بی جے پی کے بزرگ قائدین کو شتروگھن سنہا کی تائید - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-11-13

بی جے پی کے بزرگ قائدین کو شتروگھن سنہا کی تائید

نئی دہلی
پی ٹی آئی
بہار میں انتخابی شکست پر جوابدہی کا مطالبہ کرتے ہوئے پارٹی کے بزرگ قائدین بشمول ایل کے اڈوانی اور مرلی منوہر جوشی کی جانب سے جاری کئے گئے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے بی جے پی رکن پارلیمنٹ شتروگھن سنہا نے کہا ہے کہ ہمیں ذمہ داری کے تعین سے فرار حاصل نہیں کرنا چاہئے ۔ اداکار سے سیاستداں بنے شتروگھن سنہا نے ٹوئٹر پر کہا کہ اب جب کہ فیصلہ سامنے آچکا ہے اور اس توہین آمیز شکست سے ہم سب کو صدمہ پہنچا ہے ہمیں ذمہ داری کے تعین سے فرار اختیار نہیں کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ اب درست وقت آگیا ہے کہ دوست، فلسفی ، استاد ، مشعل راہ اور ان کی ٹیم کی پیروی کی جائے ۔ چاروں رہنماؤں کی ٹیم نے تیر نشانے پر سادھا ہے ۔ واضح رہے کہ بزرگ قائدین ایل کے اڈوانی ، مرلی منوہر جوشی ، شانتا کمار اور یوشونت سنہا نے بہار میں انتخابی شکست کے تناظر میں وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف علم بغاوت بلند کرتے ہوئے کہا تھا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران پارٹی کو نامرد بنادیا گیا ہے ۔ اور چند مٹھی بھر افراد کے سامنے جھکا دیا گیا ہے ۔ اس بیان کے فوری بعد شتروگھن سنہا نے یہ بیان جاری کیا ہے۔ بزرگ قائدین نے ا س شکست کا جامع تجزیہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ شتروگھن سنہا نے یہ بھی کہا انہوں نے کبھی یہ بات نہیں کہی کہ اگر انہیں چیف منسٹری کا امید وار بنایاجاتا تو بہار اسمبلی انتخابات کے نتائج مختلف ہوتے ، تاہم انہوں نے کہا کہ اگر انہوں نے انتخابی مہم چلائی ہوتی تو حالات کچھ بہتر ہوتے ۔سنہا نے ٹوئٹر پر کہا کہ میڈیا نے یہ تاثر پید اکرنے کی کوشش کی کہ میں نے یہ کہا تھا کہ اگر میں چیف منسٹری کا امید وار ہوتا تو حالات مختلف ہوتے ۔ اس بات کی تردید کرتے ہوئے کہ انہوں نے چیف منسٹری کے عہدہ کا دعویٰ کیا ہے ، سنہا نے کہا کہ میں نے کبھی ایسی بات نہیں کہی اور مجھے ایسی کوئی توقع بھی نہیں تھی( کہ چیف منسٹری کا امید وار بنایاجاتا) میں نے صرف اتنا کہا تھا کہ اگر مجھے انتخابی مہم کے لئے مدعو کیاجاتا تو حالات بہتر ہوتے ۔ انہوں نے ایک اور پوسٹ میں کہا کہ میرے احباب، مداحوں ، رائے دہندوں اور حامیوں کی زیادہ دلچسپی سے شرکت یقینا چند نشستوں کا فرق پیدا کرتی ۔ میں رکن راجیہ سبھا نہیں ہوں ، بلکہ عوام کی تائید سے یہاں پہنچا ہوں ۔ میں نے بھاری اکثریت سے دو لوک سبھا انتخابات جیتے ہیں اور میرے متعدد حامی ہیں۔ سنہا نے کہاکہ پر خلوص ہونے ، کوششوں اور ارادوں کے باوجود بہاری بابو کو اپنے عوام میں انتخابی مہم چلانے سے دور رکھا گیا۔ میرے احباب، رائے دہندوں کی توہین کی گئی۔
اسی دوران بیگو سرائے کے بی جے پی رکن پارلیمنٹ بھولا سنگھ نے کہا کہ بہار اسمبلی انتخابات کے نتائج نے یہ چابت کردیا ہے کہ مودی کا جادو پائیدار نہیں ہے ۔ بھولا سنگھ جنہوں نے بہار میں انتخابی مہم کے دوران وزیرا عظم نریندر مودی کی تقریر کو وقار سے عاری قرا ر دیا تھا کہا کہ پارلیمانی انتخابات کے دوران پیدا ہونے والی صورتحال نے رائے دہندوں میں مودی کا جادو جیسی صورتحال پیدا کرنے میں مدد کی، لیکن اب جب کہ حالات معمول کے مطابق ہوچکے ہیں ، یہ کہیں نہیں دیکھی جاتی۔ بہار اسمبلی انتخابات کے نتائج نے یہ ثابت کردیا ہے کہ مودی کا جادوپائیدار نہیں ہے۔

Shatrughan Sinha endorses BJP's senior leaders

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں