قدیم قبرستان میں تدفین پر روک لگانے سے دہلی ہائی کورٹ کا انکار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-12-24

قدیم قبرستان میں تدفین پر روک لگانے سے دہلی ہائی کورٹ کا انکار

دہلی ہائی کورٹ نے آج قبرستان میں تدفین پر روک لگانے سے انکار کردیا ۔ قابل ذکر ہے کہ اکھل بھارتیہ ہندو مہا سبھا اندپرستھ زون کے صدر اجے گوتم نے مشرقی دہلی کے شاہدہ علاقے کے وشواس نگر میں واقع قدیم قبرستان میں تدفین پر روک لگانے کے لئے اسٹے دیے جانے کی پٹیشن دائر کی تھی۔ واضح رہے کہ اجے گوتم نامی یہ شخص اس سے قبل بھی ہائی کورٹ میں واقع مسجد اور شاہجہانی مسجد کے امام سید احمد بخاری کے تعلق سے بھی اسی طرح کی پٹیشن عدالت میں داخل کرچکا ہے ۔ آج قومی خطہ راجدھانی کے مسلمانوں کو اس وقت ایک بڑی کامیابی ملی جب مشرقی دہلی میں واقع ایک قدیم قبرستان پر دہلی ہائی کورٹ نے اسٹے دینے سے انکار کردیا اور دہلی وقف بورڈ کے وکیل وجیہ شفیق کے دلائل کی بنیاد پر بورڈ کو چار ہفتہ میں مزکورہ پی آئی ایل سے متعلق دستاویز پیش کرنے کا حکم دیا ہے ۔ اکھل بھارتیہ ہندو مہا سبھا اند پرستھ زون کے صدراجے گوتم کی مفاد عامہ پر ہائی کورٹ کے جج وی پی ویشیہ کی بنچ نے اسٹنے دینے سے انکار کردیا اور اس پٹیشن میں اٹھائے گئے سوالوں کا جواب مع دستاویز پیش کرنے کی دہلی وقف بورڈ کو ہدایت دی ہے ۔ واضح رہے کہ قدیم قبرستان مشرقی دہلی کے شاہدرہ علاقے کے تحت وشواس نگر میں خسرہ نمبر816پر واقع ہے جس کی اراضی2بیگھہ 20بسوا ہے۔ یہ1970سے دہلی وقف بورڈ کے گزٹ میں موجود ہے ۔ بتایاجاتا ہے کہ کافی عرصہ قبل اس اراضی کو دو حصوں میں تقسیم کردیا گیا تھا اور اس کی وجہ یہاں سرکاری سطح پر قبرستان کی اراضی کے درمیان سے سڑک نکالی گئی ہے ۔ فی الحال یہ قبرستان دو حصوں میں بٹا ہوا ہے ۔ بتایاجاتا ہے کہ اس قبرستان میں تدفین کا عمل مسلسل جاری ہے ۔ قبرستان کے اطراف میں بڑی تعداد میں آبادی ہے اور دور دراز علاقوں سے بھی یہاں تدفین کے لئے میتیں لائی جاتی ہیں ۔ قبرستان کے دو حصوں میں تقسیم ہوجانے کے بعد کچھ عناصر نے یہاں انکروجمنٹ اور ناجائز قبضہ تک کرلیا ۔ یہی نہیں قبرستان پر انکروجمنٹ اور قبضہ کرنیو الے لوگ بھی اس سے قبل کورٹ بھی پہنچ گئے تھے لیکن تب بھی عدالت نے اسٹے دینے سے انکار کردیا تھا ۔ واضح رہے کہ یہاں قبضہ اور انکروچمنٹ کرنے والوں کے ساتھ دیگر ایسے مشتبہ لوگوں کی بھی نظر ہے جو ہمیشہ مسلم مخالف سوچ رکھتے ہیں اور مسلمانوں سے جڑے معاملوں میں فریق بن کر عدلیہ تک لے جاتے ہیں ۔

Delhi HC refused to stay burials in ancient muslim graveyard

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں