے تیار ہے ۔ اس نے کہا کہ وہ قانون شکنی کرنے والوں کو گرفتار کرنے سے ہی نہیں ہچکچائے گی ۔ پولیس کے ایک سینئر عہدیدار کے مطابق کیمپس میں اضافی فورسس تعینات کی جائیں گی تاکہ صورت حال سے نمٹا جاسکے ۔ بائیں بازو کے طلبہ کی تنظیم نے قبل ازیں اعلان کیا تھا کہ وہ عالمی یوما نسانی حقوق کے موقع پر بیف فیسٹول کا اہتمام کرے گی ۔ ایک پولیس عہدیدار نے کہا عثمانیہ یونیورسٹی کے حکام نے تمام طرح کے فیسٹول کے اہتمام کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے اسی لئے کیمپس میں کسی بھی فیسٹول کی اجازت دینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔ اگر ہم یہ محسوس کرتے ہیں کہ اس صورتحال کے نتیجہ میں لا اینڈ آرڈر کے مسائل پیدا ہوتے ہیں تو ہم احتیاطی گرفتاری بھی کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ نگرانی میں شدت پیدا کردی گئی ہے ، صورتحال پر نظر رکھی جارہی ہے اور وہ اس سے نمٹنے کے لئے تیار ہے ۔ پولیس کے انتباہ اور یونیورسٹی حکام کی جانب سے اجازت دینے سے انکار کے باوجود اس بیف فیسٹول کا اہتمام کرنے والوں میں سے ایک کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا سے ملحہ آل انڈیا اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے رکن ہونے کا دعویٰ کرنے والے شنکر نے کہا کہ وہ مجوزہ فیسٹول کے اہتمام کے لئے پیش رفت کریں گے ۔ طلبہ کے ایک اور گروپ نے اسی دن یونیورسٹی میں فورک فیسٹول (خنزیر کا فیسٹول) منعقد کرنے کے منصوبہ کا اعلان کرتے ہوئے تصادم کی راہ اختیار کی ہے تاہم یونیورسٹی کے حکام نے واضح کردیا ہے کہ تعلیمی سر گرمیوں کے ماسوا وہ کسی بھی پروگرام کی اجازت نہیں دیں گے ۔ اسی دوران بھارتیہ جنتا پارٹی یووا مورچہ( بی جے وائی ایم) کے تلنگانہ یونٹ کے صدر وکرم ریڈی نے کہا ہے کہ وہ نہ ہی بیف فیسٹول کے مخالف ہیں اور نہ ہی کسی اور فیسٹول کی تائید میں ہین۔ ریڈی نے کہا بیف فیسٹول کی مخالفت کرنے والے بعض لوگ ہوسکتے ہیں ۔ بی جے پی اور بی جے وائی ایم کی فیسٹول سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ بیففیسٹول کے اہتمام کی اجازت دینے پر گاو پوجا کی بھی اجازت دینے سے متعلق بی جے پی کے رکن اسمبلی راجہ سنگھ نے حالیہ ریمارکس سے متعلق پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ یہ رکن اسمبلی کے شخصی ریمارکس تھے اور بی جے پی سے اس کا تعلق نہیں ہے ۔2012ء میں یونیورسٹی میں اس وقت تشدد پھوٹ پڑا تھا جب بعض طلبہ گروپس نے بیف فیسٹول کا اہتمام کیا تھا ۔ اس وقت اس فیسٹول کا اہتمام کرنے والوں اور مخالف گروپس کے درمیان تصادم کے نتیجہ میں بیشتر طلبہ زخمی ہوگئے تھے ۔ اسی دوران اے بی وی پی کے قومی سکریٹری کے راجیو جو عثمانیہ یونیورسٹی کے ایک طالب بھی ہیں نے کہا اس بیف فیسٹول اور یونیورسٹی کیمپس میں مجوزہ پورک فیسٹولس سے ان کی تنظیم کا کوئی تعلق نہیں ہے ۔ ہم کسی بھی فیسٹول میں شامل نہیں ہیں ۔ اس کے بجائے اے بی وی پی نے طلبہ کے مسائل فلاح و بہبود اور یونیورسٹی کے ترقی کے مسائل حل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اس کی تائید میں کل یونیورسٹی بند کی اپیل کی ہے ۔ ان کے مطالبات میں میس چارجس میں اضافہ سنٹرل یونیورسٹی میں ریسرچ اسکالر س کو دئیے جانے والے فیلو شپ کے مساوی فیلو شپ اور عثمانیہ یونیورسٹی میں بنیادی انفراسٹرکچر کی بہتری شامل ہے ۔

Beef festival: Police steps up vigil at Osmania University

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں