عام آدمی پارٹی کا جن لوک پال بل دہلی اسمبلی میں متعارف - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-12-01

عام آدمی پارٹی کا جن لوک پال بل دہلی اسمبلی میں متعارف

نئی دہلی
یو این آئی
بد عنوانی سے موثر طور پر نمٹنے کے لئے دہلی اسمبلی میں آج جن لوک پال بل 2015پیش کیا گیا جس کے قانون بننے کی صورت میں قصوروار افراد کو زیادہ سے زیادہ عمر قید اور نقصان کے5گنا تک کی تلافی کا التزام ہوگا۔ اپوزیشن کی غیر موجودگی اور حکمراں جماعت کے بھارت ماتا کی جئے،وندے ماترم اور انقلاب زیادہ باد کے نعروں کے درمیان ڈپٹی چیف منسٹر منیش سسوڈیا نے بل پیش کرتے ہوئے اسے تاریخی لمحہ قرار دیا اور کہا کہ عام آدمی پارٹی کی حکومت بد عنوانی سے نمٹنے کے لئے اپنے پہلے وعدوں پر پابند عہد ہے، بل کے سلسلے میں ظاہر کئے جانے والے کئی اندیشوں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے سشوڈیا نے اسے ہندوستان کے مستقبل کی امید وں اور دہلی کو بد عنوانی سے پاک بنانے والا قرار دیا۔ بل کی تفصیلات بتاتے ہوئے سسوڈیا نے کہا کہ جن لوک پال بل کے قانون بن جانے کی صورت میں یہ قومی دارالحکومت میں کسی بھی بد عنوانی کی جانچ اور کارروائی کرنے کے لئے آزاد رہے گی ۔ اس میں جتنے بھی اہم عہدوں پر بیٹھ کر بد عنوانی کی جائے گی قصور وار پائے جانے پر اتنی ہی سزا کا التزام کیاگیا ہے ۔ عام معاملوں میں چھ ماہ سے دس سال اور خاص معاملوں میں عمر قید تک کی سزا کا التزام کیا گیا ہے ۔ بد عنوانی کی وجہ سے حکومت اور عوام کو جتنا نقصان ہوگا اس کی5گنا تک رقم جرمانے کے طور پر وصول کی جائے گی ۔ بد عنوانی کے خلاف آواز اٹھانے والے کو تحفظ فراہم کرنے کے ساتھ انتظامیہ کی ذیادتیوں سے بچانے اور اطلاع دینے والے کی شناخت چھپانے کا التزام بھی کیا گیا ہے ۔ جھوٹی شکایت کرنے پر بھی سزا کی گنجائش رکھی گئی ہے ۔ سیشوڈیا نے کہا کہ دہلیا سمبلی کے موجودہ اجلاس میں شہری ضابطہ اخلاق بل پیش کرنے کے بعد وہ دوسرا اہم بل پیش کررہے ہیں ۔ جس کی وجہ سے وہ خود کو قابل فخر محسوس کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جن لوک پال آزاد ادارہ ہوگا اور عوام سے شکایت ملنے پر تحقیقات کے علاوہ اسے از خود نوٹس لینے کی بھی آزادی حاصل ہوگی اور حکومت بھی اس کی جانچ کی سفارش کرسکے گی ۔ دہلی کے ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ جن لوک پال کسی بھی عہدیدار کے خلاف تحقیقات کرسکے گا اور6ماہ کے اندر تحقیقات کا کام مکمل کرنا ہوگا ۔ جن لوک پال کو مقدمہ چلانے کی بھی آزادی ہوگی اور منظوری کے بعد مقدمہ کی کارروائی چھ ماہ کے اندر مکمل کرنی ہوگی ۔ غلط طریقہ سے کمائی گئی جائیداد کو ضبط کرنے ،عہدیداروں کا تبادلے کے علاوہ لوک پال گاہے بگاہے جائزہ لے گا اور معاملوں کی تعداد کی بنیاد پر عدالتیں قائم کرنے کی اسے پوری آزادی حاصل ہوگی ۔ لوک پال کے انتخاب کے لئے اپوزیشن اور عام آدمی پارٹی کے سابق لیڈر پرشانت بھوشن اور یوگیندر یادو کے احتجاج کا جواب دیتے ہوئے سسوڈیا نے کہا کہ اس میں پوری شفافیت اور غیر جانبدارانہ طریقہ اپنایا گیا ہے۔ لوک پال سہ رکنی ہوگا جس میں ایک صدر اور اس کے2ارکان ہوں گے ۔ ان کا انتخاب4رکنی کمیٹی کرے گی جس میں دہلی ہائی کورت کے چیف جسٹس، چیف منسٹر اور اسمبلی کے اسپیکر اور اپوزیشن کے لیڈر شامل ہوں گے ۔ سسوڈیا نے کہا کہ لوک پال انتخاب کے عمل کو قطعی کمزور نہیں کیا گیا ہے اس سلسلے میں جو طریقہ اپنایا گیا ہے اس سے زیادہ غیر جانبدار اور ذمہ دار کمیٹی کیا ہوسکتی ہے ۔اس انتخاب کے عمل میں مزید دو اہم شخصیات کو شامل کئے جانے کے مطالبے پر سیشوڈیا نے کہا کہ ایسا کرنے سے انتخاب کے عمل کے متاثر ہونے کی گنجائش پیدا ہونے کا اندیشہ ہے ۔ دہلی کے ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ لوک پال مقرر کرنے کے عمل کو جتنا غیر جانبدار بنایا گیا ہے اسے ہٹانے کا عمل اتنا ہی پیچیدہ ہے ۔ جس طرح جج کو ہٹانے کے لئے تحریک ملامت پیش کی جاتی ہے اسی طرح لوک پال کو ہٹانے کے لئے بھی تحریک ملامت پیش کرنی ہوگی۔ دریں اناء موجودہ جن لوک پال بل کے سلسلے میں بھوشن اور یوگیندر یادو کی قیادت میں بڑی تعداد میں سوراج ابھیان کے کارکنوں نے دہلی اسمبلی کے سامنے مظاہرہ کیا ۔ پولیس نے بڑی تعداد میں ابھیان کے کارکنوں کو حراست میں بھی لیا۔ یادو نے موجودہ جن لوک پال بل کے خلاف اپنی لڑائی کو علامتی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اصل قانون کے لئے طویل لڑائی لڑنی ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ بل کے مقابلہ میں موجودہ بل پوری طرح تبدیل کیاجاچکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اروند کجریوال حکومت بے نقاب ہوچکی ہے ۔

Jan Lokpal Bill tabled in Delhi Assembly

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں