امریکی ویزا فیس میں بڑے پیمانہ پر اضافہ - ہندوستانی کمپنیوں کے لئے لمحہ فکر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-12-20

امریکی ویزا فیس میں بڑے پیمانہ پر اضافہ - ہندوستانی کمپنیوں کے لئے لمحہ فکر

واشنگٹن
پی ٹی آئی
امریکی صدر بارک اوباما نے آج1.8ٹریلین یو ایس ڈالر اخراجاتی پیاکیج پر دستخط کردئیے ہیں جس میںH1Bویزا اورL1ویزا کی فیس میں بڑے پیمانے پر اضافہ بھی شامل ہے ۔H1B ویزا کے لئے چار ہزار ڈالر جب کہ L1ویزا کے لئے 4500ڈالر فیس کا اضافہ کیا گیا ۔ اس نیے قانون سے ہندوستانی آئی ٹی کمنپیوں کو دھکا پہنچا ہے کیونکہ انہیںH1B ویزوں کی درخواست کے لئے ملین ڈالرس رقم ادا کرنی ہوگی۔ ہندوستانی کمپنیوں کے لئے یہ صورتحال نہایت تشویشناک ہے کیونکہ و ہ امریکہ میں اعلیٰ صلاحتیوں کے حامل آئی ٹی ورکرس کی خدمات حاصل کرنے کے لئے ورک ویزوں پر بہت زیادہ منحصر ہوتی ہیں۔ ہندوستانی آئی ٹی کمپنیوں نے اس فیصلہ کو انتہائی تفریق پر مبنی و سزا سے تعبیر کیا ہے ۔ نئے قانون کے مسودہ میں اس طرح تحریر کیا گیا ہے کہ اس طرح کی اعلیٰ فیس ہندوستان کی صرف بڑی آئی ٹی کمپنیاں ہی ادا کرپائیں ۔ نئے وزیا کے لئے درخواستیں داخل کرنے کا مرحلہ یم ا پریل2016سے شرو ع ہوگا جس کے تحت زائد از 50ملازمین اور پچاس فیصدسے زائد امریکی ملازمین کی حامل ہندوستانی کمپنیوں کو اضافہ شدہ فیس ادا کرنی ہوگی ۔ امریکی کانگریس نے رواں برس65ہزارH1B ویزوں کے کوٹہ کو منظوری دی تھی جبکہ منظوری کے بعد اس سال یکم اپریل کو درخواستیں قبول کرنے کا مرحلہ شروع ہونے کے اندرون چند دن یہ کوٹہ ختم ہوگیا ۔ در حقیقت امریکی حکومت کو کئی درخواستوں کے لئے کمپیوٹر کی مدد سے ڈرانکالنے پر مجبور ہونا پڑا کیونکہ اس مرتبہ ویزوں کے لئے بے شمار درخواستیں موصول ہوئیں۔

واشنگٹن سے رائٹر کی علیحدہ اطلاع کے بموجب امریکی سینٹ نے اختتام سال بجٹ پیاکیج کی اکثریت رائے سے منظوری دے دی جس کے ذریعہ وفاقی اداروں کے اخراجات پورے کرنے میں مدد ملے گی اہل خانہ کو ٹیکس میں چھوٹ فراہم ہوگی اور کئی ایک کاروباری مفادات پورے کرنے میں مدد ملے گی، اہل خانہ کو ٹیکس میں چھوٹ فراہم ہوگی اور کئی ایک کاروباری مفادات پورے ہوں گے ۔ بل کے حق میں65جب کہ اس کی مخالفت میں33ووٹ پڑے جس پیاکیج کی مالیت1.14ٹریلین ڈالر کے برابر ہے جو 2016ء کے دوران نئے اخراجات کے لئے مختص رقوم کو پورا کرنے کے لئے ہے جب کہ ہدف یہ ہے کہ آئندہ دہائی تک ٹیکس میں680ارب ڈالر کی تخفیف لائی جائے گی ۔ قانون سازی کے اس اقدام سے بجٹ، محصول اور ری پبلکن پارٹی کی جانب سے ایک سال سے جاری صدر کے ضابطہ کار کے ایجنڈہ کو پٹری سے اتارنے کی راہ کا پر امن خاتمہ ہوا۔قانون سازی میں فوج کے لئے رقوم میں اضافہ اور امریکی تیل کی برآمد پر پابندی ختم کرنے کے سلسلہ میں ری پبلکن پارٹی کی ترجیحات مانی گئی ہیں۔

Hike in US visa fee not to have major impact on Indian IT firms, say analysts

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں