مسلم پرسنل لاء میں کسی قسم کی مداخلت ناقابل قبول - مسلم پرسنل لاء بورڈ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-12-09

مسلم پرسنل لاء میں کسی قسم کی مداخلت ناقابل قبول - مسلم پرسنل لاء بورڈ

نئی دہلی
یو این آئی
ہمارا ملک آزاد، خود مختار اور سیکولرملک جمہوری ہے۔ ملک کے ہر شہری کو اپنے عقیدے اور مذہب پر عمل کی بھرپور آزادی ہے ۔ مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ آئین کے بنیادی اصولوں ، سیکولر ازم، انصاف آزادی ، مساوات اور باہمی اخوت اور بھائی چارگی کو بڑی بے دردی کے ساتھ پامال کیاجارہا ہے ۔ مسلمانوں کے ایمان، جان، مال، عزت و آبرو اور دین و شریعت اسلامی پر خطرات کے سیاہ بادل منڈلا رہے ہیں ۔ حکومت کی جانب سے مسلم پرسنل لاء میں تبدیلی اور یکساں سول کوڈ کے نفا ذ کی کوشش کی جارہی ہے۔ یکساں سول کوڈ کے نفاذ کا بی جے پی او ر آر ایس ایس کے قائدین پرزور طریقہ سے مطالبہ کررہے ہیں۔ سپریم کورٹ کے تحت اور مختلف ریاستوں کے ہائی کورٹس میں مراسلے داخل کئے گئے۔ جج صاحبان نے اپنے فیصلوں میں مسلم پرسنل لاء پر ریمارکس کئے ہیں ۔ زعفرانی طاقتوں کی جانب سے یہ بات دہرائی جارہی ہے کہ ہم مسلم خواتین کو ان کا حق دلانا چاہتے ہیں ۔ ان کے ساتھ ہونے والی نا انصافیوں کو ختم کرنا چاہتے ہیں ۔آر ایس ایس کے تحت قائم کردہ چند نام نہاد مسلم مہیلا آندولن، کمیٹیاں بھی میڈیا مین مسلم پرسنل لاء میں تبدیلی کا مطالبہ کررہی ہیں جب کہ ہم خواتین مسلمانان ہند ارباب حکومت سے وضاحت کے ساتھ یہ مطالبات کرتے ہیں کہ ہم ہندوستان کے مسلم خواتین مسلم پرسنل لاء پر مکمل اعتماد اور بھروسہ رکھتے ہیں ۔ اس میں کسی بھی قسم کی مداخلت کی ہم سختی سے مذمت کرتے ہیں ۔ مسلم پرسنل لاء کے ذڑیعہ ہی ہمارے تمام نجی و عائلی حقوق محفوظ ہیں ۔ ہم مسل پرسنل لاء سے ( جو آئین ہند کا حصہ ہے) سو فیصد اتفاق کرتے ہیں اور پوری طرح مطمئن ہیں ۔ ہم مسلم خواتین ایسی تمام کوششوں اور مطالبات کی پرزور مذمت کرتے ہیں ۔ جس میں پرسنل لاء میں تبدیلی کی بات کہی جارہی ہے۔ ہم نام نہاد مسلم مہیلا آندولن اور مسلم مہیلا مورچہ کی مذمت کرتے ہیں جن کو ہندوستان کی مسلم خواتین نے پوری طرح سے رد کردیا ہے ۔ ایک فیصد مسلم خواتین بھی ان کی تائید میں نہیں ہیں ۔ سروے کا ذکر کر کے میڈیا میں جھوٹا پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے ۔ ہم مسلم خواتین مسلم پرسنل لاء کے قوانین کے تحفظ کے لئے ملک گیر سطح پر ہر طرح کی جمہوری پر امن کوشش کرنے اور قربانی دینے کے لئے تیار ہیں ۔ ہم مسلم خواتین مسلم پرسنل لاء میں کسی قسم کی تبدیلی کو ہر گزبرداشت نہیں کریں گے ۔ ہم مسلم خواتین ملک میں اقلیتوں پر برہمنی تہذیب کے مسلط کرنے کی بی جے پی کی کوششوں کی سختی سے مذمت کرتے ہیں ۔ ہم مسلم خواتین وندے ماترم، یوگا، سرسوتی پوجا ، سوریہ نمسکار ، اسکولی نصاب میں آر ایس ایس کی فکر کے مطابق تبدیلی کی سخت مخالفت کرتے ہیں ۔
دریں اثناء لکھنو سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب ملک میں مسلمانوں کے سب سے بڑے ادارے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی میٹنگ آج بدھ کو ہوگی ۔ اس میں مسلم پرسنل لاء بورڈ پر عمل کو روکنے کی کوششوں سے مقابلے کے لئے حکمت عملی بنائے جانے کے ساتھ عدم رواداری کے خلاف تحریک کا خاکہ بھی تیار کیاجائے گا۔ بورڈ کی ورکنگ کمیٹی کے ممبر مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے بتایا کہ تنظیم کی ورکنگ کمیٹی کا اجلاس بدھ کو امروہہ میں ہوگا۔ اس اہم اجلاس میں عدم رواداری کے ایشو پر بھی بات چیت کی جائے گی۔ مولانا نے کہا کہ میٹنگ میں مسلمانوں کو آئین میں دئیے گئے حقوق، جس کے تحت وہ مسلم پرسنل لاء پر عمل کرتے ہیں ، ان میں پیدا کی جارہی رکاوٹوں کا کس طریقے سے مقابلہ کریں اور انہیں دور کرنے کے لئے ملک کے قانون کے دائرے میں رہ کر کیسے جدو جہد کی جائے ، اس پر بھی غور کیاجائے ۔

Indian Muslim women body condemns intrusion in personal law

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں