عدم رواداری سیکولرازم اور دہشت گردی پر کانگریس کا دوہرا معیار - جیٹلی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-11-28

عدم رواداری سیکولرازم اور دہشت گردی پر کانگریس کا دوہرا معیار - جیٹلی

نئی دہلی
پی ٹی آئی، یو این آئی
عدم رواداری کے مسئلہ پر اپوزیشن کی تنقیدوں کا سامنا کررہی حکومت نے آج راجیہ سبھا میں ایمر جنسی کے نفاذ کے لئے کانگریس کو نشانہ بناتے ہوئے اس کے اقدام کو جرمنی میں1930ء میں کی گئی ہٹلر کی کارروائی کے مماثل قرار دیا اور الزام عائد کیا کہ اس اقدام کے ل ئے دستور کی صریح خلاف ورزی کی گئی تھی اور اس موقع پر بد ترین ڈکٹیٹر شپ کا مظاہرہ کیا گیا تھا ۔ یہاں تک کہ زندہ رہنے کا حق اور آزادی بھی معطل تھی ۔ وزیر فینانس ارون جیٹلی نے یکساں سول کوڈ ، عدم رواداری ، سیکولر ازم اور دہشت گردی پر دوہرے پیمانہ کی سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ دستور کی اصل روح کو دھیان میں رکھتے ہوئے اس کا تجزیہ کیاجانا چاہئے ۔ انہوں نے راجیہ سبھا میں ڈاکٹر امبیڈ کر کی125ویں یوم پیدائش کے موقع پر ہندوستان کے دستور کے تئیں عہد بندی پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ دستور کے نفاذ کے65سال ہوچکے ہیں لیکن کئی ایسے امور ہیں جن پر دستور کی اصل روح کے مطابق کام نہیں ہوا ہے ۔ کانگریس کا نام لئے بغیر جیٹلی نے کہا کہ آزادی کے بعد زیادہ تر وقت ایک ہی پارٹی کا اقتدار رہا ہے ۔ دستور کے عمل در آمد میں بھی اسی پارٹی کا رول زیادہ رہا ہے ۔ انہوں نے دستور کے لئے دستور کی دفعات پر عمل درآمد کے طریقہ کار کو سب سے بڑا خطرہ بتایا اور بالواسطہ طور پر کہا کہ ایمرجنسی کے وقت دستور کے کسی دفعہ کی خلاف ورزی نہیں کی گئی تھی لیکن دستور کی بنیادی روح کو نظر انداز کیا گیا۔ جیٹلی نے کہا کہ دستور کی اصل روح کو سمجھنے کے لئے ڈاکٹر امبیڈکر کے ان بیانات کو پڑھنا اور سمجھنا ہوگا جو انہوں نے وقتا فوقتا دستور ساز اسمبلی میں دئیے تھے ۔ یہ بیانات آج بھی اتنے ہی کار آمد ہیں جتنے اس وقت تھے۔ انہوں نے کہا کہ وقت کا تقاضہ ہے کہ دستور پر عمل در آمد پر غور کیاجانا چاہئے اور ان نکات پر غور کرنا چاہئے جن سے دستور کو مضبوط کیاجاسکتا ہے۔ بی جے پی لیڈر نے کہا کہ دستور سازی کے بعد سے دنیا بہت کچھ بدل چکی ہے اور اسی پس منظر میں دستور کا تجزیہ کیاجانا چاہئے ۔ ملک میں الیکشن کمیشن جیسے جمہوری ادارون کے قیام کا سہرا دستور سازوں کے سر باندھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں جمہوریت اور جمہوریت کی مضبوطی دستور کی دین ہے ۔ سیکولرازم کا ذکر کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ دستور میں واضح طور پر لکھا ہے کہ ریاست کا کوئی مذہب نہیں ہوگا اور نہ ہی اس کی بنیاد پر شہریوں کے ساتھ تفریق کی جائے گی۔ اسی کے مطابق یکساں سیول کوڈ پر زوردیا۔ دستور کی بنیاد، بنیادی حقوق پر ہیں جن میں مساوات اور آزادی پر زور دیا گیاہے ، لیکن ملک میں الگ الگ لوگوں کے لئے مذہب کی بنیاد پر پرسنل لا موجود ہے ۔ ان کے بارے میں سوچا جانا چاہئے کہ کیا یہ دستور کی اصل روح کے مطابق ہیں ۔ پارلیمنٹ ہاؤز پر دہشت گردانہ حملہ اور ممبئی دہشت گرد حملے کا ذکر کرتے ہوئے جیٹلی نے کہا کہ دہشت گردی پر دوہرے پیمانے اپنائے جاتے ہیں ۔ ایک واقعہ کی زیادہ مذمت کی جاتی ہے اور دوسرے واقعہ کے سلسلہ میں کم مذمت کی جاتی ہے ۔ اس سے دستور اور ملک کو خطرہ پیدا ہوتا ہے ۔ حصول اراضی بل پر انہوں نے کہا کہ اقتصادی پس منظر تبدیل ہورہا ہے۔ ایمرجنسی کے وقت جائیداد کا حق بنیادی حقوق سے ہٹا دیا گیا۔ ایوان کے لیڈر نے کہا کہ ملک میں علاقائی جماعتوں کا اثر بڑھ رہا ہے۔ مرکز میں بھی ان کا اہم رول ہوتا ہے ۔ ملک میں طویل عرصہ تک ایک ہی پارٹی کی حکومت رہی ہے لیکن اب حالات بدل رہے ہیں۔ سہی معنوں میں وفاقی امداد باہمی کی بات ہورہی ہے ۔ عدلیہ کی حد سے زیادہ سر گرمی اور ججوں کی تقرری سے متعلق طریقہ کار کا ذکر کرتے ہوئے جیٹلی نے کہا کہ اس سلسلہ میں دستور کی اصل روح اور ڈاکٹر امبیڈکر کے بیانات کو دیکھاجانا چاہئے ۔

Secularism, intolerance congress double standards Jaitley

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں