پشاور فوجی اسکول پر دہشت گرد حملہ اور قتل عام کی پہلی برسی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-12-17

پشاور فوجی اسکول پر دہشت گرد حملہ اور قتل عام کی پہلی برسی

پشاور
پی ٹی آئی
پاکستانی شہر پشاور میں گزشتہ سال16دسمبر کو آرمی پبلک اسکول پر طالبان کے ہلاکت خیز حملہ کی یاد میں آج ریالیوں کا اہتمام ہوا، جن میں مہلوک طلباء کے والدین کو ہاتھوں میں اپنے چہیتوں کی تصویر اٹھائے دیکھا گیا ۔ اس سانحہ میں150افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں136طلباء شامل ہیں ۔ وزیر اعظم نواز شریف اور فوجی سربراہ راحیل شریف کے علاوہ سیکوریٹی عہدیداروں نے اجلاس میں شرکت کی ۔ وزیراعظم نے کہا کہ تعلیم کے دشمن پاکستان کے دشمن ہیں ۔ ہم تعلیم کو ترجیح دیں گے ۔ ہم نئی نسل کو پر امن پاکستان دیں گے ۔ نواز شریف نے بتایا کہ پاکتسانی عوام کا دل رنج اور غم کے احساس سے بوجھل ہے ۔ اس سانحہ نے پوری قوم کو ہلاکر رکھ دیا اور سب کے ذہنوں میں یہ سوال پیدا کیا کہ کیا انسانیت سے عاری ایسے درندے کسی نرم رویہ کے مستحق ہیں ۔ انہوں نے بتایاکہ ایک سال پہلے بھی ان کے ذہن میں یہ خیال پختہ ہورہا تھا ل کہ انسانوں کا مکالمہ صرف ان سے ہوسکتا ہے جو انسانوں کی زبان سمجھتے ہوں۔ پشاور کی زمین پر قدم رکھنے سے پہلے مجھے معصوم بچوں کے لہو نے ایک فیصلے پر پہنچا دیا تھا ۔ ہم پوری قوت کے ساتھ دہشت گردی پر ضرب لگائیں گے ۔ انہوں نے قومی قیادت کو خراج تحسین پیش کیا اور اس پختہ عزم کے ساتھ میدان میں اترے کہ اس سر زمین کو دہشت گردوں سے پاک کرکے سپاہی دم لیں گے ۔ وزیر اعظم نواز شریف نے طلباء و طالبات کو مخاطب کر کے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شہید بچوں کا لہو بول رہا ہے ۔ ضرب عضب کی ہر کارروائی میں لہو بول رہا ہے ۔ آپریشن ضرب عضب نے دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے ، ان کی پناہ گاہیں اور انفراسٹرکچر ٹوٹ چکا ہے ۔ بہت جلد دہشت گردی کا خاتمہ ہوجائے گا اور ملک کا گوشہ گوشہ پر امن ہوگا ۔ وزیر اعظم نے آرمی پبلک یونیورسٹی کے قیام کا اعلان کیا۔ ہلاک شدگان کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے صوبے کے دیگر شہروں کے علاوہ ملک کے طول و عرض میں تقاریب کا انعقاد کیا گیا ۔ پشاور کے اسکول میں جاری مرکزی تقریب میں پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف، چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ اور بری فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کے علاوہ اہم سیاسی شخصیات ، غیر ملکی سفرا اور ہلاک شدگان کے لواحقین شریک ہوئے ۔ پشاور میں منعقد تقریب میں چیرئمین جوائنٹ چیف آف سٹاف ، پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے وزیر اعظم ، گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ اور دیگر مہمانوں نے شدت پسندون کے حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کے لئے تمغے تقسیم کئے ۔ جو ان کے ورثاء نے وصول کئے ۔ اس موقعے پر خیبر پختونخوا کی حکومت نے ضلع پشاور کے تمام تعلیمی اداروں میں تعطیل کا اعلان کیا ہے جب کہ ملک کے دیگر صوبوں میں تمام تعلیمی ادارے بند رہین گے ۔ صوبائی حکومت نے آرکائیوز لائبریری کو آرمی پبلک اسکول کے سانحے میں مرنے والوں کے نام سے منسوب کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس تقریب کے علاوہ پشاور کی آر کائیو لائبریری میں بھی چہار شنبہ کو سرکاری سطح پر برسی کی تقریب ہوئی۔ صوبائی حکومت نے آرکائیوز لائبریری کو آرمی پبلک اسکول کے سانحے میں مرنے والوں کے نام سے منسوب کرنے کا اعلان کیا ہے جب کہ وہاں ایک یادگار بھی تعمیر کی جارہی ہے جس پر سانحہ پشاور میں ہلاک ہونے والے تمام بچوں کی تصویریں لگائی جائیں گی ۔ اس کے علاوہ ملک کے تمام وفاقی اسکولوں اور کالجوں میں چہار شنبہ کو یوم شہدائے آرمی پبلک اسکول منایاجارہا ہے ۔ وفاقی حکومت نے پہلے ہی دارالحکومت اسلام آباد کے122اسکولوں اور کالجوں کو ان طلبہ سے منسوب کرنے کا اعلان کیا ہے جو16دسمبر کے حملے میں مارے گئے تھے ۔ برسی کی تقریبات کے تناظر میں پشاور میں سیکوریٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق شہر میں دو ہزار کے قریب پولیس عہدیدار تعینات ہیں آرمی پبلک اسکول پر حملے کی برسی کے تناظر میں ایک تقریب منگل کی شب برطانوی شہر بکنگھم میں بھی منعقد ہوئی جسمیں وہاں زیر علاج طلباء کے علاوہ نوبل انعام یافتہ پاکستانی طالبہ ملالہ یوسف زئی نے بھی شرکت کی ۔ پوپیز فارپیس ان پشاور نامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ملالہ کا کہنا تھا کہ ضرب عضب کے بعداب پاکستان کو ضرب قلم کی ضرورت ہے کیونکہ تعلیم ہی لوگوں کو شدت پسندی سے دور رکھنے کا ذریعہ بن سکتی ہے ۔ ملالہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر دنیا دہشت گردی کے خاتمہ کی نیت رکھتی ہے تو اسے دنیا بھر کے مسلمانوں کو دہشت گردی کے واقعات کا ذمہ دار ٹھہرانے سے گریز کرنا چاہئے ۔

Pakistan Marks the First Anniversary of the Peshawar School Massacre

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں