قومی مفادات پر بھی کانگریس کی منفی سیاست - ایم جے اکبر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-12-27

قومی مفادات پر بھی کانگریس کی منفی سیاست - ایم جے اکبر

نئی دہلی
یو این آئی
بھارتیہ جنتا پارٹی نے وزیر اعظم نریندر مودی کے اچانک پاکستان جانے کے فیصلے کو بے مثال اور دونوں ممالک کے تعلقات میں نئے با ب کا آغاز قرار دیتے ہوئے آج الزام لگایا کہ کانگریس قومی مفادات سے منسلک مسائل پر بھی سیاست کررہی ہے ۔ بی جے پی ترجمان ایم جے اکبر نے یہاں نامہ نگاروں سے کہا کہ وزیر اعظم کے اس جرات مندانہ اقدام نے بر صغیر میں امن کی توقعات کو نئی مہمیز دی ہے ۔ اس سے اس علاقے کی موسمیاتی تبدیلی ہوئی ہے اور تعلقات میں گرماہٹ آئی ہے۔ مسٹر مودی اور پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف کے درمیان گرم جوشی نے تعلقات میں منجمد برف پگھلانے کا کام کیا ہے ۔ دونوں ممالک کے تعلقات کی تاریخ کو دیکھتے ہوئے ایسے ہی جرات مندانہ اقدامات کی ضرورت تھی ۔ مسٹر اکبر نے کہا کہ مسٹر مودی کے اس دورے سے ملک اور دنیا میں مثبت اثرات نظر آرہے ہیں ۔ امریکہ اور اقوام متحدہ سمیت کئی ممالک نے اس کا استقبال کیا ہے جو حوصلہ افزا ہے ۔ ہندوستان میں بھی مارکسی کمیونسٹ پارٹی اور کمیونسٹ پارٹی نے اس کا خیر مقدم کیا ہے لیکن بد قسمتی کی بات ہے کہ کانگریس قومی مفاد کے ایسے معاملے پر بھی سیاست کرنے سے باز نہیں آئی ۔ کانگریس کے اس الزام پر کہ مسٹر مودی نے قومی مفاد میں نہیں بلکہ ایک صنعت کار کے ذاتی مفاد کے لئے پاکستان گئے تھے، بی جے پی ترجمان نے کہا کہ وہ اس طرح کی طفلانہ باتوں کا کیا جواب دیں ۔ انہوں نے کہا کہ جو ایسی باتیں کرتے ہیں ، ان کی عقل پر مجھے شبہ ہے۔ پاکستان کے ساتھ تعلقات ایک سنگین مسئلہ ہے ۔ ایک عمل کے تحت دونوں ممالک کے تعلقات آگے بڑھے ہیں۔ روس کے اوفا میں دونوں ممالک کے وزیر اعظم سے ملاقات اور پھر پیرس میں باگ آگے بڑھی ۔ بینکاک میں دونوں ممالک کے قومی سلامتی کے مشیر ملے اور اسی مہینے وزیر خارجہ سشما سوراج نے پاکستان جاکر اس معاملے کو آگے بڑھایا۔ اسی دوران چینائی میں مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کا دورہ پاکستان انوکھا اقدام ہے جس کا مقصد عوام سے عوام کے تعلقات کو مستحکم کرنا ہے ۔ انہوں نے چینائی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہو زیر اعظم پڑوسیوں سے تعلقات بہتربنارہے ہیں ۔ نیپال افغانستان اور بنگلہ دیش کا بھی وزیر اعظم نے دورہ کیا ہے ، انہوں نے کہا کہ ہند پاک کو چاہئے کہ تمام مسائل بات چیت سے حل کریں ۔ دہشت گردی اہم مسئلہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے دورہ سے مثبت پیام دینے کی ضرورت ہے ۔وزیر اعظم نریندر مودی کا دورہ لاہور ، امن اور خطہ کے استحکام کے لئے ہے ۔ انہو ں نے وزیر اعظم کے دورہ پر کانگریس کے لیڈران کی جانب سے کی جارہی نکتہ چینی پر کہا کہ کانگریس کو اس دورہ سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہے ۔ کیونکہ منموہن سنگھ نے وزیر اعظم کے طور پر امن و استحکام کے لئے کچھ نہیں کیا تھا۔

PM Modi’s Lahore visit a transformative moment for subcontinent: BJP

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں