سکھ فسادات کے خاطیوں کو سزا ملتی تو دادری واقعہ پیش نہ آتا - کجریوال - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-11-02

سکھ فسادات کے خاطیوں کو سزا ملتی تو دادری واقعہ پیش نہ آتا - کجریوال

چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال نے آج کہا کہ1984ء مخالف سکھ فسادات کے بعد خاطیوں کو سزا ملتی تو گجرات اور دادری جیسے واقعات پیش نہیں آتے ، اور ایسی عدم رواداری نہیں پھیلتی۔ چیف منسٹر نے اپنے نائب منیش سسوڈیا کے ساتھ مخالف سکھ فسادات میں مارے گئے افراد کے1300خاندانوں کو فی کس5لاکھ روپے اضافی معاوضہ کے چیکس تقسیم کئے۔ انہوں نے یہ اقدام فسادات کی31ویں برقی کے موقع پر کیا ۔ کجریوال نے کہا کہ1984کے فسادات کے خاطیوں کو گزشتہ 31برس میں سزا دی گئی ہوتو گجرات اور دادری جیسے واقعات پیش نہیں آتے۔ کوئی بھی مذہب کی بنیاد پر عوام میں نفرت پھیلانے کی نفرت نہ کرتا اور ملک میں ایسی عدم رواداری نہیں پھیلتی۔ چیف منسٹر نے مغربی دہلی کے تلک وہار میں چیکس کی تقسیم کے بعد یہ بھی دعوی کیا کہ عدم رواداری اور نفرت اس لئے پھیل رہی ہے کہ اس کے پھیلنے والے جانتے ہیں کہ جو لوگ بر سر اقتدار ہیں وہ انہیں بچا لیں گے انہوں نے دعویٰ کیا کہ مرکز میں فسادات کی تحقیقات کے لئے خصوصی تحقیقاتی ٹیم کی تشکیل کا اعلان اس لئے کیا کہ اسے خوف تھا کہ کجریوال حکومت خاطیوں کو کیفر کردار تک پہنچائے گی۔ انہوں نے کہا کہ 31برس میں دہلی میں لگ بھگ سبھی جماعتوں کی حکومت تشکیل پائی ، لیکن ہر پارٹی یہی کہتی رہی کہ سکھوں کے ساتھ انصاف ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے انصاف نہیں کیاتو کون کرے گا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ملک میں عدم رواداری اس حد تک بڑھ گئی ہے کہ صدر جمہوریہ کو ایک ماہ میں چار مرتبہ اپنی تشویش ظاہر کرنی پڑی ۔ ڈپٹی چیف منٹر منیش سسوڈیا نے کجریوال کے ساتھ اپنے بازو پر سیاہ پٹی علامتی احتجاج کے طور پر باندھ رکھی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ دادری جیسے واقعات اس بات کا اشارہ ہے کہ کوئی ترقی نہیں ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ٹکنالوجی اور انفراسٹرکچر کے لحاظ سے ترقی کی ہے لیکن سیاست وہی ہے ، ہماری ذہنیت وہی ہے جو نہایت خطرناک ہے ۔

Gujarat, Dadri wouldn't have happened if 1984 riots guilty were punished: Arvind Kejriwal

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں