رواداری کو ہر قیمت پر برقرار رکھنے کی ضرورت - صدر جمہوریہ پرنب مکرجی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-11-01

رواداری کو ہر قیمت پر برقرار رکھنے کی ضرورت - صدر جمہوریہ پرنب مکرجی

نئی دہلی
پی ٹی آئی
صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے آج پھر ایک مرتبہ ملک کے کثرت، تنوع اور تکثیریت کے کردار کی حفاظت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان اپنی قوت برداشت اور ہر کسی جو اپنے اندر جذب کرنے کے کردار کے باعث کامیاب رہا ہے ۔ صدر جمہوریہ جنہوں نے گزشتہ تین ہفتوں کے دوران کئی مواقعوں پر ملک میں بڑھتی ہوئی عدم رواداری کے خلاف اظہار خیال کیاہے، دہلی ہائی کورٹ کی گولڈن جوبلی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا ملک تحمل ، رواداری اور ہر کسی کو اپنے اندر جذب کرنے کی قوت کے باعث کامیاب رہا ہے ۔ ہمارا تکثیری کردار اس وقت امتحان سے گزر رہا ہے ۔ صدیوں پر محیط ہماری قدیم تہذیب تغیرات سے معمور رہی ہے ، کثرت و تنوع ہماری اجتماعی قوت رہی ہے ، جس کی کسی بھی قیمت پر حفاظت کی جانی چاہئے ۔ دستور ہند کی مختلف دفعات میں اس کی عکاسی ملتی ہے ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ انہیں یہ جان کر خوشی ہوئی کہ دہلی ہائی کورٹ کی گولڈن جوبلی تقریبات کا عنوان سب کے لئے انصاف ہے ۔ ان کے خیال میں یہ مرحلہ کسی کی انفرادی شناخت سے قطع نظر قانون کا منصفانہ استعمال اور کمزور کو با اختیار بنانے کے لئے تھا۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ عدلیہ ، جس کا شمار ہماری جمہوریت کی تین اہم ستونوں میں ہوتا ہے ، قوانین اور آئین کا حتمی ترجمان ہے ۔ یہ سماجی نظام کو موثر انداز سے برقرار رکھنے اور قانون کی خلاف ورزی کرنیو الوں سے نمٹنے میں مدد کرتی ہے۔ قانون کی حکمرانی قائم کرنے ، آزادی کے حق کو نافذ کرنے والے کی حیثیت سے عدلیہ کا کردار مقدس ہے ۔ اس تقریب میں چیف جسٹس آف انڈیا ایچ ایل دتو، چیف جسٹس آف دہلی ہائی کورٹ جی روہنی دہلی کے لفٹننٹ گورنر نجیب جنگ ، چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال اور دیگر بھی موجود تھے۔ صدر جمہوریہ ہند پرنب مکرجی نے19اکتوبر کو اپنے آبائی ٹاؤن مغربی بنگال کے سوری میں ایک تقریب کے دوران دادری میں ایک شخص کو زدوکوب کرتے ہوئے قتل کردینے اور اسی طرح کے دیگر واقعات کے تناظر میں سوال کیا کہ آیا قوت برداشت اور مخالف کو قبول کرنے کی صلاحیت ملک سے ختم ہوگئی ہے ۔ اس کے بعد صدر جمہوریہ نے ملک کے عوام سے اپیل کرتے ہوئے رواداری برداشت اور مخالفت کو قبول کرنے کی اپیل کی تھی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی پرنب مکرجی کے ریمارکس کی تائید کی تھی۔ صدر جمہوریہ نے بلا لحاظ انفرادیت ہر ایک کے لئے یکساں سلوک کرنے پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ عدلیہ ، دستور اور قانون کا حتمی ترجمان ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے مقاصد کے لئے انصاف رسانی کو قابل دسترست قابل برداشت اور جلد ہونی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ غریب سے غریب افراد کو بھی انصاف رسائی کو یقینی بنانی ہی سب کے لئے انصاف رسانی ہے ۔ انصاف رسانی کا قابل برداشت نظام ایسے ملک کے لئے بہت ضروری ہے جہاں شہریوں کی اکثریت سماجی و معاشی منشور میں نچلی سطح پر ہیں ۔ بہ سرعت انصاف رسانی، موثر عدالتی نظام کے تکون کا تیسرا حصہ ہے ۔ دوسرے دو قابل دسترست اور قابل برداشت انصاف رسانی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ، ہندوستانی جمہوریہ کے تین اہم ستونوں میں سے ایک ہے ۔ جس میں تیزی سے اور موثر انداز کے ذریعہ سماجی نظام کو بہتر بنایاجاسکتا۔

India's tolerance, pluralistic culture has stood the test of time, multiplicity must be preserved: Pranab Mukherjee

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں