دہلی عصمت ریزی معاملہ - نابالغ مجرم کی رہائی روکنے سے ہائی کورٹ کا انکار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-12-19

دہلی عصمت ریزی معاملہ - نابالغ مجرم کی رہائی روکنے سے ہائی کورٹ کا انکار

نئی دہلی
یو این آئی
دہلی ہائیکورٹ نے آج کہا کہ دہلی میں16دسمبر2012ء کے اجتماعی عصمت ریزی کیس میں چلتی بس میں ایک طالبہ کو انتہائی وحشیانہ انداز میں ہوس کا شکار بنانے اور اذیت رسانی کرنے کے چھ مجرموں کے منجملہ کم عمر مجرم کیا توار کو رہائی کو نہیں روکا جاسکتا ۔ چیف جسٹس جی روہنی اور جسٹس راجیو سہائے اینڈ لا پر مشتمل بنچ نے کہا کہ ہم جوینائل جسٹس بورڈ کے احکام میں مداخلت کرنا نہیں چاہتے ۔ بعد ازاں بنچ نے یہ احکام جاری کئے ۔ ہائیکورٹ نے کہا کہ اب رہائی کے مسئلہ پر جوینائل جسٹس بورڈ کو ہی قطعی فیصلہ کرنا ہوگا۔ یہاں یہ تزکرہ کرنا مناسب ہوگا کہ فزیو تھراپی کی زیر تربیت طالبہ کی صدمہ انگیز اجتماعی عصمت ریزی واقعہ کے کمسن مجرم کو31اگست2013کو تین سالہ حراست میں دیا گیاتھا ۔ پولیس کے مطابق اس کمسن مجرم اور پانچ نابالغ ملزمین مکیش سنگھ ، ونئے شرما، اکشے ٹھاکر، پون گپتا اور آنجہانی رام سنگھ نے دہلی میں چلتی بس میں23سالہ لڑکی کی اجتماعی عصمت ریزی کی تھی اور اسے اور اس کے ساتھی کو لوہے کی سلاخ سے مارپیٹ کی تھی ۔ بعد ازاں انہیں سڑک پر پھینک دیا گیا تھا، فی الحال چارنابالغ ملزمین کا کیس سپریم کورٹ میں زیر دوراں ہے ۔ یہ لڑکی16دسمبر 2012ء کے حملے کے دو ہفتے بعد سنگا پور کے ایک ہاسپٹل میں جانبر نہ ہوسکی ۔ اس کیس کی وجہ سے دنیا بھر مین ہندوستان اور خواتین کے ساتھ روارکھے گئے سلوک پر توجہ مبذول ہوئی تھی ۔ مہلوک لڑکی کی ماں نے دہلی ہائی کورٹ کے احکام دیکھنے کے بعد کہا کہ وہ اس فیصلہ کے خلاف اعلیٰ عدالت میں اپیل کریں گی ۔ باپ نے کہا کہ ہم دہلی ہائی کورٹ کے فیصلہ سے خوش نہیں ہیں ، کم از کم اس کیس میں کمسن مجرم کو عمر قید کی سزا ہونی چاہئے۔ آئی اے این ایس کے بموجب عدالت نے حکومت کو اس مسئلہ پر اندرون آٹھ ہفتہ جواب داخل کرنے کی ہدایت دی ۔ دہلی ہائیکورٹ نے محکمہ بہبودی خواتین و اطفال کو بھی اس کیس میں فریق بناتے ہوئے نوٹس جاری کی ہے۔ اس معاملہ کی مزید سماعت28مارچ2016تک ملتوی کردی گئی ۔ عدالت نے بی جے پی قائد سبرامنیم سوامی کی درخواست پر یہ احکام صادر کئے ہیں جنہوںنے کمسن مجرم کو رہا نہ کرنے کی اپیل کی تھی۔

December 16 gangrape case: Delhi HC refuses to stop juvenile’s release

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں