سری نگر وزیر اعظم ریلی - پی ٹی ڈپی کارکنوں اور مزدوروں کی کثیر تعداد شریک - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-11-08

سری نگر وزیر اعظم ریلی - پی ٹی ڈپی کارکنوں اور مزدوروں کی کثیر تعداد شریک

سری نگر
پی ٹی آئی
سری نگر میں وزیر اعظم نریندر مودی کی ریالی میں حکمرں پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی کے کارکنوں ، نقل مقام کرنیوالے مزدوروں اور حکومت جموں و کشمیر کے جز وقتی ملازمین بڑی تعداد میں موجود تھے۔ اتر پردیش، بہار اور پنجاب سے تعلق رکھنیوالے مزدوروں کی قابل لحاظ تعداد بھی سونوور میں واقع شیر کشمیر اسٹیدیم میں وزیر اعظم نریندر مودی کی عوامی ریالی شرکاء کی حیثیت سے دیکھی گئی ۔ بہار سے تعلق رکھنے والے ایک مزدور منوج کمار نے بتایاکہ رام باغ میں میرے کرایہ کے کمرے سے زبردستی مجھے لایا گیا ہے ۔ منوج نے کہا کہ ریالی میں شرکت سے مجھے400روپے کا نقصان ہوا ہے جو یہاں کام کرنے سے آمدنی ہوتی ہے ، وہ ریالی میں شرکت کے باعث نہیں ہوسکی ۔ اتر پردیش کے گورکھ پور سے تعلق رکھنے والے بڑھائی راکیش کمار نے بتایاکہ مجھے یہاں ریالی میں اس وقت لے کر آیا گیا جب میں سنت نگر علاقہ میں کام پر جا رہا تھا ۔ ریالی میں نقل مقامی کرنے والے مزدوروں کی آمد کے باعث پی ڈی پی کے کارکنوں نے انہیں اسٹیدیم کے پچھلے حصے میں بیٹھایا ۔ پی ڈی پی کے کارکن چیف منسٹر مفتی محمد سعید اور محبوبہ مفتی کی تائید میں نعرے لگانے میں مصروف تھے۔ پولیس نے بتایا کہ جنوبی کشمیر کے ویریناگ علاقہ سے ریالی میں شرکت کے لئے جانے والوں کی گاڑی الٹ جانے سے5افراد زخمی ہوگئے۔ پولیس نے مزید بتایا کہ ریالی میں شرکت کے لئے جانے والی چند گاڑیوں پر سری نگر۔ بارہمولہ قومی شاہراہ پر نربل علاقہ میں پتھراؤ کیا گیا۔ پی ڈی اے ارکان اسمبلی بشمول سید الطاف بخاری، عبدالحق خان، محمد عباس وانی اور عمران رضا انصاری جو عوام کو یہاں لے کر آتے ہوئے دیکھے گئے ۔ شرکاء ریالی میں ریاستی پولیس کے اسپیشل پولیس آفیسر( ایس پی اوز) یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدوروں اور آنگ واڑی ورکرس بھی موجود تھے ۔ شمالی کشمیر میں ایس پی او کے طور پر کام کرنے والے عبدالحمید نے بتایا کہ ہم سے وعدہ کیا گیا ہے کہ ان کی ملازمت کو باقاعدہ بنایاجائے گا، اسی لئے وہ یہاں ریالی میں شرکت کے لئے آئے ہین ۔ آنگن واڑی ورکرس کی بھی کہانی کچھ اسی طرح کی تھی ان ورکرس نے اپنا نام بتانے سے انکار کیا۔ سابق چیف منسٹر جموں و کشمیر و اپ وزیشن نیشنل کانفرنس کے کارگزار صدر عمر عبداللہ نے الزام عائد کیا کہ ریاستی حکومت نے سرکاری ملازمین بشمول پولیس ملازمین اور یومیہ مزدوروں کو اس ریالی میں شرکت کی ہدایت جاری کی ہے ۔
جموں
یو این آئی
جموں و کشمیر میں کشمیری پنڈتوں کی تنظیم پانون کشمیر نے وزیر اعظم نریندر مودی کی ریاست کے دورے کو پوری طرح ناکام اور مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے لئے80ہزار کروڑ روپے کے پیکیج کا اعلان کر کے انہوں نے تمام قوم پرست طاقتوں خاص طور پرکشمیری پنڈتوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کا کام کیا ہے۔ پانون کشمیر کے صدر وجئے بھٹ نے وزیر اعظم نریندر مودی کے دورے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے آج کہا کہ مودی نے کشمیریوں کے لئے پیکیج کا اعلان کرکے کشمیر کے فرقہ پرست اکثریتی لوگوں کی وجہ سے اپنی ہی ریاست میں پناہ گزینوں کی زندگی گزار رہے کشمیر پنڈتوں کی توہین کی ہے ۔ مودی نے اپنے خطاب میں پیکیج کو کشمیر کے نوجوان کے لئے بتایا ہے جب کہ کشمیری پنڈتوں کے تعلیم یافتہ نوجوانوں کو انہوں نے نظر انداز کردیا ہے ۔ بھٹ نے کہا کہ مودی نے کشمیریت کے نام پر کشمیری مسلم علیحدگی پسندوں کی طرف زیادہ توجہ دی جب کہ ریاست میں قوم پرست اقلیتوں کی توہین کی ہے ۔ وزیر اعظم نے فرقہ وارانہ کشمیریت کو سیکولر قرار دے کر کشمیری پنڈتوں پر مظالم کرنے والوں کو کلین چٹ دی ہے ۔ وہ مبینہ کشمیریت کی آڑ میں نام نہاد سیکولراز فرقہ پرستی کو اجاگر کرنے میں ناکام رہے ۔ بھٹ نے کہا کہ اقلیتی کشمیر پنڈتوں کے جلا وطن ہونے کی وجہ سے وہ وزیر اعظم کے اعلان کردہ پیکیج کے فائدہ سے محروم رہیں گے ۔ انہوں نے سوال کیا کہ ایسے میں معاشرے کے مجموعی ترقی میں اس پیکیج کا صحیح استعمال کس طرح ہوسکے گا ۔ وزیر اعظم نے1990کی دہائی میں مذہب کی بنیاد پر کشمیری پنڈتوں کے صفائے کو نظر انداز کر کے اس معاشرے کو کلین چٹ دے دی جو مکمل طور پر فرقہ پرست ہے اور جس نے کشمیر میں آبادی کا تناسب بدل دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مودی نے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کا انسانیت، جمہوریت اور کشمیریت کے راستے پر چلنے کی بات کہہ کر واضح کردیا ہے کہ وہ ریاست میں پی ڈی پی کا ملک مخالف ایجنڈا مسلط کریں گے جسے واجپائی۔ مشرف فارمولے کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔
سری نگر
یو این آئی
جموں کشمیر ریاست میں وزیر اعظم نریندر مودی کے دورے کے مد نظر سخت سیکوریٹی انتظامات کی وجہ سے وادی کشمیر میں آج دوسرے دن بھی ریل سروس متاثر رہی ۔ مسٹر مودی کا یہاں ایس کے کرکٹ اسٹیدیم میں ایک ریلی کو خطاب کرنے کا پروگرام ہے ۔ ریلوے کے ایک افسر نے یو این آئی کو بتایا کہ سیکوریٹی وجوہات سے شمالی کشمیر میں سری نگر، بڈگام، بارہمولہ ، جنوبی کشمیر میں اننت ناگ ، قاضی گنڈ کے درمیان اور جموں علاقے میں ریل سروس آج بھی بند رہیں گی ۔ افسر نے بتایا کہ وزیرا عظم مودی کے وادی میں دورے کی وجہ سے ریل سروس کو روکنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ گزشتہ ایک مہینے میں سیکوریٹی وجوہات سے تین مرتبہ ریل سروس بند کی گئی ہیں، خیال رہے کہ گزشتہ دنوں مظاہرین نے وادی میں خاص طور سے ریلوں کو ہی اپنا نشانہ بنایا ہے ۔

PM Modi's Rally In Srinagar

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں