سونیا گاندھی کی قیادت میں کانگریس کا راشٹرپتی بھون چلو مارچ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-11-04

سونیا گاندھی کی قیادت میں کانگریس کا راشٹرپتی بھون چلو مارچ

نئی دہلی
پی ٹی آئی
کانگریس صدر سونیا گاندھی اور ان کے لڑکے راہول گاندھی نے ملک میں بڑھتی ہوئی عدم رواداری کے خلاف آج راشٹرپتی بھون چلو مارچ میں پارٹی کے قائدین اور ارکان پارلیمنٹ کی قیادت کی۔ا نہوں نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ اس نے سماجی و فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے ، ناپاک مہم چھیڑ رکھی ہے۔ پارلیمنٹ تا راشٹرپتی بھون مارچ کی قیادت کے بعد سونیا گاندھی نے صدر جمہوریہ پرنب مکرجی کو ایک یادداشت پیش کی اور ان سے گزارش کی کہ وہ سماجی تفریق پید اکرنے والے واقعات کی روک تھام کے لئے مداخلت کریں ۔ کانگریس وفد نے صدر جمہوریہ سے کہا کہ سماجی و فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے کے لئے ناپاک مہم چلائی جارہی ہے ۔ یہ سماج کو فرقہ وارانہ خطوط پر تقسیم کرنے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی دورہم برہم کرنے کے مقصد سے چلائی جارہی ہے۔ اپوزیشن پارٹی نے صدر جمہوریہ سے اظہار تشکر کیا کہ انہوں نے تعصب، مذہبی کٹر پن اور عدم رواداری کی قوتوں کے خلاف پر زور آواز اٹھائی ۔ یادداشت میں افسوس ظاہر کیا گیا کہ وزیر اعظم نے ایسا کرنا مناسب نہیں سمجھا ۔ سونیا گاندھی نے مکرجی سے ملاقات کے بعد اخباری نمائندوں سے کہا کہ صدر جمہوریہ اپنی بات کہہ چکے ہیں جب کہ وزیر اعظم خاموشہیں ۔ اس سے واضح اشارہ ملتا ہے کہ ایسی سر گرمیوں کو ان کی د ر پردہ تائید حاصل ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم کی مجلس وزراء میں ایسے لوگ بدستور موجود ہیں جو نفرت او ر تفرقہ پسندی پھیلانے میں بڑی حد تک معاون ہیں ۔ کانگریس ملک میں خوف اور عدم رواداری کے بڑھتے ماحول پر سخت تشویش ظاہرکرتی ہے۔ اس کا ماننا ہے کہ بر سر اقتدار لوگوں کا ایک گروپ دانستہ یہ حرکتیں کررہا ہے ۔ فنکارون، قلمکاروں اور سائنسدانوں کے احتجاج کے بعد آج کا یہ مارچ ہوا ۔ مارچ کے بعد125رکنی وفد نے جس میں پارٹی کے نائب صدر راہول گاندھی اور سینئر قائدین جیسے غلام نبی آزاد اور ملکارجن کھرگے شامل تھے، مکرجی سے ملاقات کی اور انہیں یادداشت پیش کی ۔ پولیس نے مارچ کے راستہ پر کئی رکاوٹیں کھڑی کردی تھیں ۔ بڑی تعداد میں ملازمین پولیس تعینات کئے گئے تھے ۔ کئی کانگریس قائدین کو راشٹرپتی بھون کی سمت بڑھنے نہیں دیا گیا کیونکہ پولیس نے چھوٹے وفد کو ہی اندر داخل ہونے کی اجازت دی ۔ یو این آئی کے بموجب کانگریس صدر سونیا گاندھی اور نائب صدر راہول گاندھی نے پارٹی ارکان پارلیمنٹ و قائدین کے راشٹرپتی بھون چلو مارچ کی قیادت کی جب کہ ایک سکھ گروپ نے کانگریس کے خلاف احتجاج کیا اور1984کے فسادات کے متاثرین سے انصاف کا مطالبہ کیا ۔ کانگریس نے پارلیمنٹ ہاؤز تا راشٹر پرتی بھون جیسے ہی مارچ شروع کیا اسے وجئے چوک کے باہر ایک سکھ گروپ کے احتجاج کا سامنا کرنا پڑا ۔ گروپ کے ارکان سابق اسپیکر دہلی منیندر سنگھ دھیر کی قیادت میں کانگریس کے خلاف نعرہ بازی کررہے تھے ۔ اور1984کے مخالف سکھ فسادات کے متاثرین سے انصاف کا مطالبہ کررہے تھے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سابق وزیر اعظم راجوی گاندھی کا بھارت رتن ایوارڈ واپس لے لیاجائے ۔ دہلی پولیس نے تاہم سکھ احتجاجیوں کو روک لیا اور وہ انہیں قریبی پولیس اسٹیشن لے گئی ۔ کل شام سونیا گاندھی نے راشٹر پتی بھون میں صدر جمہوریہ سے ملاقات کی تھی ۔

Sonia Gandhi Leads Congress March Against Intolerance to Rashtrapati Bhawan

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں