افغانستان کی ترقی کے لئے دہشت گردی کا خاتمہ ضروری - افغان پارلیمنٹ سے مودی کا خطاب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-12-26

افغانستان کی ترقی کے لئے دہشت گردی کا خاتمہ ضروری - افغان پارلیمنٹ سے مودی کا خطاب

کابل
پی ٹی آئی
وزیر اعظم نریندر مودی نے پاکستان پر در پردہ تنقید کرتے ہوئے آج کہا کہ افغانستان اسی وقت کامیاب ہوگا جب سرحد پار سے دہشت گردی بند ہوگی اور جب دہشت گردوں کی پناہ گاہیں اور تربیت گاہیں ختم ہوں گی۔ ہندوستان کو افغانستان کا مسابقتی نہیں بلکہ معاون قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور تشدد جنگ زدہ ملک کے مستقبل کی تعمیر میں مدد نہیں کرسکتے اور نہ ہی ملک کے عوام پر کوئی چیز زبردستی مسلط کی جاسکتی ہے ۔ وزیر اعظم مودی یہاں پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح کرنے کے بعد جو ہندوستان کی جانب سے دئیے گئے90ملین ڈالر کی رقم سے تعمیر کی گئی ہے افغان پارلیمانی ارکان سے خطاب کررہے تھے ۔ اس موقع پر صدر افغانستان اشر ف غنی بھی موجود تھے ۔ مودی نے احاطہ پارلیمنٹ میں سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی سے موسوم اٹل بلاک کا بھی افتتاح کیا۔ تقریبا چالیس منٹ کے اپنے خطاب کے دوران جہاں کئی موقعوں پر تالیاں بجاکر استقبال کیا گیا مودی نے افغانستان میں ہندوستان کے رول پر پاکستان کے تحفظات کا بھی بالواسطہ حوالہ دیا اور کہا کہ کچھ لوگ ہیں جو نہیں چاہتے کہ ہم یہاں رہیں۔ کچھ ایسے لوگ ہیں جو ہماری یہاں موجودگی پر بے چینی محسوس کرتے ہیں اور کچھ لوگ ہماری حوصلہ شکنی بھی کرتے ہیں ۔ مودی نے افغانستان کے عوام کی ہمت اور بہادری کو سلام کیا اور کہا کہ وہ ہندوستان پر کسی کے کہنے پر نہیں بلکہ اس کے اقدامات کو دیکھ کر اس پر بھروسہ کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آپ نے کبھی ہماری دوستی پر شک و شبہ نہیں کیا اور یہ ہماری دوستی کا نتیجہ آپ دیکھ رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری شراکت داری سے دیہی علاقوں میں لوگوں کو اسکول ، آبپاشی کے وسائل ، ہیلت سنٹر، بچوں کے لئے ڈیولپمنٹ سنٹر اور خواتین کو مواقع جیسی سہولیات ملی ہیں ۔ ہم نے مل کر جو سڑکیں بنائی ہیں ان سے علاقوں کے درمیان دوریاں کم ہوئی ہیں۔ برقی ٹرانسمیشن لائنوں اور برقی اسٹیشنوں سے افغانوں کے گھروں میں اجالا ہوا ہے۔ سٹلائٹ لنک سے تعلیم ، صحت اور ٹیلی کمیونیکشن سہولیات بہتر ہوئی ہیں۔ مودی نے کہا کہ آپ نے اسی پر یقین کیا جو آپ نے دیکھا آپ کسی کی باتوں میں نہیں آئے ۔ یہ بھی پاکستان پر بالواسطہ تنقید تھی۔ پاکستان ایک عرصہ سے ہندوستان پر الزام عائد کررہا ہے کہ وہ قندھار اور جلال آباد میں اپنے قونصل خانوں کے ذریعہ بلو چستان میں شورش پھیلانے کی کوشش کررہا ہے ۔ مودی نے کہا کہ ہندوستان یہاں کسی کے ساتھ مقابلہ آرائی کے لئے نہیں ہے بلکہ آپ کے مستقبل کا سنگ بنیاد رکھنے کے لئے ہے تاکہ آپ اپنی زندگیوں کو دوبارہ تعمیر کرسکیں ۔ افغانستان مین کئی برسوں سے جاری تشد د کا حوالہ دیتے ہوئے مودی نے کہا کہ کابل کی ندی میں بہت خون بہہ چکا ،افغانستان کی ان پہاڑیوں نے کئی سیاہ سانحے دیکھے، کئی خواب جنگجوں کے اندھیروں میں خاکستر ہوگئے ۔ انہوں نے دنای سے اپیل کی کہ وہ افغانستان کی مدد کریں اور کہا کہ ہمیں اس لئے اس ملک کی مدد کرنا ہے تاکہ دہشت گردی ارو انتہا پسندی کے نئے بادل ابھر نہ سکیں جب کہ پرانے بادل ابھی تک یہاں کے آسمانوں کو سیاہ کئے ہوئے ہیں۔ افغان عوام نہ صرف اپنے مستقبل کے لئے لڑ رہے ہیں بلکہ وہ ایک محفوظ دنیا کے لئے بھی اپنی لڑائی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ مودی نے کہا کہ افغانستان کو اس کے تمام پڑوسیوں کی مدد کی ضرورت ہے اور اس خطہ کے ہر ملک کو چاہے وہ ہندوستان ہو ، پاکستان یا ایران، افغان عوام کی مدد کے لئے متحد ہونا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ جب افغانستان امن کا گہوارہ ہوگا تو اس علاقہ میں خوشحالی پھیلے گی، تجارت، توانائی اور سرمایہ کاری میں مدد ملے گی۔مودی نے بتایا کہ افغانستان کو زمینی راستوں اور سمندرسے جوڑنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ ایران میں چاہ بہار سے افغانستان سے جوڑ اجائے گا انہوں نے امید ظاہر کی کہ ایک دن وہ وقت آئے گا جب وسطی ایشیا سے توانائی ہمارے علاقہ میں منتقل ہوگی ۔ مودی نے کہا کہ آپ پشتو ، ازبیک ، تاجک، ہزارہ ہوسکتے ہیں، آپ مسلمان ہندو اور سکھ ہوسکتے ہیں لیکن آپ کو اب باوقار اٖفغانی بننا ہے جو ایک قوم ہوکر ملک کو ترقی دے سکیں۔ آپ مذہب کے نام پر لڑ سکتے ہیں یا پھر اپنی شناخت کے لئے لڑ سکتے ہیں لیکن اب یہ وقت افغانستان میں امن کے لیے لڑنے کا ہے ۔

Afghanistan will succeed only when terror no longer flows across border: PM Modi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں