شمالی ہند میں سردی کی لہر برقرار - کشمیر میں برفباری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-12-28

شمالی ہند میں سردی کی لہر برقرار - کشمیر میں برفباری

نئی دہلی
پی ٹی آئی
شمالی دہلی میں سردی کی لہر سے آج کسی قدر عوام کو راحت ملی ، جب کہ مطلع صاف ہونے سے سورج نے اپنی کرنیں بکھیریں اور علاقہ کے بیشتر حصوں میں درجہ حرارت میں کچھ حد تک اضافہ ہوا لیکن علاقہ ہنوز سری کی لپیٹ میں ہے اور اتر پردیش میں سخت موسم سے ایک شخص کے فوت ہوجانے کی اطلاع ملی ہے ۔ دہلی میں آج صبح درجہ حرارت 7.6ڈگری سلسیس تھا۔ گزشتہ چند روز سے یہاں درجہ حرارت5ڈگری چل رہا تھا ۔ مغربی اتر پردیش کے ضلع مظفر نگر میں45سالہ ایک بھکاری کل شام ریلوے روڈ پر مردہ پایا گیا ۔ پولیس نے خیال ظاہر کیا ہے کہ وہ ممکن ہے سردی سے اکڑ کر مرا ہو ۔ اتر پردیش میں سرد لہروں کا قہر مسلسل جاری ہے اور لوگ سورج ڈوبنے کے ساتھ اپنے گھروں میں پناہ لینے پر مجبور ہورہے ہیں ۔ حالانکہ دارالحکومت لکھنوسمیت چند دیگر شہروں میں میں کہر میں کمی آئی ہے جس سے دھوپ اچھی لگنے لگی ہے لیکن شام ہونے کے ساتھ ہی سردی میں اضافہ ہوجاتا ہے ۔ دھوپ نکلنے کافائدہ یہ ہوا کہ لوگ گھروں سے کام کرنے کے لئے باہر نکلنے لگے ہیں اور پروازیں بھی متاثر نہیں ہوئی ہیں ۔ لکھنو میں گزشتہ دو دنوں سے پروازیں متاثر نہیں ہوئی ہیں حالانکہ ٹرینیں ابھی بھی تاخیر کی شکار ہیں ۔ سری نگر سے موصولہ اطلاعات کے مطابق وادی کشمیر کے بالائی علاقوں بشمول جنوبی کشمیر میں واقع شہرہ آفاق سیاحتی مقام پہلگام میں تازہ برف باری ہوئی ہے ۔ تاہم شمالی کشمیر میں واقع شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ کو چھوڑ کر وادی کے دیگر علاقوں میں کم سے کم درجہ حرارت میں نمایاں بہتری درج کی گئی ہے ۔ دوسری جانب خطہ لداخ کے لیہہ میں بھی کم سے کم درجہ حرارت میں بہتری ریکارڈ کی گئی ہے جہاں اتوار کی صبح تازہ برف باری ہوئی۔ خطہ لداخ سے موصولہ اطلاعات کے مطابق لیہہ کی میں آج صبح تازہ برف باری ہوئی جس سے وہاں نظام زندگی مفلوج جب کہ فضائی اور روڈ ٹریفک کئی گھنٹوں تک متاثر رہا ۔ شمالی کشمیر میں واقع شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ میں گزشتہ رات کم یس کم درجہ حرارت منفی7.6ڈگری ریکارڈ کیا گیا گلمرگ میں رواں موسم کی سرد ترین رات24دسمبر کو ثابت ہوئی تھی جب وہاں کم سے کم درجہ حرارت منفی12.5ڈگری ریکارڈ کیا گیا تھا۔

Cold Wave Sweeps North India

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں